ذوقی اور تبسم-موت اور محبت کا بندھن…
کون جانتا تھا کہ ذوقی اور تبسم کی یہ باتیں جو آج بیس اور اکیس اپریل 2021 کی درمیانی شب کو میں لکھ رہا ہوں اسےماضی کے صیغے میں لکھوں گا۔ جہاں’ہے’ لکھنا تھا وہاں’تھا’ لکھوں گا۔ رہے نام اللہ کا۔
کون جانتا تھا کہ ذوقی اور تبسم کی یہ باتیں جو آج بیس اور اکیس اپریل 2021 کی درمیانی شب کو میں لکھ رہا ہوں اسےماضی کے صیغے میں لکھوں گا۔ جہاں’ہے’ لکھنا تھا وہاں’تھا’ لکھوں گا۔ رہے نام اللہ کا۔
مرگ انبوہ-آج کا ناول اس لیے ہے کہ اس میں ہم ایک تبدیل ہوتے ہوئے بھارت کو دیکھ سکتے ہیں۔ہمیں یہ اندازہ ہوجاتا ہے کہ لنچنگ اور شہریت ترمیم قانون تو بس ایک بہانہ ہے ، نسلوں کا صفایا اصل نشانہ ہے ۔کیا موت کے یہ فرمان ، یہ فارم،این پی آر ،این آر سی اور سی اے اے کے ہی فارم نہیں ہیں ؟