وزیر اعظم نریندر مودی نے 2020 میں مرکزی حکومت کی نوکریوں کے لیے ایک کامن ایلیجبلٹی ٹیسٹ کرانے اور نیشنل ریکروٹمنٹ ایجنسی بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ چار سال گزرنے کے بعد بھی نوجوان اس کا انتظار ہی کر رہے ہیں۔
راہل کے وعدے میں ایک ڈیڈلائن ہے اور ایک نمبر ہے۔ مودی کی طرح ہرسال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کر کے دائیں بائیں کرنے کا پیٹرن نہیں ہے۔
ریلوے کے اعداد و شمار کے مطابق کھلاسی اور ہیلپر کے عہدوں کے لئے درخواست دینے والے 419137 امیدواروں کے پاس بی ٹیک اور 40751 امیدواروں کے پاس انجینئرنگ میں ماسٹرس ڈگری ہے۔
اب تو وزیر اعظم نے نوکری کے بارے میں جھوٹ بولنابھی بند کر دیا ہے۔ کیا اس بار پچھلے انتخاب کی طرح 2 کروڑ کی جگہ 4 کروڑ روزگار دینے کا جھوٹا نعرہ آئےگا؟
انل امبانی گروپ پر 45000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ اگر آپ کسان ہوتے اور پانچ لاکھ کا قرض ہوتا تو سسٹم آپ کو پھانسی کا پھندا پکڑا دیتا۔انل امبانی قومی ورثہ ہیں۔یہ لوگ ہمارے جی ڈی پی کے علم بردار ہیں۔
سارا کھیل اشتہار نکالکر ہیڈلائن حاصل کرنے کا ہے۔ جب آپ جوائننگ لیٹر ملنے اور جوائننگ ہو جانے کا رکارڈ دیکھیںگے تو پتا چلےگا کہ یہ تقرریاں نوجوانوں کو ٹھگنے کے لئے نکالی جا رہی ہیں، نوکری دینے کے لئے نہیں۔