vikash yadav

’اگر گرفتاری ہوئی، تو بغاوت ہو جائے گی‘: سابق را افسر وکاس یادو کے گاؤں میں شدید غصہ

وکاس یادو کے تئیں حکومت کے رویے سے پران پورہ کے اندر ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آپ تو امریکہ گئے نہیں تھے۔ جو کام انہوں نے حکومت کی ہدایت پر کیا، انہیں اس کے لیے سزا کیسے دی جا سکتی ہے؟

وکاس یادو گھر والوں سے مل کر لوٹ گئے، لیکن ماں کی کسک کیسے مٹے گی؟

جب میڈیا وکاس یادو کے بارے میں قیاس آرائیوں میں مصروف تھا، وہ اپنے گھر آئے، اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارا، انہیں تسلی دی اور واپس لوٹ گئے۔ وکاس کے گھر والے حکومت کے رویے سے ناخوش ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے وکاس کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔

وکاس یادو اپنے پتے پر دستیاب نہیں، امریکی الزام کے فوراً بعد ان سے متعلق کیس کو نمٹایا گیا

امریکی محکمہ انصاف نے وکاس یادو کو ہندوستانی حکومت کا عہدیدار قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش رچی تھی۔ جب دی وائر دہلی میں وکاس یادو کے پتے پر پہنچا تو پتہ چلا کہ یادو دسمبر 2023 کے بعد سے وہاں نہیں آئے۔

’میں محفوظ ہوں‘: امریکی الزام کے فوراً بعد وکاس یادو نے اہل خانہ سے کہا

وکاس کے اہل خانہ نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے 17 اکتوبر کو الزام عائد کیے جانے کے چوبیس گھنٹے کے اندر یعنی 18 اکتوبر کو وکاس نے انہیں فون پر کہاتھا، ‘تشویش کی کوئی بات نہیں، میں خیریت سے ہوں اور محفوظ ہوں۔’