چھیڑخانی

اتم پردیش نہیں پولیس اسٹیٹ بن رہا ہے اترپردیش

ریاست کےاعلی حکام کی عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو ان کی منظوری حاصل تھی جو حکمراں طبقے کی طرف سے کسی ہدایت نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے۔ اور اگراترپردیش میں معاملہ کمیونسٹوں، دلتوں، اقلیتوں یا کچھ اوبی سی برادریوں کا ہو تو اسکے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔

وی سی صاحب ! لڑکیاں بی ایچ یو کو بد نام نہیں اس کا نام روشن کررہی ہیں

شایدآج کل تعلیمی اداروں کے وی سی کا کام اپنی یونیورسٹی اور وہاں کے طلبہ و طالبات کا خیال رکھنے کے بجائے حکومت کاایجنڈہ سیٹ کرنا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے بنارس ہندو یونیورسٹی(BHU) میں  طالبات ،چھیڑخانی کے خلاف سڑک پر ہیں ۔حالاں کہ یہ احتجاج حال میں […]

وائس چانسلروں کا بھروسہ پولیس اور توپ پر بڑھتا جا رہا ہے …

بی ایچ یو میں لاٹھی چارج شرمناک ہے۔کیا اقتدار کے دم پر وائس چانسلر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لڑکیوں کا کوئی حق نہیں اس جمہوریت میں ؟لڑکیوں سے کہا گیا کہ تم ریپ کرانے کے لیے رات میں باہر جاتی ہو۔تم جے این یو بنا دینا چاہتی […]