خبریں

ڈوکلام سے فوجی دستوں کی واپسی پر ہندوستان اور چین کا اتفاق: وزارت خارجہ

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کے متوقع چین کے سفر سے ایک ہفتہ پہلے حکومت نے سوموار کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت اور چین  ڈوکلام سے اپنی اپنی فوجوں کو ہٹانے کو لے کر راضی ہو گئے ہیں۔وزارت خارجہ سے جاری:  بیان کے مطابق  ہندوستان اور چین اپنے سیاسی اور دوستانہ تعلقات  کو برقرار رکھیں گے ۔اس سلسلے میں ہندوستان ،چین کو اپنے مفاد اور فکرمندی سے آگاہ کرچکا ہے ۔ وزیر اعظم کے متوقع سفر سے ایک ہفتہ پہلے اس بیان سے ڈوکلام تنازعہ کو حل کرنے کی امید بڑھ گئی  ہے۔

وزارت خارجہ سے جاری  بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کے ساتھ  بات چیت کے بعد دونوں ملکوں کے آمنے سامنے سے حفاظتی دستوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ ہفتوں میں ہندوستان اور چین نے ڈوکلام معاملے میں اپنے سیاسی تعلقات برقرار رکھے ہیں اور ڈوکلام میں متنازعہ جگہ سے حفاظتی دستوں کو ہٹانے کا فیصلہ ہوچکاہے اس سلسلے میں  کارروائی شروع ہو چکی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سکم سیکٹر کے ڈوکلام میں ہندوستان اور چین کے بیچ قریب دو مہینے سے زیادہ سے تنازعہ چل رہا ہے ۔یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ہندوستانی فوجوں نے چینی فوج کو اس علاقے میں سڑک بنانے سے روک دیا تھا۔توقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی تین سے پانچ ستمبر تک ہونے والے برکس کانفرنس  میں حصہ لینے کے لیے اگلے ہفتے چین کے شیامین شہر جائیں گے ۔

اس تنازعہ کو لے کرچین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان نے ڈوکلا م سے اپنی فوج کو ہٹا لیا ہے۔وزارت خارجہ کی ترجمان ہو چنینگ کے مطابق “28 اگست کو دوپہر سے پہلے ہی ہندوستان نے اپنے تمام فوجیوں اور جنگی سامان کو ڈوکلام سے ہٹا لیا ہے۔چین تاریخی حد بندی معاہدوں کے مطابق اپنے اقتدار اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 18 جون سے ہندوستانی فوج ڈوکلام میں تھی۔چین نے مختلف سفارتی چینلوں کے ذریعے ہندوستان سے بات چیت کی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ “چین حکومت ہند کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ امید ہے کہ ہندوستان سرحد پر استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے تاریخی معاہدے پر عمل کرے گا”۔

(ایجنسی ان پٹ کے ساتھ)