خبریں

گورکھپور فساد معاملہ : یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف عرضی خارج 

2007 میں گورکھپور میں ہوئے فساد معاملے میں اس وقت کے رکن پارلیامنٹ یوگی آدتیہ ناتھ اور کئی دیگر لوگوں کے خلاف گورکھپور کے کوتوالی تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔

yogi-adityanath_PTI

الہ آباد : الہ آباد ہائی کورٹ نے 2007 میں گورکھپور میں ہوئے فساد کے معاملے میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو سمنجاری کرنے کا حکم خارج کرنے کے سیشن عدالت کے فیصلے کو جمعرات کو برقرار رکھا۔اس معاملے میں گورکھپور کے اس وقت کے رکن پارلیامنٹ یوگی آدتیہ ناتھ اور کئی دیگر لوگوں کے خلاف گورکھپور کےکوتوالی تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔

جسٹس بی کے نارائن نے رشید خان کی عرضی خارج کرتے ہوئے مذکورہ حکم منظور کیا۔  رشید خان کے کہنے پر یہ ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔  درخواست گزار نے 28 جنوری، 2017 کو سیشن عدالت کے ذریعے منظور حکم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ  حکم سناتے وقت اس کی پارٹی کو نہیں سنا گیا تھا۔

درخواست گزار کی طرف سے وکیل ایس ایف اے نقوی نے دلیل دی تھی کہ اس معاملے میں مخبر ہونے کی وجہ سے رشید ایک ضروری فریق ہے، لیکن سیشن جج نے درخواست گزار کے پہلو کو سنے بنا ہی سماعت کا حکم خارج کر دیا۔کوتوالی تھانہ میں 27 جنوری، 2007 کو درج ایف آئی آر میں یوگی اور دیگر لوگوں پر دو طبقوںکے درمیان عداوت کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔  اس معاملے میں پولیس نے یوگی اور دیگر کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔بعد میں چارج شیٹ کی بنیاد پر مجسٹریٹ نے جانکاری لینے کا حکم منظور کیا جس کو سیشن عدالت میں چیلنج دیا گیا۔

اس عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ایڈیشنل سرکاری وکیل منیش گوئل نے ایڈیشنل سرکاری وکیل اے کے سانڈ کے ساتھ یہ دلیل دی کہ جانکاری لینے کا حکم منظور کرتے وقت مجسٹریٹ کو ریاستی حکومت کی پہلے منظوری حاصل کرنے کی ضرورت تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا تھا اور اسی بنیاد پر سیشن عدالت نے اس حکم کو خارج کر دیا۔