خبریں

دہلی : طے منیمم تنخواہ نہ دینے پر ہوگی تین سال کی قید

 Minimum Wages (Delhi) Amendment Bill ،2017کےتحت ملازمین‎ کومنیمم طےشدہ پے اسکیل سے کم پر نوکری پر رکھنے والے مالکان پر 20 سے 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا جائے‌گا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال/ (فوٹو : رائٹرس)

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال/ (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: صدر جمہوریہ  نے دہلی اسمبلی کے ذریعے منظور منیمم تنخواہ میں ترمیم قانون کو منظوری دے دی ہے۔ اس منظوری کے بعد Minimum Wages (Delhi) Amendment Act ، 2017 کے تحت اب دہلی میں طےمنیمم  مزدوری نہیں دینے والے مالکان پر قانونی کارروائی کی جا سکے‌گی۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، اس قانون کے اہتماموں کے مطابق ملازمین‎ کو طے شدہ منیمم  پے اسکیل سے کم پر نوکری پر رکھنے والے مالکان پر 20 سے 50 ہزار روپے کے جرمانے کے ساتھ ساتھ تین سال کی سزا کا بھی اہتمام ہے۔

عام آدمی پارٹی (عآپ) نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے اس کی جانکاری لوگوں سے شیئر  کی ہے۔ ساتھ ہی پارٹی نے قانون سے متعلق گزٹ پیپر کی فوٹو بھی جاری کی ہے۔

نیا قانون نافذ ہونے کے بعد دہلی میں منیمم  تنخواہ 13896 روپے ہو گئی ہے۔ دارالحکومت  میں کم ہنر والے مزدوروں کے لئے 13896، نصف ہنر والوں کے لئے 15296، ہنرمند  کے لئے 16858 روپے ماہوار تنخواہ طے کی گئی ہے۔ وہیں، دسویں فیل کے لئے 15296، دسویں پاس کے لئے 16858 اور گریجویٹ اور زیادہ تعلیم یافتہ کے لئے 18332 روپے فی ماہ منیمم تنخواہ رکھی گئی ہے۔ دہلی کابینہ نے 25 فروری 2017 کو یہ شرحیں نافذ کی تھیں۔

غور طلب ہے کہ دہلی  اسمبلی نے گزشتہ  سال اگست میں یہ بل پاس کیا تھا۔ اس وقت حکومت نے کہا تھا کہ فی الحال دہلی  میں کم از کم تنخواہ نہ دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے اہتمام نہیں ہے۔ اس لئے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت کارروائی یقینی بنانے کے لئے بل لانا پڑا ہے۔ ابتک کم از کم تنخواہ نہ دینے کے تعلق سے  صرف 500 روپے جرمانے اور 6 مہینے جیل تک کی سزا کا ہی اہتمام تھا۔

وہیں، کم از کم تنخواہ قانون، 1948 کے تحت دوسرے کسی جرم پر صرف 500 روپے جرمانے کا ہی اہتمام تھا جو اب 20000 روپے یا 1 سال کی سزاکر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ کئی مہینوں بعد بل کو منظوری ملی اور یہ قانون بنا ہے۔ کیجریوال نے امید جتائی ہے کہ اب ایسے مالکان پر سخت کارروائی ممکن ہوگی، جو منیمم تنخواہ نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا  کہ دہلی حکومت ایسے لوگوں پر قانوناً سخت کاروائی کرے‌گی۔انہوں نے ٹوئٹ کے ذریعے کہا، ‘ آخرکار، مرکزی حکومت نے کئی مہینوں بعد اپنی اجازت دے ہی دی۔ یہ ان مالکان کے خلاف ہمیں مضبوط پوزیشن عطا کرے‌گا جو اپنے ملازمین‎ کو پورامنیمم پے اسکیل نہیں دیتے ہیں۔ ‘

دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس ترمیم میں یہ بھی ذکر ہے کہ اوورٹائم کام کرنے کی ادائیگی کی شرح اس قانون کے تحت طےشدہ عام ادائیگی کی شرح کے دو گنے سے کم نہیں ہوگی یا پھر مناسب حکومت کے اس تعلق سے  نافذ ہونے والے کسی دوسرے قانون کے تحت اوورٹائم کی ادائیگی ہوگی، دونوں میں سے جو بھی زیادہ ہوگی وہ رقم ادا کی جائے‌گی۔