خبریں

گنگا کے لیے گزشتہ 112 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال کا انتقال

گزشتہ منگل سے پروفیسر جی ڈی اگروال نے پانی پینا بند کر دیا تھا۔ بدھ کو حالت بگڑنے پر پولیس نے جی ڈی اگروال کو زبردستی ایمس اسپتال میں بھرتی کرایا تھا۔

پروفیسر جی ڈی اگروال/فوٹو: پی ٹی آئی

پروفیسر جی ڈی اگروال/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: گنگا صفائی کے لیے گزشتہ 112 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ماہر ماحولیات پروفیسر جی ڈی اگروال کا انتقال ہو گیا ہے۔ گزشتہ بدھ کو حالت بگڑنے پر پولیس نے اگروال کو جبراً ایمس میں بھرتی کرایا تھا۔ جی ڈی اگروال 86 سال کے تھے۔ جی ڈی اگروال کانپور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے فیکلٹی ممبر تھے۔ اس ہفتے منگل کو انھوں نے پانی پینا چھوڑ دیا تھا۔

گزشتہ 22 جون سے اگروال گنگا صفائی کی مانگ کو لے کر ‘موت تک بھوک ہڑتال ‘(آمرن انشن) پر بیٹھے ہوئے تھے۔اگروال گنگا کو اویرل بنانے کے لیے مسلسل کوشش کرتے رہے۔ ان کی مانگ تھی کہ گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے آس پاس بن رہے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کی تعمیر کو بند کیا جائے۔

اس سے پہلے اپنی بھوک ہڑتال کے دوران جی ڈی اگروال نے کہا تھا،’ ہم نے وزیر اعظم دفتر اور منسٹری آف واٹر ری سورسیز کو کئی خط لکھے تھے لیکن کسی نے بھی جواب دینے کی زحمت نہیں اٹھائی ۔ میں پچھلے 109 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہوں اور اب میں نے فیصلہ لیا ہے کہ اس تپسیا کو اور آگے لے جاؤں گا اور اپنی زندگی کو گنگا ندی کے لیے قربان کر دوں گا۔ میری موت کے ساتھ میری بھوک ہڑتال ختم ہوگی۔’

وزیر اعظم مودی نے 2014 میں وعدہ کیا تھا کہ 2019 تک گنگا صاف کر دی جائے گی۔ حالانکہ کئی ساری رپورٹس بتاتی ہیں کہ گنگا کی صفائی کے لیے کوئی خاص متاثر کن قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ ایک پارلیامانی کمیٹی ، جس نے گنگا کی صفائی کے لیے حکومت کی کوششوں کا تجزیہ کیا تھا ، نے بتایا تھا کہ گنگا صفائی کے لیے حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے قدم کافی نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ؛ ‘موجودہ حالات یہ بتاتے ہیں کہ سیور پروجیکٹ سے متعلق پروگرام کو ریاستی حکومت کے ذریعے صحیح طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا اور یہ حکومت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ دکھاتا ہے۔ سیور پروجیکٹ سیویج ٹریٹ منٹ اور واٹر باڈیز میں سیویج کے ڈمپنگ کے مدعوں کا حل کرنے کے لیے تھا۔’

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) نے گنگا ندی کی صفائی پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ندی کی حالت بہت زیادہ خراب ہے۔ ندی کی صفائی کے لئے شاید ہی کوئی مؤثر قدم اٹھایا گیا ہے۔ این جی ٹی کے صدر جسٹس اے کے گوئل کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ افسروں کے دعوے کے باوجود گنگا کے لئے زمینی سطح پر کئے گئے کام کافی نہیں ہیں اور حالت میں بہتری کے لئے باقاعدہ نگرانی کی ضرورت ہے۔