Aviral Ganga

گنگا صفائی کو لےکر بھوک ہڑتال پر بیٹھیں سادھوی پدماوتی اورآتمابودھانند۔ (فوٹو بہ شکریہ : ماتر ی سدن)

گنگا کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں 23 سالہ سادھوی کی حالت نازک، سنتوں نے کہا-ظلم کر رہی ہے حکومت

ماتری سدن کے سنتوں کی مانگ ہے کہ گنگا میں غیر قانونی کھدائی بندہونی چاہیے، تمام مجوزہ اور زیرتعمیر باندھ پر فوراً روک لگائی جائے اور گندی نالی کا پانی بنا صاف کئے یا صاف کرنے کے بعد بھی ندی میں نہ ڈالا جائے۔

Gopal das

133 دنوں سے لاپتہ سنت گوپال داس لوٹے، کہا-کیا گنگا نے مودی کو ندی میلی کرنے کے لیے بلایا تھا

انٹرویو: گنگا صفائی کے لیے لمبے عرصے تک بھوک ہڑتال کرنے والے سنت گوپال داس 5 دسمبر 2018 کو لا پتہ ہوگئے تھے ۔ تقریباً 133 دنوں بعد واپس لوٹنے پر انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار کے اشارے پر ان کو زد وکوب کیا گیا اور ایمس انتظامیہ نے ہاسپٹل سے نکال کر ان کو مرنے کے سڑک پر پھینک دیا تھا۔

fake 4

گجرات کانگریس، مغربی بنگال  بی جے پی اور مودی کے دعووں کا سچ

آدی واسیوں کے تئیں مودی کے دعوے کی حقیقت کیا ہے اس کا انکشاف دی وائر نے کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مودی حکومت پچھلے پانچ برسوں میں آدی واسیوں کے حقوق کو ضبط کرنے میں کس طرح آئین ہند کے خلاف جاکر قانون سازی میں ملوث رہی لیکن عوامی احتجاج اور غصے کے باعث حکومت کے یہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

جھوٹ بولنے اور دھوکہ دینے والوں کو گنگا جی سزا دیتی ہیں: راجیندر سنگھ

اب یہ حکومت جتنا جھوٹ بولے‌گی اتنا نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائے‌گا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھے‌گا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

گنگا صفائی کے لئے بنی مودی کی صدارت والی کمیٹی کی ابھی تک  ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: گنگا کی صفائی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی نیشنل گنگا کونسل کی آج تک ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی۔قاعدہ ہے کہ کونسل کی سال میں ایک میٹنگ ضرور ہونی چاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

پی ایم او میں 2 مہینے تک پڑے رہے جی ڈی اگروال کے خطوط، نہیں ہوئی کارروائی: آر ٹی آئی

ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال گنگا صفائی کے لئے 112 دنوں تک بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ گزشتہ11 اکتوبر کو ان کی موت ہو گئی۔ گنگا کو لےکر اگروال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تین بار خط لکھا تھا، لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ماہر ماحولیات پروفیسر جی ڈی اگروال۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

حکومت ’نمامی گنگے‘ کا سبز باغ دکھاتی رہی اور پروفیسر جی ڈی اگروال کی بلی چڑھ گئی

ماہر ماحولیات پروفیسر جی ڈی اگروال نے 100 سے زیادہ دنوں تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی تو صرف اس لئے کیونکہ حکومتوں کی غیر سنجیدگی کے باوجود ان کے دل و دماغ میں جمہوریت کو لےکر کوئی نہ کوئی امید ضرور باقی رہی ہوگی۔ ان کے جانے کا غم اس معنی میں کہیں زیادہ تکلیف دہ ہے کہ یہ بھوک ہڑتال کے رہنما مہاتما گاندھی کی پیدائش کے ایک 150 سال میں ہوا ہے۔