خبریں

جھارکھنڈ: وزیر کے گھر کے باہر دھرنا دے رہے ٹیچر کی موت

کانٹریکٹ پر کام کر رہے اساتذہ گزشتہ 3 مہینوں سے اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

dumka

نئی دہلی : جھارکھنڈ کے دمکا میں ایک وزیر کے گھر کے باہر رات بھر دھرنے پر بیٹھے 40 سالہ ایک ٹیچر کی موت ہو گئی ہے ۔ مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ ٹیچر کی موت سردی کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ افسروں نے سوموار کو یہ جانکاری دی ۔انہوں نے بتایا کہ مرنے والے کی شناخت کنچن داس کے طور پر ہوئی ہے ۔ وہ کانٹریکٹ ٹیچر تھے ۔ افسروں نے جانکاری دی ہےکہ  ٹیچر کی موت کا اعلان ڈاکٹروں نے اتوارکو کیا۔دوسرے مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ سنیچر کی رات کو سردی لگنے کی وجہ سے داس کی موت ہوئی ۔

دمکا کے سول سرجن نے بتایا کہ ان کو یہ جانکاری ملی ہے کہ سنیچر کو مظاہرہ کے دوران ایک ٹیچر کی موت ہوگئی ۔ریاست بھر میں کانٹریکٹ پر کام کرنےوالے ٹیچراپنی سروس کو مستقل کرنے سمیت دوسرے مطالبات کو لے کر گزشتہ 3 مہینوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ غور طلب ہے کہ یہ استاتذہ جھارکھنڈر کی فلاح و بہبود وزیر لوئیس مرانڈی کے گھر کے باہر باری بار ی سے 25 نومبر سے غیر متعینہ دھرنے پر بیٹھے تھے۔

مظاہرہ کر رہے دوسرے اساتذہ نے بتایا کہ 6 ٹیچروں کے ساتھ داس سنیچر کو دھرنے میں شامل ہوئے ۔ ان سبھی نے وزیر کے گھر کے باہر رات گزاری ، لیکن اگلے دن اتوار کی صبح جب داس نہیں اٹھا تو اس کو ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کا اعلان کر دیا۔

موت کی وجہ پوچھے جانے پر جھا نے کہا ، ہم لوگ پوسٹ مارٹم رپورٹ  کا انتظار کر رہے ہیں ۔ اس کے بعد ہی موت کی وجہ کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا رپورٹ سوموار کو ملنے کی امید ہے۔جھا نے مزید بتا یا کہ فارینسک ماہرین کےمیڈیکل بورڈ نے پوسٹ مارٹم کیا ہے ۔ بورڈ کی تشکیل ضلع انتظامیہ نے اتوار کو تھی ۔

دمکا کے ایس پی وائی ایس امیش نے کہا کہ مظاہرہ اتوار کی دوپہر کو ختم ہوگیا ۔ اس درمیان وزیر نے ٹیچر کی موت پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور دمکا کے کمشنر مکیش کمار سے اس بارے میں  بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی وزیر اعلیٰ رگھوور داس ہندوستان میں نہیں ہیں ان کے واپس لوٹتے ہی ان اساتذہ کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)