خبریں

دہلی میں گزشتہ 5 سالوں میں ہرسال ہوئے اوسطاً 50 ہزار اسقاط حمل: آر ٹی آئی

آر ٹی آئی کے تحت حاصل جانکاری کے مطابق، راجدھانی دہلی میں زچگی  کی وجہ سے  گزشتہ 5 سالوں میں 2305 خواتین کی موت ہوئی ہے۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں پچھلے پانچ سال کے دوران ہرسال اوسطاً 50 ہزار اسقاط حمل ہونے کے چونکانے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی بہتر صحت کی سہولیات کا دعویٰ کرنے والی دہلی میں زچگی کے دوران ماں کی موت کا اعداد و شمار بھی لگاتار بڑھ رہا ہے۔ آر ٹی آئی سے حاصل جانکاری کے مطابق؛دہلی میں 14-2013سے18-2017 کے دوران سرکاری اور نجی ہیلتھ سینٹر پر 248608 اسقاط حمل ہوئے۔

ان میں سرکاری مراکز پر کئے گئے اسقاط حمل کی تعداد 144864 اور نجی مراکز کا اعداد و شمار اس سے تھوڑا کم 103744 ہے۔ واضح ہے کہ دہلی میں ہرسال اوسطاً 49721 اسقاط حمل کئے گئے۔ سماجی کارکن راج ہنس بنسل کی آر ٹی آئی درخواست پر دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف  فیملی ویلفیئر سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق، اسقاط حمل کے دوران پانچ سالوں میں 42 خواتین کی موت بھی ہوئی۔

 ان میں موت کے 40 معاملے سرکاری مراکز اور دو معاملے نجی  مراکز میں درج کئے گئے ہیں۔ اتناہی نہیں، دہلی میں ان پانچ سالوں میں زچگی کے دوران 2305 خواتین کی موت ہوئی۔ ان میں سے 2186 موت سرکاری اسپتالوں میں اور صرف 119 پرائیویٹ اسپتالوں میں ہوئی۔ اعداد و شمار کے مطابق، زچگی  کے دوران ماں کی موت کا سلسلہ سال در سال بڑھ رہا ہے۔

سرکاری اسپتالوں میں یہ تعداد 14-2013 میں 389 سے بڑھ‌کر18-2017 میں 558 ہو گئی ہے۔ جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں زچگی  کے دوران ماں کی موت کی تعداد 27 تھی جو کہ18-2017 میں 24 پر آ گئی ہے۔ دہلی میں اسقاط حمل کے معاملے میں معمولی راحت کی بات یہ رہی کہ گزشتہ  پانچ سالوں کے دوران چار سال تک اسقاط حمل میں اضافہ کے بعد گزشتہ سال گراوٹ درج ہوئی ہے۔

 اعداد و شمار کے مطابق،14-2013 میں کل 49355 اسقاط حمل ہوئے تھے۔ اس تعداد میں اگلے تین سال تک لگاتار اضافہ ہونے کی وجہ سے 17-2016 میں یہ تعداد 55554 ہو گئی۔ اب18-2017 میں یہ اعداد و شمار 39187 ہو گیا ہے۔ ان اعداد و شمار کے ضلع وار تجزیے سے پتا چلا ہے کہ پانچ سالوں میں مغربی ضلع میں سب سے زیادہ 39215 اور شمال مشرقی ضلع میں سب سے کم 8294 اسقاط حمل ہوئے۔

 دلّی کے 11 ضلعوں میں یہ واحد ضلع ہے جس میں پانچ سال کے دوران اسقاط حمل کی تعداد دس ہزار سے کم رہی۔ جبکہ اس دوران 30 ہزار سے زیادہ اسقاط حمل والے ضلعوں میں پاش علاقے والی وسط دہلی اورشمال مغربی ضلع بھی شمار ہے۔