خبریں

بی ایس پی سے کانگریس میں شامل ہوئے رہنما کا قتل، بی ایس پی ایم ایل اے کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج

مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کا معاملہ۔ گزشتہ 12 مارچ کو بی ایس پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے دیویندر چورسیا۔ پتھریا سے بی ایس پی ایم ایل اے رام بائی کے شوہر اور دیور سمیت سات لوگوں کے خلاف قتل کا معاملہ درج۔

کانگریسی رہنما دیویندر چورسیا (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

کانگریسی رہنما دیویندر چورسیا (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش میں ایک کانگریسی رہنما کے قتل کے سلسلے میں پولیس نے دموہ ضلع کی پتھریا اسمبلی سیٹ سے بی ایس پی ایم ایل اے رام بائی کے شوہر اور دیور سمیت سات لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔دموہ میں وزیراعلیٰ کمل ناتھ کی موجودگی میں 12 مارچ کو بی ایس پی چھوڑ‌کر کانگریس میں شامل ہوئے 54 سالہ دیویندر چورسیا کا جمعہ کو دموہ ضلع کے ہٹا قصبہ میں قتل کر دیا گیا۔

ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ راگھویندر سنگھ بیل بنسی نے بتایا کہ جمعہ کی صبح کو ہٹا میں اپنے کارخانے پر موجود دیویندر چورسیا اور ان کا بیٹا سومیش چورسیا پر کچھ لوگوں نے دھاردار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں شدیدطور پر زخمی دیویندر کی جبل پور لے جاتے وقت موت ہو گئی جبکہ سومیش کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، کانگریس کی رکنیت لینے کے بعد سے دیویندر چورسیا کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی تھی۔ الزام ہے کہ بی ایس پی ایم ایل اے رام بائی کے شوہر گووندر سنگھ دیور کوشلیندر سنگھ عرف چندو، گولو سنگھ، لوکیش سنگھ، شری رام شرما، ضلع پنچایت صدر شیوچرن پٹیل کے بیٹے اندرپال سنگھ اور امجد عرف بوٹھا نے ان پر حملہ کر دیا۔ بچاؤ کرنے آئے دیویندر کے بیٹے سومیش چورسیا پر بھی حملے کئے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، 12 مارچ کو جب دیویندر نے کانگریس کی رکنیت لی تھی تو انہوں نے وزیراعلیٰ کمل ناتھ سے بھی اپنی جان کو خطرہ بتایا تھا۔ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ملزمین کے خلاف دفعہ 302 (قتل) اور  آئی پی سی کی دیگر وابستہ دفعات میں معاملہ درج کیا ہے۔واقعہ کے بعد ہٹا قصبہ کا بازار بند ہے۔ اس کی مخالفت میں کانگریس کارکن اور لوگ  مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ساگر پولیس رینج کے سب انسپکٹر جنرل دیپک کمار ورما اور دموہ کے ڈی ایم نیرج کمار سنگھ نے ہٹا پہنچ‌کر حالات کا جائزہ لیا اور مشتعل لوگوں سے بات چیت کی۔ایس پی نے بتایا کہ پولیس ملزمین کی تلاش‌کر رہی ہے۔ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، شروعاتی جانچ  میں حملے کی وجہ سیاسی رنجش بتائی جا رہی ہے۔ چورسیا کے رشتہ داروں نے حملہ آوروں پر 4 لاکھ روپے لوٹنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ 2014 میں دیویندر چورسیا نے بی ایس پی کے ٹکٹ پر رکن پارلیامان کا انتخاب لڑا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)