خبریں

راجستھان: کوٹا ہاسپٹل میں دسمبر میں 100 بچوں کی موت، 2019 میں 963 بچوں کی جان گئی

راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے  کہا کہ حکومت بیمار بچوں کی موت پر پوری طرح حساس ہے اور اس معاملے میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

فوٹو: ٹوئٹر @Pintuchoudhry3

فوٹو: ٹوئٹر @Pintuchoudhry3

نئی دہلی: راجستھان کے کوٹا ضلعے کے سرکاری جی کے لون اسپتال میں دسمبر کے آخری دو دن میں کم سے کم نو اور بچوں  کی موت ہو گئی۔ 30 دسمبر کو چار اور 31 دسمبر کو پانچ بچوں  کی موت ہوئی۔اس کے ساتھ ہی دسمبر مہینے میں  اسپتال میں مرنے والے بچوں  کی تعداد  100 ہو گئی ہے۔ افسروں  نے گزشتہ  بدھ کو یہ جانکاری دی۔

گزشتہ  23-24 دسمبر کو 48 گھنٹے کے اندر اسپتال میں 10 بچوں  کی موت کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ حالانکہ، اسپتال کے افسروں  نے کہا تھا کہ یہاں 2018 میں 1005 بچوں  کی موت ہوئی تھی اور 2019 میں اس سے کم موتیں (963 بچوں  کی موت) ہوئی ہیں۔اسپتال کے نو منتخب سپرنٹنڈنٹ سریش دلارا کے مطابق، زیادہ تر بچوں  کی موت پیدائش  کے وقت  کم وزن کی وجہ سے  ہوئی۔

دلارا نے گزشتہ  30 دسمبر کو بتایا تھا کہ اسپتال کی این آئی سی یو  اور پی آئی سی یو  اکائیوں میں 25 دسمبر سے 29 دسمبر کے بیچ چھ نوزائیدہ  سمیت 14 بچوں  کی موت ہوئی۔انہوں نے بتایا تھا کہ 24 دسمبر تک 77 بچوں  کی اسپتال میں موت ہوئی تھی اور ان میں سے 10 بچوں  کی موت 23 دسمبر اور 24 دسمبر کو 48 گھنٹے کے اندر  ہوئی تھی۔

ٹائمس آف انڈیا سے بات چیت میں اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ  دلارا نے دعویٰ کیا کہ سال 2014 سے ہر سال اسپتال میں ہونے والی بچوں کی موت کی شرح  میں کمی آئی ہے۔ ان کے مطابق، سال 2018 میں 1198 بچوں کی موت ہوئی تھی، جو اسپتال میں بھرتی کل 15719 مریضوں کا 7.6 فیصد ہے۔ انھوں نے یہ اعداد و شمار  کوٹا ضلع  کلکٹر اوم کنسارا کی طرف  سے مہیا کرائے گئے اعداد و شمار  کی بنیاد  پر دیا۔

JK-Loan-Hospital

سپرنٹنڈنٹ  کے مطابق، سال 2014 میں داخل  کل 15719 مریضوں میں سے 1198 بچوں کی موت ہوئی۔ سال 2015 میں داخل  کل 17569 مریضوں میں سے 1260 بچوں کی موت ہوئی۔ سال 2016 میں داخل  کل 17892 مریضوں میں سے 1193 بچوں کی موت ہوئی۔ اسی طرح سال 2017 میں داخل کل 17216 مریضوں میں سے 1027 بچوں کی موت ہوئی۔ سال 2018 میں داخل  کل 16436 مریضوں میں سے 1005 بچوں کی موت ہوئی اور سال 2019 میں داخل  کل 16995 مریضوں میں سے 963 بچوں کی موت ہوئی۔

منگل کو لاکیٹ چٹرجی، کانتا کردم اور جسکور مینا سمیت بی جے پی ایم پی کے ایک گروپ  نے اسپتال کا دورہ کر اس کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ انھوں  نے کہا کہ ایک ہی بیڈ پر دو تین بچے تھے اور اسپتال میں مناسب تعداد میں نرس  بھی نہیں ہیں۔اس سے پہلے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈنے ریاست  کی کانگریس حکومت  کو نوٹس جاری کیا تھا۔راجستھان حکومت کی ایک کمیٹی نے کہا کہ بچوں کا مناسب علاج کیا جا رہا ہے۔

کوٹا واقع جے کے لون اسپتال میں بچوں کی موت کو لے کر اپوزیشن کے ذریعے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بیچ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعرات کو کہا کہ حکومت بیمار بچوں کی موت پر پوری طرح حساس ہے اور اس معاملے میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔