خبریں

کورونا وائرس: دہلی میں 31 مارچ تک 50 سے زیادہ لوگوں والے پروگرام اور مظاہرہ پر روک

ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی کل تعداد 137 پہنچ گئی ہے۔تمام قومی میموریل اور میوزیم 31 مارچ تک کے لئے بند۔اڑیسہ میں پہلا معاملہ سامنےآیا۔ مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات ملتوی۔ آسام میں محفوظ علاقوں کو بند کیاگیا۔ مہاراشٹر میں اہم سیاحتی اور مذہبی مقامات بند۔

ممبئی کے ایک بس اسٹینڈ پر کورونا وائرس کو لےکر بیداری پھیلانے کےلئے لگا ایک بل بورڈ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ممبئی کے ایک بس اسٹینڈ پر کورونا وائرس کو لےکر بیداری پھیلانے کےلئے لگا ایک بل بورڈ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے مدنظرقومی راجدھانی میں 31 مارچ تک 50 سے زیادہ لوگوں کی موجودگی والے مذہبی، فیملی،سماجی، سیاسی یا ثقافتی پروگرام منعقد کرنے کے ساتھ مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔شہر میں تمام ہفتہ وار بازاروں پر روک لگا دی گئی ہے اور تمام شاپنگ مال کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مین گیٹ اور اسٹور میں سینٹائزر مہیاکرائیں۔

وزیراعلیٰ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اجلاس  پر روک شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر مظاہرہ پر بھی نافذ ہوگی۔ ان مقامات پر  شہریت قانون (سی اے اے)، این آر سی اور این  پی آر کو لےکر پچھلے تقریباً 90دنوں سے کچھ لوگ دھرنا پر بیٹھے ہیں۔کیجریوال نے پریس کانفرنس میں کہا، ‘ جم، نائٹ کلب اور اسپا 31مارچ تک بند رہیں‌گے۔’

انہوں نے کہا،’31 مارچ تک دہلی میں 50 سے زیادہ لوگوں کی موجودگی والے مذہبی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی پروگراموں کو اجازت نہیں ہوگی۔یہ روک مظاہرہ پر بھی نافذ ہوگی۔’یہ پوچھے جانے پر کہ کیا روک‌کے دائرے میں شاہین باغ کا مظاہرہ بھی آئے‌گا،انہوں نے کہا، ‘ یہ (روک) سبھی پر نافذ ہوگی، چاہے وہ مظاہرہ ہو یامیٹنگ۔ ‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ شادی پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن لوگوں کو تاریخیں ٹالنے کی صلاح دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام آٹورکشہ اور ٹیکسیوں کو مفت میں انفیکشن سے آزاد کیا جائے‌گا۔کیجریوال نے کہا، ‘قومی راجدھانی میں کووڈ-19 سے متاثر سات میں سےچار لوگوں کا علاج جاری ہے۔’

وزیراعلی نے کہا، ‘ ضرورت پڑنے پر خاطرخواہ بستروں کا بندوبست ہے۔ تین ہوٹل لیمن ٹری، ریڈ فاکس اور آئی بی آئی ایس میں لوگوں کو الگ رکھے جانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ‘دہلی حکومت نے شہر میں سینما گھروں، اسکولوں، یونیورسٹیوں اور تمام سوئمنگ پول 31 مارچ تک بند رکھنے کا پچھلے ہفتہ حکم دیا تھا۔

کیجریوال نے کہا کہ حکومت مرکز کی ہدایات نافذ کر رہی ہے اور اس کےساتھ کوآرڈی نیشن میں کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا، ‘جہاں بھی ضروری ہے ہم لوگوں کو الگ رکھ رہے ہیں۔بڑے پیمانے پر ہسپتال میں بھرتی کرانے کی ضرورت پیدا ہونے کی حالت میں ہم نے کافی انتظام کیا ہے، جس میں 500 بستروں کا انتظام کرنا شامل ہے۔ حالانکہ ابھی ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مریضوں کے ساتھ رابطہ میں آئے لوگوں کو الگ رکھا گیا ہے۔’

دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اور ایس ڈی ایم کو عوامی مقاماتپ ر موبائل واش بیسن کا انتظام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اٹلی میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کے خدشات پر کیجریوال نےکہا، ‘ ہم دیگر ممالک سے صرف نصیحت لے سکتے ہیں۔ اٹلی میں (ایسے معاملوں) میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حالانکہ ہندوستان میں عمومی انفیکشن شروع نہیں ہوا ہے۔ ‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے اسپین اور فرانس کے ان مسافروں کی صاف-صفائی کو لےکر شکایتوں پر دھیان دیا ہے جن کو دوارکا میں الگ اکائی میں رکھاگیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں کیجریوال نے کہا کہ حکومت اس کی جانچ کرے‌گی کہ کیا دہلی میٹرو میں بھی کورونا وائرس کی تھرمل اسکرینگ کی جا سکتی ہے۔

دریں اثناملک میں 137 معاملوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔وہیں مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ریاست کے الیکشن کمشنر سوروداس نے کہا کہ انتخاب کی تواریخ طےکرنے کے لئے بلائی گئی کل جماعتی اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔انہوں نے کہا، ‘ ہم نے کورونا وائرس کی وجہ سے کچھ وقت کے لئے بلدیاتی انتخابات ٹالنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ہم اس پر فیصلہ لینے کے لئے 15 دن بعد دوبارہاجلاس کریں‌گے۔ ‘

اس کے ساتھ ہی آسام میں محفوظ علاقوں کو بند کردیا  گیاہے۔کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کے مدنظر آسام حکومت نے ریاست میں محفوظ جنگلی علاقوں کو بند کرنے کا حکم دیا۔ایڈیشنل پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (وائلڈ لائف) اور چیف وائلڈلائف وارڈن ایم کے یادو کے ذریعے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جب تک کووڈ-19کی روک تھام نہیں کر لی جاتی تب تک ٹائیگر ریزرو، نیشنل پارک دیگر محفوظ مقامات پرجمع ہونے سے گریز کریں۔

اس کے علاوہ بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے اعلان کیا کہ ریاست میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کے علاج کا پورا خرچ حکومت برداشت کرے‌گی۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کسی بھی شخص کی کورونا وائرس سے متاثرہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس سے موت ہونے کی حالت میں مرنے والے کے قریب ترین رشتہ دار کو چار لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے‌گا۔

انہوں نے بتایا کہ ساتھ ہی پٹنہ اور گیا ہوائی اڈے پر متاثرہ  ممالک سے آنے والوں کی گہری اسکرینگ کی جا رہی ہے۔وہیں مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے خطرے کے مدنظر افسروں نے احتیاط کےطور پر کچھ اہم سیاحتی اور مذہبی مقامات کو زائرین کے لئے بند کر دیا ہے۔غور طلب ہے کہ ہندوستان میں مہاراشٹر میں کورونا وائرس سے انفیکشن کے سب سے زیادہ 37 معاملے درج کئے گئے ہیں۔افسروں نے بتایا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے خطرہ کو دیکھتے ہوئےاورنگ آباد کے قریب دنیاکے مشہور اجنتا اور ایلورا کے غاروں، ممبئی واقع سدھی ونایک مندر اور عثمان آباد ضلع میں تولجا بھوانی مندر بند رہیں‌گے۔

اسی طرح کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے مدنظر چنڈی گڑھ انتظامیہ نے تمام مال، جم، کوچنگ سینٹر، نائٹ کلب اور پول پر 31 مارچ تک روک لگادی ہے۔ سماجی، ثقافتی، سیاسی اور مذہبی تقریبات، جن میں جمع ہونے والے لوگوں کی تعداد سو سے زیادہ ہو، پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)