خبریں

نیپال نے ہندوستانیوں کے لیے شہریت قانون میں ترمیم کو منظوری دی

نیپال کے وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا نے بتایا کہ اب سے کسی نیپالی شہری سے شادی کرنے والی ہندوستانی خاتون کو سات سال بعد شہریت حاصل ہوگی۔اس سے پہلے کسی بھی غیرملکی خاتون کو اس کی بنیادی شہریت چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی نیپالی شہریت مل جاتی تھی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

(فائل فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: تین ہندوستانی علاقوں کو اپنے نئے نقشے میں شامل کرنے کے قانون کو پاس کرنے کے بعد سنیچر کو نیپال کی مقتدرہ کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹریٹ اجلاس میں ہندوستانیوں کے لیے شہریت قانون میں تبدیلی کو منظوری دے دی گئی۔ٹائمس ناؤ کے مطابق، نیپال سرکار کی طرف سے  لائی گئی ترمیم کو درست ٹھہرانے کے لیے نیپال کے وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا نے ہندوستان کے شہریت قانون کی مثال دی۔

تھاپا نے اعلان کیا کہ نئے قانون کے مطابق، نیپالی شہری سے شادی کرنے والی کسی بھی ہندوستانی لڑکی کو شہریت حاصل کرنے کے لیے سات سال کا انتظار کرنا پڑےگا۔انہوں نے اس کے لیے ہندوستانی قانون کا حوالہ دیا جس کے تحت کسی غیرملکی شہریت والے شخص کو کسی ہندوستانی سے شادی کرنے کے سات سال بعد ہی شہریت دی جاتی ہے۔

حالانکہ، نیپال کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ ہندوستانی شہریت قانون کا یہ اہتمام  نیپالی شہریوں پر نافذنہیں ہوتا ہے۔دی  ہمالین کے مطابق، حالانکہ، اپوزیشن نیپالی کانگریس اور جنتا سماجوادی پارٹی نیپال موجودہ قوانین کو بنائے رکھنے کے حق میں ہیں جس کے تحت جیسے ہی کوئی غیرملکی خاتون متعلقہ  سرکاری دفتر میں جانکاری دیتی ہے کہ اس نے اپنی بنیادی شہریت چھوڑ دی ہے تو اس کو نیپال کی شہریت مل جاتی ہے۔

جنتا سماجوادی پارٹی نیپال کے نائب صدراوپیندر یادو نے کہا، ‘ان کی پارٹی مقتدرہ کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ اس معاملے پر چرچہ کرےگی اور پارلیامنٹ میں اس کے خلاف لڑےگی۔’بتا دیں کہ نیپال کی مقتدرہ کمیونسٹ پارٹی کی سکریٹریٹ اجلاس میں اس قانون میں تبدیلی کو منظوری دی گئی ہے، جس کو پاس کرانے کے لیے سرکار کو پارلیامنٹ میں جانا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ حال کے دنوں میں ہندوستان اور نیپال کے بیچ سرحدکو لےکر تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ نیپال نے ایک نقشے کو منظوری دے دی ہے جس کے تحت ہندوستان کے تین علاقوں کو نیپال میں دکھایا گیا ہے۔گزشتہ18 جون کو نیپال کی صدر ودیا دیوی بھنڈاری نے نیپال کے نئے نقشے سے بل پر دستخط کر دیے جس کے بعد یہ قانون بن گیا ہے۔ نئے نقشے میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو نیپال نے اپنے علاقےمیں دکھایا ہے۔

لیپولیکھ کالاپانی کے نزدیک سب سے مغربی پوائنٹ ہے جو ہندوستان اور نیپال کے بیچ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ہندوستان اور نیپال دونوں کالاپانی کو اپنا علاقہ بتاتے ہیں۔ ہندوستان  اس کو اتراکھنڈ کے پتھوراگڑھ کا حصہ بتاتا ہے تو نیپال اسے دھارچلا ضلع کا حصہ بتاتا ہے۔

اس بیچ گزشتہ 12 جون کو ہندوستان اور نیپال سرحدپرتعینات نیپال آرمڈپولیس فورس (این اے پی ایف)کی گولی باری میں ایک 22 سال کے ایک ہندوستانی نوجوان کی موت ہو گئی تھی جبکہ دو زخمی ہو گئے تھے۔اس کے ساتھ ہی این اےپی ایف نے معاملے کے بعد 45 سالہ لگن یادو کو گرفتار کر لیا تھا۔ حالانکہ، ہندوستانی فورسز کی دخل اندازی  کے بعد 14 جون کو نیپال نے لاش  لوٹا دی تھی اور گرفتار شخص کو بھی رہا کر دیا تھا۔