خبریں

مہاراشٹر: کورونا ٹیسٹ کے لیے خاتون کی شرمگاہوں سے سیمپل لینے کے الزام میں لیب ٹیکنیشن گرفتار

واقعہ29 جولائی کو امراوتی میں رونماہوا۔ مال میں کام کرنے والی ایک خاتون  اپنے ساتھیوں کے ساتھ کورونا ٹیسٹ کے لیے مودی اسپتال گئی تھیں،جہاں ناک کے سویب لیے جانے کے بعد لیب ٹیکنیشن نے متاثرہ کی شرمگاہوں سےبھی سویب لینے کو ضروری بتایا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر کے امراوتی ضلع میں کوروناانفیکشن کی جانچ کرانے آئی خاتون کی شرمگاہوں سے سویب کےسیمپل لیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ملزم لیب ٹیکنیشن کو ریپ  کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ  امراوتی ضلع کے مودی اسپتال کا ہے۔

متاثرہ(24)کا الزام ہے کہ وہ 29 جولائی کو کورونا جانچ کے لیے مودی اسپتال گئی تھیں لیکن ٹیسٹ کے لیے ان کے گلے کا سویب لینے کے بجاے ان کی شرمگاہوں   سےسیمپل لیے گئے۔پولیس نے اس معاملے میں بدنیرا کے مودی اسپتال کے 28 سالہ ملزم لیب ٹیکنیشن کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایک مال میں کام کرنے والی اسٹاف اپنے 20دوسرے ساتھیوں کے ساتھ کورونا جانچ کے لیے مودی اسپتال گئی تھیں۔ ان میں کئی خواتین بھی تھیں۔اس سے پہلے ان کے مال کے ایک اسٹاف میں کوروناانفیکشن کی تصدیق  ہوئی تھی۔متاثرہ کاالزام  ہے کہ اسپتال میں کانٹریکٹ پر کام کر رہے ایک لیب ٹیکنیشن الکیش دیشمکھ نے اس کے ناک کا سویب لیا اور اسے بتایا کہ وہ کوروناسےمتاثر ہیں۔

اس نے ٹیسٹ کے لیےشرمگاہوں سے بھی سویب لینا ضروری بتاتے ہوئے ایک کمرے میں لے جاکر متاثرہ کی شرمگاہوں سے سویب لیا۔متاثرہ نے اس کے بارے میں اپنے ساتھیوں اور بعد میں بھائی کو بتایا، جس نے بعد میں ضلع جنرل اسپتال میں اس کے بارے میں پوچھ تاچھ کی، جہاں انہیں بتایا گیا کہ سویب کے سیمپل صرف گلے اور ناک سے ہی لیے جاتے ہیں۔

اس کے بعد متاثرہ نےمنگل کی رات بدنیراپولیس تھانے میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے ریپ  اور ہراسانی کے معاملے میں ٹیکنیشن کو گرفتار کر لیا۔امراوتی کے ضلع کلکٹر شیلیش نوال نے بتایا، ‘لیب ٹیکنیشن کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور جانچ شروع کر دی گئی ہے۔’ ریاست  کی کی وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹریشومتی ٹھاکر نے کہا، ‘ملزم نے ضرور دوسری عورتوں کے ساتھ بھی اس طرح کی حرکت کی ہوگی۔’

انہوں نے اس طرح کے معاملوں میں تمام عورتوں  سے آگے آکر شکایت درج کرانے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا، ‘میں اس طرح کے جرم  کا شکار ہوئی عورتوں سے آگے آکر شکایت درج کرانے کی اپیل کرتی ہوں۔ ہم ملزم کے لیے سخت سزایقینی بنائیں گے۔ لڑکیوں کو بدنامی کے ڈر سے چھپنے کے بجائے اس طرح کے معاملوں میں رپورٹ درج کرانی چاہیے۔’

سماجی کارکن ترپتی دیسائی نے اس واقعہ  کی مذمت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے دشا بل کو پاس کرنے کی اپیل کی ہے۔دیسائی نے کہا، ‘ریاست کی وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر کے ضلع میں کیا ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ اس ضلع سے لوک سبھاایم پی  نونیت رانا ہیں، جو ایک خاتون  ہیں۔ انہیں اس طرح کے لوگوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے چاہیے۔ ‘

دیسائی نے کہا کہ ریاستی کابینہ کوعورتوں  کی حفاظت کے لیے دشا بل کو فوراً پاس کرنا چاہیے۔