خبریں

اتر پردیش: منریگا مزدوروں کی جگہ مشینوں سے کام کرانے کی رپورٹنگ کے لیے صحافی پرحملہ

اتر پردیش کے للت پور ضلع کا معاملہ۔ نیوز پورٹل بندیل کھنڈ ٹائمس ٹی وی کے لیے کام کر رہے ونئے تیواری کا الزام ہے کہ رپورٹنگ کے وقت پردھان کے رشتہ داروں  نے ان سے بحث کی اور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ ونئے پر غیرقانونی  شراب کے کاروبارکی رپورٹنگ کے لیے بھی حملہ ہو چکا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: India Rail Info)

(فوٹو بہ شکریہ: India Rail Info)

نئی دہلی: اتر پردیش کے للت پور ضلع میں ایک گرام پردھان کےاہل خانہ کے ذریعےمقامی صحافی کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ صحافی نے منریگا کے تحت مزدوروں کو کام دینے کے بجائے مشینوں کے غیرقانونی استعمال پر سوال اٹھایا تھا۔

سرکل کے ایس ایچ اوجئے پرکاش چوبے نے بتایا،‘نیوز پورٹل بندیل کھنڈ ٹائمس ٹی وی کے لیے کام کر رہے ونئے تیواری(35)گزشتہ سات نومبر کو دھورا گاؤں میں ایک لنک روڈ کی تعمیر کا ویڈیو کیپچر کر رہے تھے، تبھی بحث شروع ہو گئی اور گرام پردھان کے بیٹوں نے ان پر لاٹھیوں سے حملہ کیا۔’

ایس ایچ او نے بتایا کہ تیواری کوشدید چوٹیں آئی تھیں اور انہیں جھانسی میڈیکل کالج ہاسپٹل ریفر کیا گیا تھا۔

للت پور کے ایس پی مرزا منظر بیگ نے دی  ہندو کو بتایا کہ انہوں نے گرام پردھان ببیتا مشرا، ان کے شوہر اور تین بیٹوں کے خلاف صحافی پر حملہ کرنے کے الزام میں معاملہ درج کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی کارروائی کی گئی ہے اور دو لوگوں کو جیل بھیجا گیا ہے۔

دی  ہندو کے مطابق، تیواری کو خبر ملی تھی کہ منریگا یوجنا کے تحت روڈ کی تعمیر میں مزدوروں سے کام کرانے کے بجائے مشین اور ٹریکٹر سے کام  ہو رہا ہے۔ اسی معاملے کور کرنے کے لیے صحافی اس گاؤں میں گئے تھے۔

تیواری پر اس وقت حملہ کیا گیا، جب  وہ مزدوروں کے بجائے مشینوں سے کام کرانے کا ویڈیو بنا رہے تھے۔ اسے لےکر صحافی کے ساتھ پردھان کے اہل خانہ  نے بحث کی اور ان پر حملہ کر دیا۔رپورٹ کے مطابق، انہوں نے نہ صرف صحافی کا ویڈیو کیمرا، موبائل اور کیش چھین لیا، بلکہ انہیں لاٹھیوں سے بھی پیٹا تھا۔

ملزمین نے مبینہ طور پر اپنے ساتھ ایک لائسنسی ہتھیار رکھا تھا اور انہوں نے بندوق کی نوک پر تیواری سے یہ کہلواتے ہوئے ویڈیو شوٹ کرایا کہ وہ ان سے پیسے مانگ رہے تھے۔ انہوں نے مبینہ طور پر گولی مارنے کی دھمکی دی، لیکن تب تک تیواری کے بھائی انہیں بچانے کے لیے موقع پر پہنچ گئے تھے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس اور اس کے ہندوستانی اتحادی  نیشنل یونین آف جرنلسٹس انڈیا(این یوجے آئی) نے حملے کی مذمت کی اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے معاملے کی جانچ اور ملزمین کوسزادینے کے لیے ایک جانچ کمیٹی بنانے کی مانگ کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیواری کے خلاف یہ پہلا حملہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے ریاست میں غیرقانونی شراب کے کاروبار پر رپورٹنگ کے لیے ان پر حملہ ہو چکا ہے۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے لکھا، ‘یوپی کے صحافی ونئے تیواری کو بی جے پی کے غنڈوں نے بےرحمی سے پیٹا ہے۔حقوق کی بات چلی ہے تو سوچا پوچھ لیں کہ کچھ چنندہ صحافیوں کے لیے ہی حقوق  یاد آئیں گے یا ونئے  تیواری جیسے مظلوموں کے لیے بھی؟’