خبریں

اتر پردیش: مبینہ طور پر ریپ کے بعد نابالغ کو جلانے کا الزام، اسپتال میں دم توڑا

اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ  کا ملزم نوجوان  جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:اتر پردیش کے بلندشہر میں15سالہ ریپ متاثرہ نابالغ دلت لڑکی کی منگل کو دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں موت ہو گئی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، الزام ہے کہ ریپ کے ملزم کے رشتہ داروں نے لڑکی کو زندہ  جلا دیا تھا، جس کے بعد اس نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔

پولیس کے مطابق، لڑکی کے ساتھ سب سے پہلے مبینہ  طور پر ایک مقامی شخص نے ریپ کیا تھا۔متاثرہ فیملی کی جانب سے پولیس میں اس کی شکایت درج کرانے کے بعد ملزم نے ان  پر شکایت واپس لینے کا دباؤ بنایا تھا۔فیملی کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سات لوگ ان کے گھر میں گھسے اور متاثرہ  لڑکی پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

اسپتال سے متاثرہ  کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں اسے کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ‘جو لوگ اسے جلانے آئے تھے، انہی لوگوں کے خلاف پہلے بھی چھیڑ چھاڑ کا معاملہ چل رہا ہے۔’

بلند شہر کے ایس ایس پی سنتوش کمار سنگھ نے کہا، ‘اگست میں ایک شخص نے لڑکی کا ریپ کیا تھا۔ ملزم شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم فی الحال جیل میں ہے۔ منگل(17 نومبر)کو ہمیں خبر ملی کی مشتبہ حالات میں وہی لڑکی جھلس گئی۔ صبح 11 بجے تک ایسا لگا کہ اس نے خودکشی کر لی،لیکن فیملی نے شکایت کی کہ سات لوگوں نے لڑکی کو آگ لگائی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ سات لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے اور تین کو ابھی تک گرفتار کیا گیا ہے۔متاثرہ فیملی کے مطابق، جن لوگوں نے لڑکی کو آگ لگائی، وہ اس ملزم کے رشتہ دار اور جان پہچان والے ہیں، جو جیل میں بند ہے۔

متاثرہ کے چچا نے کہا، ‘ہمیں دھمکایا گیا کہ ہم ریپ کی شکایت واپس لے لیں۔سوموار کو رات 8:30 بجے مجھے انجان شخص کا فون آیا، انہوں نے دھمکایا کہ ہم شکایت واپس لے لیں یا پھر خمیازہ بھگتنے کو تیار رہیں۔ منگل کو صبح 9:30 بجے جب لڑکی کے والدین گھر پر نہیں تھے، ہمیں بتایا گیا کہ لڑکی کو آگ لگ گئی ہے۔’

پولیس دونوںواقعات کے بیچ رشتوں  کی جانچ کر رہی ہے۔

لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے بعد ہم اسے پاس کے اسپتال لے گئے، جس کے بعد اسے بلندشہر ریفر کر دیا گیا۔ وہاں سے ہمیں دہلی کے آر ایم ایل جانے کو کہا گیا۔ ڈاکٹروں نے پندرہ سے بیس منٹ تک علاج کرنے کے بعد اس کو مردہ قرار دے دیا۔

متاثرہ کے والد پیشہ سے مزدور ہیں۔ایف آئی آر میں سنجے، بنواری، بدن سنگھ، ویر سنگھ، جسونت سنگھ، گوتم اور کاجل کے نام ہیں۔آئی پی سی کی دفعہ307،147،506، 452 اور اایس سی ایس ٹی ایکٹ  کی مختلف دفعات  کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ متاثرہ کی موت کے بعد ایف آئی آر میں قتل کا دفعہ بھی جوڑ دیا گیا ہے۔