خبریں

ہندوستان کی نصف ورکنگ آبادی مقروض: رپورٹ

ٹرانس یونین سبل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری2021 تک ہندوستان کی کل ورکنگ  آبادی40.07 کروڑ تھی، جبکہ خوردہ کریڈٹ مارکیٹ میں 20 کروڑ لوگوں نے کسی نہ کسی طور پر قرض لیا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:کریڈٹ انفارمیشن کمپنی(سی آئی سی)کی ایک رپورٹ میں منگل کو کہا گیا کہ ملک کی کل 40 کروڑ ورکنگ  آبادی کے تقریباً آدھے لوگ مقروض ہیں، جنہوں نے کم از کم ایک قرض لیا ہے یا ان کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے۔

ٹرانس یونین سبل کی رپورٹ کے مطابق، قرض دینے والے ادارے تیزی سے نئے صارفین  تک پہنچ بنا رہے ہیں کیونکہ ان اداروں  کے آدھے سے زیادہ قرضدار بینک کے موجودہ صارف  ہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری2021 تک ہندوستان  کی کل ورکنگ  آبادی 40.07 کروڑ تھی جبکہ خوردہ کریڈٹ مارکیٹ میں 20 کروڑ لوگوں نے کسی نہ کسی طور پر قرض لیا ہے۔

سی آئی سی کے اعدادوشمار کے مطابق، دیہی  اور نیم شہری علاقوں  میں 18-33 سال  کی عمر کے 40 کروڑ لوگوں کے بیچ کریڈیٹ مارکیٹ  کے اضافے کے امکانات  ہیں اور اس زمرے میں کریڈٹ کا پھیلاؤ صرف آٹھ فیصدی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ نیو ٹو کریڈٹ(این ٹی سی)میں نجی لون اور کنزیومر ڈیوریبل لون سمیت مصنوعات  کے لیے 30 سال  سے کم عمر  کےمصنوعات اور ٹیر -1 شہروں کے باہر رہنے والے لوگوں کے لیےاعلیٰ ترجیح  ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ این ٹی سی زمرے میں خاتون قرضداروں کی تعداد کم ہے۔ آٹو لون میں خاتون قرضدار صرف 15 فیصدی ہیں۔ ہوم لون میں31 فیصدی، نجی لون میں 22 فیصدی اور کنزیومر ڈیوریبل لون میں خواتین قرضداروں کی تعداد25 فیصدی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی آئی سی کے اعدادوشمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ این ٹی سی صارف ایسے کریڈٹ اداروں  کےلیے سب سے زیادہ وفاداری دکھاتے ہیں، جنہوں نے انہیں پہلی بار قرض دیا ہے۔

بتا دیں کہ گزشتہ  ایک دہائی  میں بینکوں نے خوردہ قرض  کو ترجیح  دی ہے لیکن کورونا کے بعد سے اس زمرے میں لچیلاپن دیکھا جا رہا ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)