خبریں

تریپورہ: بی جے پی ایم ایل اے نے کارکنوں سے ’طالبانی انداز‘ میں ٹی ایم سی کا مقابلہ کرنے کو کہا

تریپورہ میں بی جے پی ایم ایل اے ارون چندر بھومک نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ ہمیں‘طالبانی طرز’ میں ٹی ایم سی کارکنوں پرحملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جب وہ یہاں ہوائی اڈے پر پہنچتے ہیں تب ہمیں ان پر ایک بار حملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم خون کی ہر ایک بوند سے بپلب کمار دیب کی سربراہی والی سرکار کی حفاظت کریں گے۔ ترنمول کانگریس رہنماؤں نے بی جے پی ایم ایل اے کے بیان کی مذمت  کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی مانگ کی ہے۔

ارون چندر بھومک۔(فوٹو بہ شکریہ:فیس بک)

ارون چندر بھومک۔(فوٹو بہ شکریہ:فیس بک)

نئی دہلی: تریپورہ میں مقتدرہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے ایم ایل اے ارون چندر بھومک نے مبینہ طور پریہ کہہ کر تنازعہ  کھڑا کر دیا ہے کہ اگر ترنمول کانگریس(ٹی ایم سی)کےرہنما اگرتلہ  ہوائی اڈے پر پہنچتے ہیں تو ان کی پارٹی کے کارکنوں کو ‘طالبانی طرز’ میں ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

حالانکہ بی جے پی نے کہا کہ یہ اس کا نہیں، بلکہ ایم ایل اے کا بیان ہے۔

ترنمول کانگریس کی نظرتریپورہ میں2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخاب پر ہے اورجنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی سمیت پارٹی رہنما ترنمول کے لیےعوامی حمایت تیار کرنے اورتنظیم کو کھڑا کرنے کے لیے باربار اس صوبے کا چکر لگا رہے ہیں۔ ترنمول اب تک مغربی بنگال میں ہی محدود ہے۔

بیلونیاانتخابی حلقہ کے ایم ایل اے ارون چندر بھومک نے کہا، ‘ترنمول کانگریس تریپورہ کی بپلب کمار دیب کی سربراہی والی سرکار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے، جو 25 سال کے کمیونسٹ اقتدار کوختم  کرکے حکومت میں آئی ہے۔یہ سب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی کے اشارے پر ہو رہا ہے۔’

ارون چندر بھومک نے گزشتہ18اگست کو جنوبی تریپورہ ضلع کے بیلونیا ٹاؤن ہال میں مرکزی کابینہ میں شامل کی گئی وزارت سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی وزیر مملکت  پرتما بھومک کے اعزازی تقریب کے دوران یہ تبصرہ کیا۔

انہوں نے کہا، ‘میں آپ سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں طالبانی طرز میں ان پر حملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جب وہ یہاں ہوائی اڈے پر پہنچتے ہیں تب ہمیں ان پر ایک بار حملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم خون کی ہر ایک بوند سے بپلب کمار دیب کی سربراہی والی سرکار کی حفاظت کریں گے۔’

ان کےاس تبصرے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے اور لوگ اس کی نکتہ چینی کر رہے ہیں۔

اس تبصرہ پر ریاستی  ترنمول رہنما سبل بھومک نے بی جے پی ایم ایل اے کی گرفتاری کی مانگ کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا،‘مغربی بنگال کے ترنمول رہنماؤں کو کل رات اگرتلہ میں ایک ہوٹل میں پریشان کیا گیا، جہاں وہ ٹھہرے، ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ ایم ایل اے کے اشتعال انگیز بیان  کے بعدرونما ہوا۔’

انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں ترنمول کانگریس رہنما اور سابق ایم پی ریتابرت بنرجی نے کہا، ‘بی جے پی نے ترنمول رہنماؤں پر حملہ کرنے کے لیے ایک‘تھینگرے واہنی’(غنڈہ بل)بنایا ہے اور کہا کہ ٹی ایم سی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کی کار پر اس بل کے ذریعےتریپورہ میں ان کے دورہ کے دوران حملہ کیا گیا تھا۔’

پچھلے کچھ ہفتے کے دوران تریپورہ سے بی جے پی اور ترنمول کارکنوں کے بیچ جھڑپ کی خبریں آئی ہیں۔

بنرجی نے کہا،‘ایسے وقت میں جب پوری دنیا طالبان کی نکتہ چینی کر رہی ہے،آئین  کے نام پر حلف لینے والے ایک ایم ایل اے کو مغربی بنگال سے آنے والے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں پر طالبانی انداز میں حملہ کرنے کے لیے کہتے سنا جاتا ہے۔ جس طرح سے ارون چندر بھومک نے ہوائی اڈے پر اترنے پر طالبانی طرز کے حملوں کی سفارش کی، وہ قابل مذمت ہے۔’

بنرجی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تریپورہ میں اپنی عوامی حمایت کھو رہی ہے اور کہا کہ ٹی ایم سی پر اس کے سیاسی  حملےمایوسی  کی وجہ سے ہیں۔

اس بیچ ریاستی بی جے پی کےترجمان سبرت چکرورتی نے کہا کہ ارون چندر بھومک کاتبصرہ ان کا اپنا بیان ہے اور پارٹی کا اس بیان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہ پوری طرح ان کی ذمہ داری ہے۔ یہ بی جے پی کی تہذیب نہیں ہے۔’

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ارون چندر بھومک نے کہا، ‘میں نے یہ واضح کرنے کے لیے‘طالبانی’لفظ کا استعمال کیا کہ جس طرح ترنمول کانگریس تریپورہ میں بی جے پی سرکار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے، اس کے لیے شدید ردعمل  کی ضرورت ہے۔ ‘طالبانی’لفظ کے استعمال سے شایدسخت پیغام  گیا ہو، لیکن میرا مقصد صرف یہ بتانا تھا کہ کیسےان کا مقابلہ کرنا ہے۔’

دی وائر سے بات کرتے ہوئے بھومک نے کہا، ‘وزیر اعلیٰ  بپلب کمار دیب سربراہی میں ہماری سرکار منظم طور پر چل رہی ہے۔ وہ(ٹی ایم سی)ہمارے سینئر پولیس افسروں، ہماری پارٹی کے کارکنوں کو دھمکا رہے ہیں۔ میں نے ‘طالبانی’ لفظ کا استعمال صرف ایک مثال کے طور پر کیا،یہ واضح کرنے کے لیے کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار پر ٹی ایم سی حملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اسے ایک مضبوط جوابی کارروائی کی ضرورت ہے۔ ‘طالبانی’لفظ کے استعمال سے بھلے ہی غلط پیغام گیا ہو، لیکن میرا ارادہ صرف جوابی کارروائی کی شدت  بتانے کا تھا۔’

ریاستی بی جے پی کے ترجمان نبیندو بھٹاچاریہ نے دی وائر سے بات چیت میں کہا کہ بھومک کاتبصرہ مغربی  بنگال میں ٹی ایم سی کے ذریعے بی جے پی کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کے سلسلے میں عدم اطمینان  کا اظہار تھا۔ حالانکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی قانون کو ہاتھ میں لینے کے خلاف ہے، کیونکہ وہ جمہوری قدروں  میں یقین کرتے ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)