خبریں

اتر پردیش کے مدرسوں میں اب سے قومی ترانہ لازمی

اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رجسٹرار ایس این پانڈے نے بتایا کہ 9 مئی کو اس سلسلے میں تمام ضلع اقلیتی بہبود کے افسران کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نئے تعلیمی سیشن سے تمام مدارس میں دعا کے وقت قومی ترانہ پڑھنا لازمی کر دیا گیا ہے۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

علامتی فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی: اترپردیش کے تمام مدارس میں جمعرات سے قومی ترانہ ‘جن گن من’ گانا لازمی کر دیا گیا ہے۔ اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رجسٹرار ایس این پانڈے نے 9 مئی کو اس سلسلے میں تمام ضلع اقلیتی بہبود کے افسران کوہدایت  جاری کی ہے۔

پانڈے نے اس میں کہا ہے کہ 24 مارچ کو بورڈ میٹنگ میں لیے گئے فیصلے کے مطابق نئے تعلیمی سیشن سے تمام مدارس میں دعا کے وقت قومی ترانہ کو لازمی کر دیا گیا ہے۔

پانڈے نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں 30 مارچ سے 11 مئی تک مدارس میں تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا اور 12 مئی سے باقاعدہ کلاسز شروع ہو ئی ہیں، اس لیے یہ فیصلہ  آج سے نافذ ہو گیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے تمام تسلیم شدہ امداد یافتہ اور غیر امدادی مدارس میں آئندہ تعلیمی سیشن سے کلاسز شروع ہونے سے قبل اساتذہ اور طلبہ کو دیگر دعا کے ساتھ قومی ترانہ لازمی طور پر گانا ہوگا۔ ضلع اقلیتی بہبود کے افسران کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے نگرانی کرنی ہوگی۔

اساتذہ یونین مدارس عربیہ کے جنرل سکریٹری دیوان صاحب زمان خان نے بتایا کہ اب تک مدارس میں عام طور پر کلاسز شروع ہونے سے پہلے حمد و سلام پڑھا جاتا تھا۔ بعض جگہوں پر قومی ترانہ بھی گایا جاتا تھا، لیکن یہ لازمی نہیں تھا۔ لیکن اب اسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست کے اقلیتی بہبود کے وزیر دھرم پال سنگھ نے گزشتہ ماہ مدارس میں قوم پرستی کی تعلیم دینے پر زور دیا تھا۔ ڈپارٹمنٹل ایم او ایس دانش آزاد انصاری نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ مدرسے کے طلباء ‘حب الوطنی کے جذبے سے بھرے’  ہوں۔

اس وقت اتر پردیش میں کل 16461 مدارس ہیں، جن میں سے 560 کو حکومت سے گرانٹ ملتی ہے۔