Uttar Pradesh

 (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ/انکت راج/دی وائر)

کانوڑ تنازعہ: یوگی کے قریبی یشویر مہاراج نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن بتایا

‘راون نے سیتا کا اغوا بھیس بدل کر کیا تھا۔ مسلمان جب مسلم بستیوں میں ہوٹل چلاتے ہیں، تو اس کا نام ہندو دیوی-دیوتاؤں کے نام پر نہیں رکھتے۔‘ملاحظہ کیجیے این ایس اے کے تحت جیل جا چکے مظفر نگر کے یشویر مہاراج کا انٹرویو۔

(السٹریشن: دی وائر)

کانوڑ یاترا: دکانوں پر نام لکھنے کے یوپی اور اتراکھنڈ حکومت کے حکم پر سپریم کورٹ کی روک

اتر پردیش کی مظفر نگر پولیس نے اس طرح کے احکامات جاری کیے تھے کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے تمام دکانداروں کو دکانوں پر اپنے اور ملازمین کے نام لکھنے ہوں گے۔ اس کے کچھ دنوں بعد اتراکھنڈ کی ہری دوار پولیس نے بھی اسی طرح کے احکامات جاری کیے تھے۔

مظفر نگر کے میراپور تھانہ حلقہ میں مقامی دکان مالکان کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے پولیس اہلکار۔ (تمام تصویریں: آس محمد)

ڈھابوں کی مذہبی پہچان: ’الیکشن ہارنے کے بعد زہر کا ڈوز بڑھا رہی ہے بی جے پی‘

ہری دوار کی سمت جانے والے سہارنپور، مظفر نگر اور بجنور کے راستوں پر ہزاروں ڈھابے ہیں۔ جن ڈھابوں کے مالک مسلمان ہیں وہاں تمام ملازم ہندو ہیں اور جن ڈھابوں کے مالک ہندو ہیں وہاں تمام ملازم مسلمان ہیں۔ اس طرح لاکھوں لوگ اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ آج ان تمام ڈھابوں کے مالک تناؤ سے گزر رہے ہیں۔

کانوڑ یاترا۔ (تصویر: منیش کمار)

این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں نے کانوڑ روٹ کے دکانداروں کے لیے جاری ہدایات کو امتیازی قرار دیا

بھارتیہ جنتا پارٹی مقتدرہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستے پر دکانداروں کو دکانوں پر اپنا نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد کے اتحادیوں نے اسے ‘امتیازی’ قرار دیتے ہوئے اپنا اعتراض ظاہر کیا ہے۔

کانوڑ یاترا کی ایک علامتی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/پٹنہ - پٹنہ، بہار، انڈیا)

کیا ساون میں یا کانوڑ یاترا کے دوران مسلمانوں کا چھوا کھانا ہندوؤں کے لیے ممنوع ہوگا؟

پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر دکانوں کے نام ایسے رکھے جن سے کانوڑیوں کو بھرم ہوگیا۔ کیا پولیس کو ایسا کوئی کیس ملا ،جس میں کانوڑیوں کو مسلمانوں نے مومو میں بند گوبھی کی جگہ قیمہ کھلا دیا ہو؟ کیا کانوڑیے سبزی کا مطالبہ کر رہے تھے اور انہیں گوشت کی کوئی چیز بیچ دی گئی؟

فلسطینی پرچم۔ (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

فلسطینی پرچم لہرانے پر گرفتاری کا معاملہ، ماہرین نے کہا – دوست ملک کا جھنڈا لہرانا کوئی جرم نہیں

گزشتہ چند دنوں میں مدھیہ پردیش، بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش اور جموں و کشمیر میں فلسطینی پرچم لہرانے پر متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، حراست میں لیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سری نگر میں محرم کے جلوس کے دوران فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگانے پر یو اے پی اے کے تحت معاملہ بھی درج کیا گیا۔

کانواڑ یاترا کی علامتی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: اے این آئی)

اب اتراکھنڈ میں کانوڑ روٹ کے دکانداروں سے دکانوں پر اپنا نام لکھنے کو کہا گیا

اتراکھنڈ پولیس نے ہری دوار میں کانوڑ یاترا کے دوران سڑک کنارے ٹھیلوں سمیت کھانے پینے کی دکانوں سے اپنے مالکان کا نام لکھنے کو کہا ہے۔ اس سے قبل اتر پردیش پولیس بھی اس طرح کے احکامات جاری کر چکی ہے۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر راجناتھ سنگھ کے ساتھ مختلف شیعہ لیڈران۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

لوک سبھا انتخابات: لکھنؤ کے شیعہ مسلمانوں نے بی جے پی کی حمایت یافتہ قیادت کو قبول نہیں کیا

یہ سچ ہے کہ شیعہ ‘ڈیلر’ بی جے پی کی طرف مائل اور ملتفت ہیں، لیکن عام طور پر شیعہ کمیونٹی نے کبھی منظم ہو کر بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا۔ مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے لیے ہر الیکشن سے پہلے ایسی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔

پرتاپ گڑھ کے سرائے لاہرکئی گاؤں کے چندریکا پرساد یادو پچھلے 40 سالوں سے اینٹ بھٹوں پر کام کر رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے بچے بھی بھٹے پر کام کریں۔ اگر انہیں اچھی تنخواہ ملے تو وہ بھی کھیتی باڑی کرنا پسند کریں گے۔

یوپی: اینٹ بھٹوں کی تمازت اور آسمان سے برستی آگ کے درمیان کیسے کام کر رہے ہیں مزدور؟

شدید گرمی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ مزدوروں کاہے۔ ایسے میں یوپی کے اینٹ بھٹوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدور (فائر مین) لکڑی کی بوسیدہ چپلوں، لیموں، نمک اور چینی کے سہارے جھلسا دینے والی گرمی میں انتہائی مشکل حالات میں کام کرنے کو مجبور ہیں۔

2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: بی جے پی)

بی جے پی کے بہی خواہ اتر پردیش کے رائے دہندگان کے فیصلے کو قبول کیوں نہیں کر پا رہے

جہاں بی جے پی ایس پی (اور کانگریس) کی جانب سے اتر پردیش میں دی گئی گہری چوٹ کو ٹھیک سے سہلا تک نہیں پا رہی، اس کے بہی خواہ دانشور اور تجزیہ کار مدعی سست گواہ چست کی طرز پر اس چوٹ کو معمولی قرار دینے کے لیے یکے بعد دیگرے ناقص اور بودی دلیل لا رہے ہیں۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

اتر پردیش: ’ہندوتوا کی لیبارٹری‘ میں تبدیلی کی ہوا سے کمزور ہوئی بی جے پی

ایگزٹ پول ایک فی الفور واقعہ ہوتا ہے، مثلاً آپ نے کس کو ووٹ دیا؟ کیوں ووٹ دیا؟ آپ کا تعلق کس برادری سے ہے؟ یہ سوال رفتہ رفتہ ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ نہیں کر پاتے۔ اتر پردیش میں ایسی ہی تبدیلیوں نے وزیر اعظم مودی کے ‘400 پار’ کے نعرے کی ہوا نکال دی۔

ایودھیا میں رام مندر کے پران—پرتشٹھا کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: facebook/@BJP4India)

یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے …

چونکہ مودی نے یہ الیکشن صرف اپنے نام پر لڑا تھا، صرف اپنے لیے ووٹ مانگے تھے، بی جے پی کے منشور کا نام بھی ‘مودی کی گارنٹی’ تھا۔ یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے۔ ان کے پاس اگلی حکومت کی سربراہی کا کوئی حق نہیں بچا ہے۔

فرانسیسی ہدایت کار ویلنٹن ہینالٹ۔ (تصویر: یوٹیوب ویڈیو کا اسکرین شاٹ/لیون کیپیٹل ٹی وی)

یوپی: دلت مارچ میں شامل ہونے کی پاداش میں جیل بھیجے گئے فرانسیسی فلمساز ایک سال کی اذیت کے بعد اپنے وطن لوٹے

فرانسیسی فلم ڈائریکٹر ویلنٹن ہینالٹ کو گزشتہ سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گورکھپور میں منعقد ‘امبیڈکر جن مارچ’ میں شامل ہوئے تھے۔ وہ دلت خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر مبنی ڈاکیومنٹری فلم پر کام کرنے کی غرض سےہندوستان آئے تھے۔

یوپی میں ایک مظاہرے میں کے دوران  کی تصویر۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: ایکس)

یوپی میں برسوں سے لٹکی سرکاری بھرتیاں اور پیپر لیک مایوس بے روزگاروں کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں

اتر پردیش میں نوجوانوں کے لیے بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ سرکاری نوکریوں کا خواب دیکھنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ بھرتی کے امتحانات کا لمبا انتظار، پھر پیپر لیک کا مسئلہ اور بعض اوقات بڑے پیمانے پر دھاندلی کی وجہ سے امتحانات کا رد ہوجانا بھی اب ریاست میں عام سا واقعہ ہے۔

الہ آباد میں پبلک سروس کمیشن کے سامنے طالبعلموں کا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@Abhijeetdabangg)

یوپی: مقابلہ جاتی امتحانات میں پیپر لیک اور بھرتیوں میں دھاندلی کے واقعات نوجوانوں سے ان کے خواب چھین رہے ہیں

اتر پردیش میں پولیس کانسٹبل بھرتی کا پیپر لیک ہونے اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے سبب نوجوانوں کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔ بھرتی امتحانات میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے واقعات کے پیش نظر نوجوان اکثر سڑکوں پر جدوجہد کرتے نظر آتے ہیں، وہیں بھرتیوں کا طویل انتظار بھی ان کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیل رہا ہے۔

فروری 2024 میں الہ آباد میں پبلک سروس کمیشن کے سامنے طالبعلموں کا مظاہرہ۔ (بہ شکریہ: ایکس)

اتر پردیش: پیپر لیک کی سیاہ تاریخ، نوجوانوں میں غصہ، بولے – راشن نہیں، روزگار چاہیے

اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کوئی سال ایسا نہیں گزرا جس میں مقابلہ جاتی امتحانات کے پیپر لیک نہ ہوئے ہوں۔ اس کی شروعات 2017 میں یوپی پولیس کانسٹبل اگزام کے پیپر لیک سے ہوئی تھی، جس میں 1.20 لاکھ درخواست دہندگان نے شرکت کی تھی۔

اتر پردیش کے گہمر گاؤں میں فوج کی تیاری کرتے نوجوان۔ (تمام تصاویر: آشوتوش کمار پانڈے)

اگنی پتھ اسکیم کا فوج کی صلاحیت پر منفی اثر پڑے گا: سابق فوجی

سابق فوجیوں کا کہنا ہے کہ جب آپ لڑکوں کو چار سال کے معاہدے پر بھرتی کریں گےتو ممکن ہے کہ کہیں کم اورکمتر لڑکے فوج میں جائیں گے، جن کے اندر جنون کم ہوگا، اور ملک کے لیے جذبہ ایثار و قربانی بھی نہیں ہوگا۔ کیا فوج کو اس سطح اور معیار کے جوان مل پائیں گے جو انہیں مطلوب ہیں؟

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/@ECISVEEP)

لوک سبھا انتخابات: دوسرے مرحلے میں 13 ریاستوں میں 89 سیٹوں پر ووٹنگ، کئی سیٹوں پر دلچسپ مقابلہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، راجستھان، تریپورہ، اتر پردیش، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر کی کل 89 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلے میں نریندر مودی کابینہ کے تین وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ، دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیٹوں سمیت کئی بڑے لیڈروں کی عزت داؤ پر ہے۔

السٹریشن، دی وائر/ پری پلب چکرورتی

ملک کو 9 وزیراعظم دینے والا صوبہ اترپردیش کیوں ہے بد حال

وزرائے اعظم کے انتخابی حلقوں کے رائے دہندگان وی آئی پی سیٹ کے گمان میں بھلے جیتے رہیں، لیکن اس سے ان کے سماجی و سیاسی شعور پر کوئی فرق پڑتا نظر نہیں آتا۔ اور نہ ہی وزیر اعظم کی موجودگی ایسے علاقوں کے مسائل کو حل کر پاتی ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: X/@theupindex)

یوپی: وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر میں تعینات پولیس اہلکار پہنیں گے پجاریوں جیسے کپڑے، اٹھے سوال

وارانسی میں کاشی وشوناتھ مندر میں تعینات پولیس اہلکاروں کو گیروا دھوتی-کرتا اور خواتین اہلکاروں کو بھگوا شلوار کرتا پہننے کو کہا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پجاریوں کی طرح کپڑے پہننے والے پولیس اہلکار بھیڑ کو بہتر طریقے سے سنبھال سکیں گے۔ تاہم، پولیس کی وردی کے وقار کا حوالہ دیتے ہوئے اس قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس وقت کشی نگر ہوائی اڈہ اور 2021 میں اس کے افتتاح کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ یوپی کے گورنر، وزیر اعلیٰ اور دیگر۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنت/پی آئی بی)

اترپردیش: کشی نگر ہوائی اڈے کو لے کر مودی-یوگی حکومت کے دعوے ہوا ہوائی ثابت ہوئے

اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے وقت کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو پوری تکنیکی صلاحیت سے لیس کیے بغیر ہی اس کا افتتاح کر دیا گیا تھا۔ آج صورتحال یہ ہے کہ محض شو پیس بن کر رہ جانے والا ایئرپورٹ افتتاح کے 28 ماہ بعد بھی گھریلو اور غیر ملکی پروازوں کے لیے ترس رہا ہے۔

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ پس منظر میں پیپر  لیک کے خلاف احتجاج کرنے والے یوتھ کانگریس کے کارکنوں کے ویڈیو کا اسکرین گریب۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@myogiadityanath)

اترپردیش: امتحانات پر پیپر لیک کا سایہ، بورڈ امتحانات بھی سوالوں کی زد میں

اتر پردیش پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام منعقد ریویو آفیسر (آر او) اور اسسٹنٹ ریویو آفیسر (اے آر او) کے امتحانات میں 10 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے شرکت کی تھی، جسے اب رد کردیا گیا ہے۔ وہیں، حال ہی میں 12 ویں بورڈ کے امتحان کے دو مضامین کے پرچے امتحان کے دوران وہاٹس ایپ گروپ میں شیئر کیے گئے تھے۔

Arfa-Ji-UP-thumb

لوک سبھا انتخابات: کیا راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کا ساتھ آنا یوپی میں جیت دلا پائے گا؟

ویڈیو: ‘انڈیا’ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر لمبے غور وخوض اور ناراضگی کی قیاس آرائیوں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ میں شامل ہوئے۔ دونوں پارٹیوں کے لیے اس کا کیا معنی ہیں، اس بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

برجیش پال اور ان کا مبینہ سوسائیڈ نوٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@yadavakhilesh)

اترپردیش: مبینہ طور پر پیپر لیک سے پریشان بے روزگار نوجوان نے پھانسی لگائی

نوجوان کی شناخت اتر پردیش کے قنوج کے رہنے والے برجیش پال کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ حال ہی میں پولیس بھرتی کے امتحان میں شامل ہوئے تھے اور مبینہ طور پر پیپر لیک سے پریشان تھے۔ اپنے پیچھے چھوڑے گئے ایک سوسائیڈ نوٹ میں انہوں نے اپنے اس قدم کے لیے بے روزگاری کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

IMG-20240215-WA0

کیا راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیایے یاترا اتر پردیش میں کوئی کرشمہ دکھا پائے گی؟

ویڈیو: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیایے یاترا مختلف ریاستوں سے ہوتی ہوئی اتر پردیش پہنچ گئی ہے۔ جمعہ کو بہار کے نوبت پور بارڈر سے یوپی کے چندولی میں راہل گاندھی داخل ہوئے۔ ان کی اس یاترا پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

FotoJet (2)

’ہمارا معاشرہ ہی نہیں چاہتا کہ ڈوم اپنا کام چھوڑ دیں‘

انٹرویو: موت کے ساتھ زندگی بسر کرنے والے وارانسی کے ڈوم برادری کے لوگوں پر صحافی رادھیکا اینگر نے ‘فائر آن گنگیز: لائف امنگ دی ڈیڈ ان بنارس’ کے عنوان سے کتاب لکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ لوگ بھی زندگی میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں، لیکن مشکلیں ایسی ہیں کہ ان کی زندگی اگلے پہرکی روٹی کی جدوجہد میں ہی گزر جا رہی ہے۔

ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس نے پریس کانفرنس کی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@moradabadpolice)

یوپی: کشیدگی پیدا کرنے کے لیے گئو کشی کے الزام میں بجرنگ دل کے ضلعی سربراہ سمیت چار گرفتار

پولیس نے بتایا کہ بجرنگ دل کے مراد آباد ضلع کے سربراہ مونو وشنوئی اور دیگر نے ایک گائے کو چرا کر جنگل کے علاقے میں مار ڈالا تھا۔ مرادآباد کے ایس ایس پی نے بتایا کہ مونو کا مقامی ایس ایچ او سےجھگڑا بھی تھا۔ اس نے علاقے میں کشیدگی پیدا کرنے اور پولیس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے یہ واردات انجام دی تھی۔

 (علامتی تصویر بشکریہ: knowlaw.in)

یوپی: کرکٹ میچ کے تنازعہ میں دلت نوجوان کی بے دردی سے پٹائی، چہرے پر پیشاب کیا

یہ واقعہ 13 جنوری کو لکھنؤ کے اندرا نگر تھانہ حلقے میں پیش آیا تھا، جہاں ایک 18 سالہ دلت لڑکے کو کرکٹ میچ کے دوران جھگڑے میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے مارا پیٹا تھا۔ اس کے بعد اسے کئی بار زدوکوب گیا اور مبینہ طور پر اس کے چہرے پر پیشاب کیا گیا۔

(السٹریشن دی وائر)

یوپی: ’اے ایم یو آئی ایس آئی ایس ماڈیول‘ کے خلاف کارروائی میں دو ماہ میں 9 مسلم نوجوان گرفتار

گزشتہ دو مہینوں میں اتر پردیش پولیس کی اے ٹی ایس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق اور موجودہ طالبعلموں کو ملا کر 9 نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر حکومت کے خلاف جرائم کی سازش کرنے، حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے ہتھیار اکٹھا کرنے، دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کرنے وغیرہ کے الزام ہیں۔

(تصویر بہ شکریہ: پکسابے)

اتر پردیش میں پچھلے سال خواتین کے خلاف جرائم کے سب سے زیادہ واقعات درج ہوئے: رپورٹ

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی 2022 کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کے 65743 واقعات درج کیے گئے، اس کے بعد مہاراشٹر میں 45331 اور راجستھان میں 45058 مقدمات درج کیے گئے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

اتر پردیش حکومت گائے شماری کرائے گی

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جیو ٹیگنگ لاگو کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں گائے کی گنتی کی جائے گی۔ اگلے مرحلے میں ایک منصوبہ تیار کیا جائے گا اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گاتا کہ انہیں مناسب رہائش فراہم کی جاسکے۔

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: پکسابے)

اترپردیش: 8 سال سے اپنی تنخواہ کا مطالبہ کرنے والے سرکاری اسکول کے ٹیچر نے خودکشی کرلی

اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ جبو پور کے سرکاری مڈل اسکول کے ایک ٹیچر نے مبینہ طور پراپنی آٹھ سال کی تنخواہ کی ادائیگی مطالبہ کرنے کی وجہ سے توہین کیے جانے کے بعد خودکشی کر لی۔ اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور بلاک ایجوکیشن آفس کے ایک کلرک اور اسکول کے ہیڈ ماسٹر انچارج کو معطل کردیا گیا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

اترپردیش: اسکول کے ہندی پرچے میں مسلمانوں کے حوالے سے ’قابل اعتراض‘ سوال پوچھنے پر تنازعہ

اتر پردیش کے بہرائچ کے ایک اسکول کا معاملہ۔ الزام ہے کہ نویں جماعت کے ششماہی امتحان کے ہندی پرچے میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کے ناموں کے ساتھ ہندوستانی مسلمانوں کو جوڑ دیا گیا تھا، جس کے بعد مقامی مسلمانوں نے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انتظامیہ نے معافی مانگ کر پیپر تیار کرنے والے ٹیچر کوہٹا دیا ہے۔

گھوسی سیٹ سے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ نے بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کو شکست دی۔ (تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

گھوسی ضمنی انتخاب: کیا بی جے پی کے لیے متحدہ اپوزیشن کے خلاف جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا؟

اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔