خبریں

یکساں سول کوڈ کے لیے کوئی کمیٹی قائم کرنے کا ارادہ نہیں: حکومت

مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں اس بات سے انکار کیا کہ وہ ملک میں یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے لیے کوئی کمیٹی قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یکساں سول کوڈ بی جے پی کے انتخابی وعدوں میں نمایاں رہا ہے۔

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: حکومت نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس بات کی تردید کی کہ وہ ملک میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیےکوئی کمیٹی قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

قانون اور انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے راجیہ سبھا کو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے کوئی کمیٹی قائم کرنے پر غور کر رہی ہے؟

اس کےجواب میں وزیر نے کہا، جی نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت نے لا کمیشن آف انڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف پہلوؤں پر غو رکریں اور اس پر سفارشات پیش کریں۔

گزشتہ ہفتے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے سلسلے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

رجیجو نے کہا کہ یکساں سول کوڈ سے متعلق کچھ رٹ پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔

دی ہندو کے مطابق، وزیر نے کہا تھا کہ قانون سازی کی مداخلت صنفی اور مذہبی طو ر پرغیر جانبدارانہ  مساوی قوانین کو یقینی بناتی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 44 میں یہ اہتمام ہے کہ ریاست ہندوستان کے تمام  علاقوں میں شہریوں کے لیے یکساں سول کوڈ کو محفوظ بنانے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے لوک سبھا کو یہ بھی بتایا تھا کہ وصیت نامہ اور جانشینی، وصیت، مشترکہ خاندان اور بٹوارہ، شادی اور طلاق جیسے ذاتی قوانین آئین کے ساتویں شیڈول کی فہرست III- ہم آہنگی کی فہرست کے اندراج 5 سے متعلق ہیں۔

انہوں نے کہا تھا، اس لیے  ریاستوں کو بھی ان پر قانون بنانے کا حق ہے۔

یکساں سول کوڈ بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتخابی وعدوں میں نمایاں رہا ہے۔ بی جے پی کی حکومت والے اتراکھنڈ نے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)