خبریں

دہلی: اوکھلا-جامعہ نگر میں دفعہ 144نافذ، ریلی اور جلوس میں مشعل پر پابندی

دہلی پولیس کے ایک حکم نامےکے مطابق، سی آر پی سی کی دفعہ 144 نیو فرینڈس کالونی، جامعہ نگر اور اوکھلا علاقے میں 17 نومبر تک نافذ رہے گی۔ اس حکم کو ذہن میں رکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے طلبا اور اساتذہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ یونیورسٹی کیمپس اور اس کے آس پاس گروپ میں جمع نہ ہوں۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

(فائل فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: دہلی پولیس نے نیو فرینڈس کالونی اور جامعہ نگر علاقےمیں ریلی، جلوس یا کسی بھی عوامی تقریب میں مشعل یا موم بتی  روشن کرنے پر دو ماہ کے لیے پابندی لگا دی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ حکم نامہ اس اطلاع کے بعد جاری کیا گیا ہےکہ کچھ گروپ ایسی سرگرمیوں میں شامل  ہو سکتے ہیں جو علاقے میں امن وامان  کوخراب  کر سکتی ہیں یا جان و مال کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

پولیس نے بتایا، یہ حکم 19 ستمبر کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت جاری کیا گیا تھا اور اگلے 60 دنوں تک نیو فرینڈس کالونی، جامعہ نگر اور اوکھلا کے علاقوں میں نافذ رہے گا۔

اے سی پی سنجے کمار سنگھ کے دستخط شدہ تحریری حکم نامے میں لکھا ہے کہ ان کے دائرہ اختیار’نیو فرینڈس کالونی، ساؤتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ، نئی دہلی’ میں جلوس، ریلی یا پروگرام میں مشعل یا کسی بھی شکل میں جلتی ہوئی آگ پر پابندی ہے۔ حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ ہمیں ان پٹ  ملے تھے کہ کچھ افراد یا گروپ پرتشدد مظاہرے یا فسادات شروع کر سکتے ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کو روکنے کے لیے، ہم نے ‘مشعل’ کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے، جنہیں عام طور پر لوگ علامتی احتجاج کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

اس حکم کو ذہن میں رکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے طلبا اور اساتذہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ یونیورسٹی کیمپس اور اس کے آس پاس گروپ میں جمع نہ ہوں۔

یونیورسٹی کے چیف پراکٹر نے سوموار کو جاری ایک  نوٹس میں کہا ہےکہ جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے مطلع کیا ہے کہ یہ پابندیاں 19 ستمبر سے لاگو ہیں کیونکہ یہ اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ یا گروہ امن و امان کو بگاڑنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

نوٹس کے مطابق، ایس ایچ او نے کہا ہے کہ یہ پابندی پورے اوکھلا (جامعہ نگر) علاقے میں 17 نومبر تک نافذ رہے گی۔

تاہم، پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ یہ حکم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف جاری کارروائی سے متعلق ہے۔ مڈ ڈے کی خبر کے مطابق، دہلی پولیس نے منگل کو اس سلسلے میں جانکاری دی۔

دہلی پولیس کے ترجمان سمن نالوا نے اے این آئی کو بتایا،اس کا پی ایف آئی کے خلاف کارروائی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ آرڈر 10 دن پرانا ہے۔

غورطلب  ہے کہ جامعہ کے پراکٹر کا حکم سوموار سے ہی  سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا تھا۔ منگل کی صبح جب مرکزی ایجنسیوں نے دہلی پولیس کے ساتھ مل کر قومی دارالحکومت میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے تو کئی میڈیا ہاؤسز نے اسے پی ایف آئی کے خلاف کارروائی سے جوڑ دیا تھا۔

چیف پراکٹر کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکم کے پیش نظر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تمام طلبا، تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کو اجتماعی طور پر یا کسی  مارچ، ایجی ٹیشن، دھرنا یا میٹنگ کے تحت کیمپس کے اندر اور باہر جمع نہیں ہونے کی صلاح دی جاتی ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)