کیرل:’ لو جہاد ‘کی وجہ سے سرخیوں میں آئی ہادیہ کے والد کے ایم اشوکن بی جے پی میں شامل
ہادیہ کے والد نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعدکہا،صرف بی جے پی ہی اکیلی ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہندوؤں کے بھروسےکی حفاظت کر رہی ہے۔
ہادیہ کے والد نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعدکہا،صرف بی جے پی ہی اکیلی ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہندوؤں کے بھروسےکی حفاظت کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ شادی جائز ہے ۔ہائی کورٹ کو اس کو رد نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی این آئی اے ہادیہ کے شوہر سے متعلق الزامات کی تفتیش کو جاری رکھ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ ہادیہ بالغ ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق شادی کرسکتی ہے۔اس لئے ایجنسی اس کے نکاح کی جانچ نہیں کرسکتی ۔
میں اپنےبنیادی حقوق ہی مانگ رہی ہوں ،جو ہر شہری کو حاصل ہیں ۔ان باتوں کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔میں صرف اس شخص سے ملنا چاہتی ہوں جس کو میں پسند کرتی ہوں۔ نئی دہلی: میں نےسپریم کورٹ میں آزادی مانگی تھی ،اپنے شوہر سے […]
سپریم کورٹ نے گزشتہ 30 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ ہادیہ کو 27 نومبر کو کھلی عدالت میں پیش کیا جائے۔ نئی دہلی: کیرالہ کے اکھیلا/ہادیہ -شیفین نکاح معاملے کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے نے سپریم کورٹ میں مہربند لفافے میں کل اسٹیٹس رپورٹ داخل کر […]
ہادیہ کے والد اور کیس کے مدعا علیہ کے ایم اشوكن کو حکم دیا کہ وہ 27 نومبر کو اگلی سماعت کے دوران لڑکی اكھیلا اشوكن عرف ہاديہ کو پیش کریں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم كھانولكر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے مسلم […]
غورطلب ہے کہ اپنی عرضی میں ہادیہ کے ‘شوہر ‘ شفین نے عدالت سے اپنے اس حکم کوواپس لینے کی التجا کی ہے۔ نئی دہلی:کیرل کی اکھلا/ہادیہ کیس میں آج عدالت عظمیٰ نےکیرل ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال قائم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا عدالت عالیہ […]
ہادیہ کیس میں تبدیلی مذہب کی آزادی اور اس معاملے کودہشت گردی سے جوڑنے پر منیشا سیٹھی کا تبصرہ۔
ہادیہ اس ملک کی جائیداد نہیں ہے۔ اور سپریم-کورٹ اس کی مرضی کے خلاف اس کا سرپرست نہیں بن سکتا۔ بہتر ہو کہ اس غلطی کی اصلاح کر لی جائے۔ ورنہ اس ملک کے مسلمان اب عدالتوں تک آنے سے بھی ہچکیںگے جن پر اب تک ان کو […]
حقوق نسواں کے لیے جد و جہد کر نے والی کئی تنظیموں نے کل جنتر منتر پر پرزور مظاہرہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ہادیہ کو والدین کی حراست سے آزاد کیا جائے اور اس کو اپنی مرضی سے زندگی […]
ٹی وی آرٹسٹ تونیشا شرما کی خودکشی کے بعد بحث ذہنی صحت پر ہونی چاہیے تھی کہ اس عمر میں اتنا کام کرنے کا دباؤ کسی کے ساتھ کیا کر سکتا ہے، وہ بھی ایسی دنیا میں جہاں مقابلہ آرائی غیر معمولی ہے۔ لیکن بحث کو ‘لو جہاد’ کا زاویہ دے کر آسان سمت میں موڑ دیا گیا ہے۔
جب خودمرکزی حکومت مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیوں سوجھی؟
مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ لو جہاد لفظ کی تعریف موجودہ قوانین کے تحت نہیں کی گئی ہے۔ آئین کاآرٹیکل25 کسی بھی مذہب کو قبول کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی دیتا ہے۔
جارج کورین نے کہا کہ ،عیسائی لڑکیاں اسلامی انتہاپسندوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہیں۔انہوں نے اس معاملے میں این آئی اے سے جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔
کشمیر کے ٹکڑے کرکے صرف وہیں کے نہیں،ہندوستان بھرکے مسلمانوں کو کہا گیا ہے کہ ان کو آئینی طریقے سے ذلیل کیا جا سکتا ہے۔
این آئی اے کیرل میں لو جہاد کے 11 معاملوں کی جانچ کر رہی تھی۔ این آئی اے نے کہا ہے کہ ہمیں ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ ان معاملوں میں کسی لڑکے یا لڑکی سے زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا۔
فخرالدین نے پوری زندگی سوشل ازم، گاندھی ازم اور بائیں بازو کے نظریات کو آگے لےکر جانے کا کام کیا۔ وہ اس نظریہ کے اندھے بھکت نہیں تھے، بلکہ انہوں نے اس کا سخت تجزیہ بھی کیا۔
فرقہ پرستی سے اس لئے مت لڑئیے کہ کانگریس بی جے پی کرنا ہے۔ یہ پارٹیاں یا تو خاموش رہکر فرقہ پرستی پھیلاتی ہیں یا پھر کھلےعام۔ ان کے آنے جانے سے یہ لڑائی کبھی انجام تک نہیں پہنچتی ہے۔
2017میں بھی عورتوں نےثابت کیا کہ انھیں نہ صرف مشکل حالات سے لڑنے کا ہنر معلوم ہے بلکہ وہ اپنی قابلیت اور فتح کے پرچم بلند کر سکتی ہیں ۔ آئیےکچھ ایسی ہی ہستیوں کے بارے میں جانتے ہیں جنھوں نے سال 2017میں سماج کی پدریت کو تہ و بالا کرتے ہوئےمختلف میدانوں میں دنیا کے سامنے اپنی پہچان کا پرچم لہرایا ۔
افرازل کی موت ایک انسان کی موت نہیں،مسلمان کی موت ہے۔ یہ بات اس لئے کہہ رہا ہوں کہ جب تک ہمارا سماج یہ تسلیم نہیں کرے گا کہ اس شخص کی موت اسکے مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے، مسئلہ کا حل نہیں نکل سکتا۔ ہاں […]
جسٹس وی چیتمبریش اور ستیش نینن کی بنچ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جبکہ ان کے سامنے ایک بین مذہبی شادی کا معاملہ لایا گیا ۔ نئی دہلی : ہر شادی کو لو جہاد کے چشمے سے دیکھنے کی کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے گزشتہ منگل کو […]