بی جے پی نے انڈیا ٹو ڈے کے صحافی ابھرو بنرجی کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے دعویٰ کیا وہ مغربی بنگال کے سیتل کچی میں مارے گئے ان کے پارٹی کارکن مانک موئترا ہیں۔ بعد میں بی جے پی نے اپنی صفائی میں کہا کہ صحافی کی تصویرغلطی سے ویڈیو میں شامل ہو گئی۔
گومتی نگر کے سن ہاسپٹل نے تین مئی کو ایک نوٹس میں مریضوں کے اہل خانہ سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ان کے مریض کو اسپتال سے شفٹ کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد لکھنؤ انتظامیہ نے اسپتال پر آکسیجن کی کمی کو لےکر‘جھوٹی خبر’پھیلانے کے الزام میں معاملہ درج کروایا ہے۔ اسپتال نے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔
گزشتہ چار دنوں میں گجرات کے دو گاؤں میں‘کووڈ 19 ختم کرنے’کے لیے مذہبی جلوس نکالنے کے الزام میں پولیس نے 69 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں کے ایک طبقے کا ماننا تھا کہ ان کے مقامی دیوتا کے مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
ویڈیو: بی جے پی رہنماؤں اور ان کے سیلبرٹی حامیوں کے ذریعےمغربی بنگال میں انتخاب کے بعد کےتشدد کو ‘فرقہ وارانہ’ تشددکے طور پرپیش کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد بقیہ ہندوستان کے ہندوؤں کو ڈرانا اور فرقہ وارانہ بنانا ہے۔ دی وائر کےبانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
امریکہ میں وائرس کے ماہرڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا مہاماری کی دوسری لہر میں ہندوستان کی حالت بےحد مایوس کن ہے اور حکومت ہند کوفوراً عارضی فیلڈ اسپتال بنانے کے لیے فوج سمیت تمام وسائل کا استعمال کرنا چاہیے۔
کنگنا رناوت مبینہ طور پر اشتعال انگیز ٹوئٹ کے لیے جانی جاتی رہی ہیں۔ انہوں نے مغربی بنگال میں بی جی پی پر ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کی جیت اور انتخاب کےبعدتشدد کو لےکرصوبے میں صدر راج کی مانگ کرتے ہوئےتشددکے لیے بنرجی کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور انہیں ایسے ناموں سےمخاطب کیا تھا، جن کو شائع نہیں جا سکتا ہے۔
معاملہ رائےبریلی کا ہے،جہاں کچھ میڈیا رپورٹس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ضلع میں ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران 20 میٹرک ٹن میڈیکل آکسیجن پڑوسی ضلع کانپور بھیجا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے تین مقامی صحافیوں کو نوٹس جاری کر ان جانکاریوں کا سورس پوچھا ہے، جس کی بنیادپر خبریں لکھی گئی تھیں۔
راجستھان کےکوٹا شہر کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔پرائمری جانچ میں پتہ چلا ہے کہ بزرگ جوڑے کو ڈر تھا کہ ان کا اکلوتا پوتا اور گھرکے دیگرممبران کی وجہ سے وائرس کی چپیٹ میں آ جائیں گے۔ […]
کانگریس صدرسونیا گاندھی،سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا، این سی پی چیف شرد پوار، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت13پارٹیوں کےرہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کر کہا کہ مرکز تمام اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرمیں آکسیجن کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔
دہلی میں کووڈ بحران کے بیچ فلپائن اور نیوزی لینڈکےسفارت خانوں کے ذریعے یوتھ کانگریس کے سربراہ شری نواس بی وی سے آکسیجن کی مدد مانگی گئی تھی، جس کو لےکر کانگریس رہنما جئےرام رمیش نے وزارت خارجہ کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ اس کے بعد وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ یوتھ کانگریس کی طرف سے کی گئی فراہمی ‘غیرمطلوبہ’ تھی۔
ملک میں کووڈ 19کی دوسری لہر کے دوران ٹیکے کی بڑھتی مانگ کے بیچ لندن پہنچے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے سی ای او ادار پوناوالا نے کہا کہ وہ دباؤ کی وجہ سے ملک سے باہر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب ان کے کندھوں پر آ پڑا ہے، جو ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے باہر ویکسین تیار کرنےکے تجارتی منصوبوں کے اشارے دیے ہیں۔
بہار کی ایک خصوصی عدالت نے 2015 میں شہاب الدین اور ان کے ساتھیوں کو 2004 کے ایسڈ- مرڈر کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 2004 میں مبینہ طور پر رنگداری دینے سے انکار کرنے کے لیے سیوان کے ایک کاروباری کے دو بیٹوں کا اغوا کرکے تیزاب سے نہلاکر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ معاملے میں گواہ رہے تیسرے بھائی کو بھی 2016 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
اتر پردیش میں بلیا ضلع کے بیریاحلقہ کے بی جے پی ایم ایل اے سریندر سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش میں یہ سسٹم کی کمی ہی مانی جائےگی کہ بی جے پی کے وزیر اورایم ایل اے کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں اور انہیں مناسب طبی سہولیات تک نہیں مل پا رہی ہے۔صوبےمیں کووڈ 19انفیکشن سے اب تک تین بی جے پی ایم ایل اے کی موت ہو چکی ہے۔
گجرات کے بھروچ واقع ویلفیئر اسپتال میں ہوا حادثہ۔ حادثے کے وقت اسپتال میں تقریباً 50دیگر مریض بھی تھے، جنہیں مقامی لوگوں اور دمکل اہلکاروں نے محفوظ باہر نکالا۔ پچھلے سال سے اس اسپتال کا استعمال ضلع کے کووڈ 19مریضوں کے علاج کے لیے کیا جا رہا تھا۔
تقریباً ایک دہائی سے اورکورونا مہاماری کے دوران بھی دہلی کے بےگھر لوگوں کے لیے کام کرنے والے 60 سالہ ڈاکٹر پردیپ بجلوان کی جمعہ کو موت ہو گئی ۔ وہ کوروناسے متاثر تھے اور اسپتال میں جگہ نہ ملنے کے بعد اپنے گھر پر ہی علاج کروا رہے تھے۔
کانگریس جنرل سکریٹری اور ترجمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نے دعویٰ کیا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا 35350 کروڑ روپے اور بھارت بایوٹیک75750 کروڑ روپے کا منافع بنائیں گے۔سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ذریعےتیار کیا گیا کووی شیلڈ ٹیکہ ریاستی سرکاروں کو 400 روپے فی خوراک اور نجی اسپتالوں کو 600 روپے میں ملےگا۔ وہیں بھارت بایوٹیک کا ٹیکہ کو ویکسین فی خوراک صوبوں کو 600 روپے اور نجی اسپتالوں کو 1200 روپے میں ملےگا۔
کورونا مہاماری کی دوسری لہر آنے سے پہلے ملک کے کئی صوبوں نے اپنے اسپیشل کووڈ سینٹر بند کر دیےتھے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ سرکاریں کورونا کی اگلی لہر کی صلاحیت کا اندازہ کرنے میں پوری طرح ناکام رہیں۔
تمل ناڈو میں اسمبلی انتخابات کی گنتی میں کووڈ پروٹوکال کی پابندی سے متعلق ایک عرضی کی شنوائی میں مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ صحت عامہ سب سے اوپرہے اور یہ تشویشناک ہے کہ آئینی عہدوں پر بیٹھےحکام کو اس بارے میں یاد دلانا پڑ رہا ہے۔
پچھم پوری شمشان گھاٹ کےقریب شہید بھگت سنگھ کیمپ میں تقریباً900 جھگیاں ہیں، جن میں1500 لوگ رہتے ہیں۔ یہاں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ایک دن میں تین چارلا شوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کی جاتی تھی، لیکن اب 200-250 لاشوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ ان لوگوں کو اس سے کووڈ 19کے پھیلنے کا بھی خطرہ ستا رہا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیاکہ صوبے کے کسی بھی کووڈ اسپتال میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے۔مسئلہ کالابازاری اور جمع خوری ہے،جس سے سختی سے نمٹا جائےگا۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت کی کووڈ مینجمنٹ کی تیاری پہلے سے بہتر ہے۔
کیرل کےصحافی صدیق کپن کی بیوی کی جانب سے لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں متھرا کے میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل میں جانور کی طرح کھاٹ سے باندھا گیا ہے ۔وہ نہ کھانا کھا پا رہے ہیں اور نہ ہی پچھلے چار دنوں سے بھی زیادہ عرصے سے ٹوائلٹ جا سکے ہیں۔ کپن کو پچھلے سال ہاتھرس جاتے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔
پارلیامنٹ کی صحت سےمتعلق اسٹینڈنگ کمیٹی نے گزشتہ سال نومبر میں اپنی رپورٹ میں یہ پیروی بھی کی تھی کہ نیشنل فارما سیوٹیکل پرائزنگ اتھارٹی کو آکسیجن سلینڈر کا قیمت طےکرنا چاہیے، تاکہ اس کی کفایتی شرح پر دستیابی یقینی ہو سکے۔ کمیٹی نے اسپتالوں میں بستروں کی تعداد بڑھانے کا بھی مشورہ دیا تھا۔
ٹوئٹر نے ہندوستان میں ایسےتقریباً 50 ٹوئٹس پر روک لگا دی ہے جو کووڈ 19 مہاماری کی صورتحال کوسنبھالنے میں نریندر مودی حکومت کے طریقوں کی تنقید کر رہے تھے۔اب ان ٹوئٹس کو ہندوستان میں نہیں دیکھا جا سکتا۔
آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوس بولے نے کہا کہ ملک کے لوگوں کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مثبت ماحول بنانے کے علاوہ ملک مخالف طاقتوں سے بھی محتاط رہنا چاہیے۔
سال1965کے ہندوپاک جنگ میں پاکستان کے خطرناک پیٹن ٹینک تباہ کرنے والے پرم ویر چکر فاتح ویر عبدالحمید کے بیٹے علی حسن کی کانپور کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی ۔ ان کے بیٹے نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹروں نے ان کےوالد کی کووڈ جانچ کرانے کی زحمت بھی نہیں اٹھائی کہ پتہ لگ پاتا کہ وہ متاثر تھے یا نہیں۔
تین زرعی قوانین کے معاملے پر چل رہے کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں ہریانہ کی بی جی پی کی قیادت والی سرکار سے اپنی حمایت واپس لینے والے آزاد ایم ایل اے سوم بیر سانگوان نے ان قوانین کے خلاف میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک کو خط لکھا تھا۔ اسی خط کا جواب دیتے ہوئے ملک نے ان کو لکھے ایک خط میں یہ باتیں کہی ہیں۔
دہلی کےمختلف اسپتالوں کی جانب سے دائر آکسیجن کی کمی کے سلسلے میں معاملےکو سنتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے مرکز سے مہاماری کی انتہائی صورتحال آنے پر انفراسٹرکچر، اسپتال، طبی عملے، دوائی ، ٹیکہ اور آکسیجن کے سلسلےمیں تیاریوں کو لےکر سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے لہر کہہ رہے ہیں، یہ اصل میں ایک سنامی ہے۔
دہلی کے سر گنگا رام اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر ڈی ایس رانا نے کہا کہ انہیں آکسیجن کی صرف 500 سے 1500 مکعب میٹر کی سپلائی مل رہی ہے اور اسپتال میں516 کووڈ مریض ہیں، جن میں سے 129 آئی سی یو اور 29 وینٹی لیٹر پر ہیں۔ سپلائی کی کمی کی وجہ سے ان 29 مریضوں کو آدھی رات سے سے ہاتھوں کے ذریعے وینٹی لیشن دیا جا رہا ہے لیکن یہ لمبے وقت تک نہیں کیا جا سکتا۔
پنجاب کے امرتسر واقع نیل کنٹھ اسپتال نے دعویٰ کیا کہ اس کے تین اہم آکسیجن سپلائرز نے کہا کہ سپلائی کے معاملے میں سرکاری اسپتالوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔اس نے کہا کہ ضلع انتظامیہ سے باربار مدد کی اپیل کرنے کے باوجود کسی نے مدد نہیں کی۔دو خواتین سمیت چھ مریضوں کی موت آکسیجن کی کمی سے ہوئی ہے۔
ایک مئی سے ملک کے نجی اسپتالوں میں کووی شیلڈ ویکسین600 روپے فی خوراک کی قیمت پر ملے گی، جبکہ ویکسین پونے واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ میں تیار کی جارہی ہے، جس کے سی ای او ادار پوناوالا نے کہا تھا کہ 150روپے فی خوراک کی قیمت پر بھی ان کی کمپنی منافع کما رہی ہے۔
دہلی کے روہنی علاقے کے جئے پور گولڈن اسپتال کو انہیں مختص آکسیجن کا کوٹا جمعہ شام کو مل جانا تھا، لیکن یہ آدھی رات میں پہنچا۔ اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ان کے پاس دستیاب آکسیجن کا اسٹاک کم ہونے کی وجہ سےفلو گھٹ گیا تھا، جس کے بعد مریضوں کو نہیں بچایا جا سکا۔
معاملہ جبل پور کےگلیکسی اسپتال کا ہے۔ اہل خانہ کاالزام ہے کہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کورونا مریضوں کی جان گئی، وہیں اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے آکسیجن کمی کے الزامات سے انکار کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کہا ہے کہ، ‘بھارتیہ جملہ باز پارٹی کی جانب سے مفت کو رونا ویکسین کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح کا وعدہ انہوں نے انتخاب سے پہلے بہار میں لوگوں کو بےوقوف بنانے کے لیے کیا تھا۔
ہریانہ کے جیندواقع سول اسپتال کا معاملہ۔ اسپتال سے کووڈ 19 ویکسین سے بھرا بیگ چوری ہو گیا تھا۔ جیند کے ڈی ایس پی نے کہا کہ اس سلسلے میں کیس درج کرنامعلوم چور کی تلاش کی جا رہی ہے۔
دہلی میں کو رونا کے علاج میں کام آنے والی دوافیبی فلو کی کمی کے بیچ مشرقی دہلی سے بی جے پی ایم پی گوتم گمبھیر نے اعلان کیا کہ ان کے پارلیامانی حلقہ کے لوگ ان کے دفتر سے مفت میں یہ دوا لے سکتے ہیں۔ جانکاروں […]
موسیقارشرون راٹھوڑ کے بیٹے سنجیو نے بتایا کہ کمبھ سے لوٹنے کے بعد ان کےوالد نے سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔ جانچ کے بعد ان کےوالدین متاثرپائے گئے تھے۔ سنجیو اور ان کے بھائی بھی متاثرہیں۔ ندیم شرون کی جوڑی کو عاشقی، سڑک، ساجن، دیوانہ، راجہ ہندوستانی، جدائی، صرف تم جیسی فلموں کی موسیقی کے لیے جانا جاتا ہے۔
مہاراشٹر میں پال گھر ضلع کے ورار میں جمعہ کو سویرے ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں آگ لگی۔ مہلوکین میں پانچ خواتین اور آٹھ مرد ہیں۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے معاملے کی جانچ کے حکم دیے ہیں۔
سر گنگا رام اسپتال کے ڈائریکٹر میڈیکل نے کہا ہے کہ اسپتال کا آکسیجن اسٹاک کچھ گھنٹے اور چلے گا، وینٹی لیٹر اور بی آئی پی اے پی مشینیں بھی مؤثر طور پر کام کام نہیں کر رہی ہیں۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہوئی 25 موتوں میں سے کچھ کی ممکنہ وجہ آکسیجن کا کم دباؤ ہو سکتی ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں کامر س کی وزارت کے دستاویزوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہندوستان نے مالی سال 2020-21 کے پہلے دس مہینوں میں پچھلے پورے مالی سال کے مقابلے دنیا بھر میں دوگنی مقدار میں آکسیجن ایکسپورٹ کیا۔ اس مدت کے اکثر حصہ میں ہندوستان ان ٹاپ ممالک میں تھا، جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔