انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر مانگ کی ہے کہ کووڈ 19 کے ایلوپیتھک علاج کے خلاف پروپیگنڈہ چلانے کے لیے رام دیو پرسیڈیشن کا معاملہ درج ہونا چاہیے۔ ادارے نے رام دیو کو ہتک عزت کا نوٹس بھی بھیجا ہے۔ اس بیچ رام دیو کا ایک اور ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ ان کے باپ بھی انہیں گرفتار نہیں کر سکتے۔
اتر پردیش کے سدھارتھ نگر ضلع میں نیپال سے ملحقہ بڑھنی پرائمری ہیلتھ سینٹر کا معاملہ۔ چیف میڈیکل افسرنے اس کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ان میں اب تک کوئی پریشانی دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ اس کے لیےذمہ دار لوگوں سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ قصوروارلوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔
خواتین و بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیرا سمرتی ایرانی نے کہا ہے کہ حکومت ہند ہر اس بچے کی مدد اورتحفظ کے لیے پرعزم ہے جس نے کووڈ 19 کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو دیا ہے۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(اتراکھنڈ)نے رام دیو سے ایلوپیتھی والےبیان پرتحریری معافی کی مانگ کی اور کہا کہ 15 دن کے اندر ایسا نہ ہونے پر 50 لاکھ روپے فی آئی ایم اےممبر کی شرح سے ان سے ہزار کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا جائےگا۔ ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ رام دیو تمام توہین آمیزالزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیو بناکر ان تمام جگہوں پر ڈالیں جہاں پچھلا کلپ نشر ہوا تھا۔
وہاٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نئے سوشل میڈیا ضابطےہندوستان کے آئین میں دیےپرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کمپنی کے اس مقدمے نے مودی حکومت اور فیس بک، گوگل کی بنیادی کمپنی الفابیٹ اور ٹوئٹر جیسی بڑی تکنیکی کمپنیوں کے بیچ پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
گجرات کےسورت شہر میں آئی ٹی سیل کے ساتھ کام کر رہے بی جے پی کے ایک ممبرنتیش ونانی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی صدور اور مختلف وارڈوں کے جنرل سکریٹری نے سوشل میڈیا پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا سے لےکرقومی اوربین الاقوامی میڈیا میں ایسی کئی خبریں، تصویریں اور ویڈیوسامنے آئے ہیں، جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح کورونا مہاماری کے بیچ آخری رسومات کا خرچ بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کو مجبور ہوکر لاشوں کو گنگا کنارے ریت میں ہی دفن کرنی پڑ رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے مرکز کی مودی اور صوبےکی یوگی حکومت کو خوب شرمنداٹھانی پڑی ہے۔ اس سے بچنے کے لیےانتظامیہ اب لا شوں سے چنری ہٹوا رہی ہے۔
دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی دو ٹیمیں قومی راجدھانی کے باہری علاقے دہلی کے لاڈو سرائے اور گڑگاؤں واقع ٹوئٹر انڈیا کے دفاتر گئی تھیں۔ اسپیشل سیل کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ٹوئٹر کے پاس ٹول کٹ کے بارے میں کیا جانکاری ہے اور اس نے کانگریس کے مبینہ ٹول کٹ سے متعلق بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا کے ایک ٹوئٹ کو ‘مینی پولیٹیڈ میڈیا’ کا ٹیگ کیوں دیا ہے۔
معاملہ مرادآباد کا ہے، جہاں گوشت لے جا رہے ایک میٹ بیچنے والےکو گئورکشا واہنی کے اہلکاروں کی قیادت والے گروپ نے روک کر مارپیٹ کی اور گائے اسمگلر بتاتے ہوئے پولیس کو سونپ دیا۔ بعد میں متاثرہ شخص کو چھوڑتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ واقعہ کے بعد بھارتیہ گئورکشا واہنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کاان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سدرشن نیوز چینل نے فلسطین پر اسرائیل کے حملے کی حمایت کرتے ہوئے اپنے ایک پروگرام‘بند اس بول’میں سعودی عرب کی ایک مسجد پر میزائل فائرکرتےہوئے دکھایا تھا۔ ایسا کرنے کے لیے چینل نے میٹامورفک گرافکس کا سہارا لیا تھا۔ چینل کے ایڈیٹر ان چیف سریش چوہانکے نے شو میں کہا تھا کہ اسرائیل کی حمایت کریں کیونکہ وہ اپنے دشمنوں اور جہادیوں کوصحیح طریقے سے ہلاک کر رہا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ بی جے پی ایم پی گوتم گمبھیر اچھی منشا سے دوائیں بانٹ رہے تھے،لیکن مہاماری کے بیچ ان کی جانب سےاٹھائے گئے اس قدم کو عدالت ‘ذمہ دارانہ سلوک’ نہیں مانتی ہے۔ کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے خلاف بھی جانچ کے حکم دیے ہیں۔
ملک میں کورونا مہاماری کے دوران طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سےکچھ لوگوں نے اپنے رشتہ داروں کے لیےبیرون ملک سے آکسیجن کنسنٹریٹر منگایا تھا، جس پر مرکزی حکومت نے ایک مئی سے 12فیصد جی ایس ٹی لگا دیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے مرکز کے اس قدم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کو خارج کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے جا رہے ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)نے کہا کہ رام دیو کہہ رہے ہیں کہ‘ایلوپیتھی ایک اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس ہے’۔ آئی ایم اے، ایمس، آرڈی اے، دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن سمیت کئی اسپتالوں نے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو خط لکھ کر رام دیو کے خلاف وبائی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرنے کی مانگ کی ہے۔
ملک میں کووڈ 19 ٹیکوں کی شدیدقلت کے بیچ پونے واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سریش جادھو نے الزام لگایا ہے کہ سرکار نے ٹیکوں کے دستیاب اسٹاک اور ڈبلیو ایچ او کے گائیڈ لائن کو دھیان میں رکھے بغیرمختلف عمر کے گروپوں کے لوگوں کو ٹیکہ لگانا شروع کر دیا ہے۔
الکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نےتمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اپنی کسی بھی رپورٹ میں‘انڈین ویرینٹ’کی اصطلاح کو کورونا وائرس کے بی 1.617 ویرینٹ کے ساتھ نہیں جوڑا ہے۔ ادارے نے 11 مئی کو کہا تھا کہ ہندوستان میں پچھلے سال پہلی بار سامنے آیا کو رونا وائرس کا بی1.617ویرینٹ44 ممالک میں پایا گیا ہے اور یہ‘ویرینٹ باعث تشویش ’ہے۔
اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ ان ویڈیوزکی بنیاد پر کیا، جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ چار دھاموں میں سے دو بدری ناتھ اور کیدارناتھ میں بڑی تعداد میں سادھو/پجاری کوروناضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھوم رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے صوبے کے دور دراز کے علاقوں میں رہ رہے لوگوں کی طبی ضرورتوں پر دھیان نہیں دینے کے لیے مرکزی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہاڑی علاقوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے۔
گزشتہ18 مئی کو ایک مبینہ ٹول کٹ کے توسط سے بی جے پی نے کانگریس پر کورونا مہاماری کے دوران عوام کو گمراہ کرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی امیج کو خراب کرنے کا الزام لگایا تھا۔ کانگریس نے اس ٹول کٹ کو فرضی بتاتے ہوئے ٹوئٹر سے کہا تھا کہ وہ بی جے پی صدر جےپی نڈا اورمرکزی وزیراسمرتی ایرانی سمیت کئی بی جے پی رہنماؤں کے اکاؤنٹ مستقل طور پر سسپنڈ کر دے۔ کانگریس نے اس سلسلے میں دہلی پولیس میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔
ویڈیو: اتراکھنڈ میں 16 ہزار سے زیادہ بچے کورونا وائرس کی زد میں آگئے ہیں۔ اس واقعہ نے مہاماری کی تیسری لہر آنے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
جموں وکشمیر پولیس نے جنوری2020 میں پولیس افسر دیویندر سنگھ کو سری نگر جموں ہائی وے پر ایک گاڑی میں دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑا تھا۔ سنگھ پر این آئی اے نے حزب المجاہدین کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔
قومی نشریاتی ادارےپرسار بھارتی نے گزشتہ13مئی کو جاری ایک ٹینڈرمیں‘ڈی ڈی انٹرنیشنل’ کےقیام کے لیےکنسلٹنسی سروسز سے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ طلب کی ہے۔ سرکار کا کہنا ہے کہ اس سے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ہندوستان کے نظریے کو رکھنے میں مدد ملے گی۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بیٹھک میں وزیر اعظم نے نہ تو یہ پوچھا کہ صوبہ کووڈ کے حالات سے کس طرح نمٹ رہا ہے اور نہ ہی انہوں نے ٹیکوں اور آکسیجن کے اسٹاک کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ مرکزی حکومت کے پاس مہاماری سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے ماتحت عدالتی افسران کے کام کاج کی وجہ سے کووڈ 19انفیکشن کی گرفت میں آنے کے امکان پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ اس کا بنیادی نقطہ نظریہ ہے کہ ان کے ساتھ مسلح افواج اور پولیس فورس کے اہلکاروں کی طرح فرنٹ لائن کے ملازمین جیسا سلوک کیا جانا چاہیے اور سرکار اس پر غورکرے۔
ہندی روزنامہ دینک بھاسکر نے مودی حکومت کی کابینہ کے دس وزیروں کے گیارہ سو سے زیادہ ٹوئٹس کا تجزیہ کیا ہے، جس کے مطابق کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران ان وزیروں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے ایک بھی کووڈ متاثر کو آکسیجن سلینڈریا اسپتال بیڈ دلانے میں مدد نہیں کی۔
حکومت نے پایا کہ کووڈ 19مریضوں کے علاج میں پلازمہ تھراپی سنگین بیماری کو دور کرنے اور موت کے معاملوں کو کم کرنے میں مفید ثابت نہیں ہوئی۔ پلازمہ تھراپی میں کووڈ 19 سے نجات پا چکے شخص کے خون سے اینٹی باڈی لےکر اس کومتاثرہ شخص میں چڑھایا جاتا ہے تاکہ اس کے جسم میں انفیکشن سے لڑنے کے لیےمدافعتی نظام مضبوط ہو سکے۔
اتر پردیش کے سیتاپور سے بی جے پی ایم ایل اے راکیش راٹھور نے یہ بھی الزام لگایا کہ یوپی سرکار کے کام کاج میں ایم ایل اے کاکوئی رول نہیں ہے اور ان کے مشوروں پر دھیان نہیں دیا جاتا ہے۔
مودی حکومت کی جانب سےکورونا وائرس کو لےکر بنائے گئے سائنسی مشاورتی گروپ کے چیئرمین شاہد جمیل نے پچھلے کچھ مہینوں میں کئی بار اس بات کو لےکر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ کورونا انفیکشن کو لےکرپالیسیاں بناتے ہوئےسائنس کو ترجیح نہیں دیا جا رہا ہے، جوباعث تشویش ہے۔
آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کووڈ 19 کے خلاف لڑائی میں متحد اور مثبت بنے رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ حکومت، انتظامیہ اور عوام ، سب کووڈ کی پہلی لہر کے بعد غفلت میں آ گئے جبکہ ڈاکٹروں کی جانب سےاشارےدیے جا رہے تھے۔
دہلی پولیس نے کہا کہ انسدادکووڈ 19ٹیکہ کاری مہم کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرنے والے یہ پوسٹر شہر کے کئی حصوں میں لگائے گئے۔ ان میں لکھا تھا کہ مودی جی، ہمارے بچوں کی ویکسین بیرون ملک کیوں بھیج دی؟
انٹرویو: سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے دی وائر سے بات کرتے ہوئے ملک کے کووڈ بحران کے لیے نریندر مودی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ سرکارعوام کو ان کے حال پر چھوڑ چکی ہے، ایسے میں اپنی حفاظت کریں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ہندوستان میں صحت عامہ اور سماجی اقدامات پر عمل پیرا نہ ہونا بھی موجودہ حالات کے لیے ذمہ دار ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا میں کورونا وائرس کےکل معاملے اور اموات میں ہندوستان کی95 اور93 فیصدی حصہ داری ہے۔ وہیں اگر عالمی سطح پر دیکھیں تو 50 فیصدی معاملے اور 30 فیصدی اموات ہندوستان میں ہو رہی ہیں۔
سرکارکی طرف سےکووڈ 19کی دوسری لہر کے اندازے میں چوک پر ماہر معاشیات جیاں دریج نے کہا کہ سرکار طویل عرصہ تک وائرس کے کمیونٹی کے بیچ پھیلنے کی بات سے انکار کرتی رہی ہے، جبکہ ریکارڈ میں معاملے لاکھوں میں تھے۔ عوام کو یقین دلانے کے لیے کہ سب ٹھیک ہے، گمراہ کن اعداد وشمار کا سہارا لیا گیا۔ ہم اب اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔
اتر پردیش میں لکھنؤ پولیس ایک تھائی خاتون کی موت کی جانچ کر رہی ہے، جس کی کورونا انفیکشن سے تین مئی کو موت ہو گئی۔ اس کے بعد سماجوادی رہنما آئی پی سنگھ نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ خاتون کال گرل تھیں اور انہیں بی جے پی ایم پی سنجے سیٹھ کے بیٹے نے لکھنؤ بلایا تھا۔
بہار کے سارن سے بی جے پی ایم پی راجیو پرتاپ روڈی کے ایم پی فنڈ سے خریدے گئے درجنوں ایمبولینس کےکورونا مہاماری کے باوجود استعمال نہیں کیے جانے کے معاملے کو اجاگر کرنے والے سابق ایم پی پپو یادو کو پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے سلسلےمیں حراست میں لینے کے بعد 32 سال پرانے زیرالتوا معاملے میں عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ ریاستی سرکار کے اس قدم کو این ڈی اے میں شامل رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بکسر پولیس نے بتایا کہ ان میں سے کچھ کی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی گئی ہے اور کچھ کی ابھی کورونا ٹیسٹنگ کی جانی ہے۔ ضلع انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ یہ لاشیں پڑوسی صوبے اتر پردیش کے وارانسی اور الہ آباد جیسے شہروں سے بہہ کر آئی ہوں۔ اتر پردیش کے ہمیرپور میں یمنا ندی میں بھی لاشیں ملی ہیں۔ انتظامیہ نے کہا کہ موتیں کووڈ سے نہیں ہوئی ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وی سی نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کوخط لکھ کر یہاں کے ماحول میں وائرس کےویرینٹ کی جانچ کرانے کی گزار ش کی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی یونیورسٹی کےتقریباً24اساتذہ ، جامعہ ملیہ کے چار پروفیسروں سمیت 20 سے زیادہ ملازمین اور کروڑی مل کالج کے دو پروفیسروں کی موت کووڈ 19 سے ہو چکی ہے۔
ٹرائل میں تاخیر کی وجہ سے ہینی بابو کو ان کی زندگی کی مختلف سرگرمیوں سے محروم ہونا پڑرہا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق 77 میں سے 61ایم ایل اے کو کم از کم‘ایکس’زمرے کی سیکیورٹی دی جائیگی اور سی آئی ایس ایف کے کمانڈو تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ باقی کو یا تو سینٹرل سیکیورٹی حاصل ہے یا انہیں‘وائی’زمرے کی سب سے اعلیٰ سیکیورٹی مہیا کرائی جائےگی۔
پچھلے مہینے مہاراشٹر میں سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی رہنما دیویندرفڈنویس کے 22 سالہ بھتیجے کے کووڈ ویکسین لگا لینے کی وجہ سے تنازعہ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ اس وقت 18سال سے زیادہ عمر والوں کے لیے ٹیکہ کاری شروع نہیں ہوئی تھی۔ کئی رہنماؤں نے سوال اٹھائے تھے کہ آخر کیسےفڈنویس کے بھتیجے کو ویکسین لگایا گیا، جبکہ وہ ابھی تک اس کے اہل نہیں ہیں۔
بنگلورو کے تمام سات کووڈ شمشانوں میں پچھلے تین ہفتے سے چوبیسوں گھنٹے آخری رسومات کی جا رہی ہیں۔ کئی جگہوں پر ملازمین کی کمی کی وجہ سے رضاکاراور عارضی ملازمین شمشان میں لگاتار کام کر رہے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ نے اس بات کا نوٹس لیا کہ دہلی فسادات کےمعاملے میں گرفتار کی گئیں نتاشا نروال کی فیملی میں آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے کوئی نہیں ہے۔ پچھلے سال 22 فروری 2020 کو دہلی کے جعفرآبادمیٹرو اسٹیشن کے باہرشہریت قانون کے خلاف ہوئے ایک احتجاج میں حصہ لینے پر 23 مئی2020 کو نروال کو ان کی ایک ساتھی دیوانگنا کلیتا کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔