صحافت

Gossip_Flickr

گاسپ یا گپ شپ کے بغیر نہ سیاست ہے نہ صحافت

گاسپ کی تخلیق کے کچھ غیر محررہ اصول ہوتے ہیں، جیسے اسے وہیں نوٹ نہ کریں یا اس سے متعلق سوال جواب نہ کریں۔ بتانے والے یعنی ذرائع کا تحفظ یقینی ہونا چاہیے۔ گاسپ یا گپ شپ لکھنے والے کو آزادی حاصل ہوتی ہے، مگر اس میں حقائق کا متاثر نہ ہونا ایک اہم شرط ہے۔

جمال خاشقجی،فوٹو: رائٹرس

جمال خاشقجی: جیسامیں نے ان کو پایا…

مدیر کی حیثیت سے جمال خاشقجی نے ایسی تحریریں شائع کیں جو سعودی حکام کی قدامت پسند سوچ سے مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔مگر ان کی اسی انقلابی سوچ کی وجہ سے مغرب میں ان کے بہت سارے مداح پیدا ہو گئے جو انھیں ایک آزاد خیال اور ترقی پسند صحافی کے طور پر دیکھنے لگے۔

new (1)

ویڈیو: اس اُردو اخبار کی کہانی ،جس میں جلیبی لپیٹ کر بھگت سنگھ کو پیغام دیا گیا تھا

ویڈیو: جنگ آزادی میں روزنامہ ملاپ کی خدمات ،فکر تونسوی کا کالم پیاز کے چھلکے،اردو رسم الخط میں ہندی کا استعمال اور اردو صحافت کے مستقبل پر ملاپ کے مدیر نوین سوری سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا

خبر رساں ایجنسی PTI سے 297لوگوں کو نوکری سے نکالنے کے خلاف صحافی تنظیموں کا احتجاج

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے ذریعے ملک بھر سے تقریباً 300ملازمین کی’غیر قانونی چھٹنی‘کی مخالفت میں پی ٹی آئی امپلائز فیڈریشن نے تنظیم کے سی ای او وینکی وینکٹیش کو خط لکھا ہے ۔ وہیں دہلی یونین آف جرنلسٹ نے منسٹری آف لیبر اور وزارت اطلاعات و نشریات سے اس معاملے میں دخل دینےکی درخواست کی ہے۔

TWU_MumbaiEvent

اُردو : ’ترقی پسند ادب زوال پذیر ہے کیونکہ اپنے آپ کو ترقی پسند کہنے والے اب اُردو میں نہیں لکھتے‘

ویڈیو:دی وائر اُردو کی پہلی سالگرہ کے موقع پر گزشتہ 18اگست کو ممبئی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں اردو میں ترقی پسند ادب کی موجودہ صورت حال پر نندتا داس،رخشندہ جلیل،جاوید آننداور مہتاب عالم سے دانش حسین کی بات چیت ۔

فوٹو: وکی پیڈیا

کلدیپ نیئر،ایک انسان دوست جنہیں اپنی اردو والی پہچان پر اصرار تھا

کلدیپ نیئر نے اپنے کاموں سے ایک پوری نسل کی ذہن سازی کا کام کیا۔ نو واردان صحافت میں ان کی خاص دلچسپی تھی۔ اس کا ندازہ ذاتی طور پر مجھے علیگڑھ مسلم یونیورسیٹی میں اپنی طالب علمی کے زمانے میں ہوا۔

روہت سردانا /فوٹوبشکریہ : فیس بک / روہت سردانا

روہت سردانا کو  گنیش شنکر ودیارتھی ایوارڈ دینے والوں کی عقل پر ترس کھایا جا سکتا ہے

جس ہندو مسلم یکجہتی کے لئے گنیش شنکر ودیارتھی نے اپنی جان تک کی پرواہ نہیں کی اسی ہندوستان میں ہندو مسلم فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے والی صحافت کرنے والے روہت سردانا کو ان کے نام پر انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ProPublica_FB

40 والے کہاں جائیں…

ہم سبھی کو یہ قبول کرنا ہی ہوگا کہ پڑھ‌کر پاس کرنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ سبھی کو پڑھنا آ گیا ہے۔ جو لکھا جا رہا ہے اور جس طرح سے پڑھا جا رہا ہے اس کے درمیان میں بہت کچھ ہو جاتا ہے۔ پرو پبلیکا […]

Rohini_TWU

میں نے جو کیا وہ کوئی بہادری نہیں صحافت ہے :روہنی سنگھ

جے امت شاہ کی کمپنی پر رپورٹ لکھنے والی صحافی روہنی سنگھ کہتی ہیں، ‘جب رابرٹ واڈرا والی خبر کی تھی تب انہی بی جے پی لیڈروں نے تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے بہت بہادری کا کام کیا ہے۔’ میں نے اپنا کام کیا ہے۔ […]

modi_media

میڈیا کا کام سوال پوچھنا ہے نہ کہ حکومت کی گود میں بیٹھنا

کیا مودی سپر مین ہیں ،جن سے سوال نہیں کیا جاسکتا؟ جمہوریت کے چوتھے ستون کے ممبروں سے اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ یاری گانٹھنے کی امید نہیں کی جاتی۔ ان سے یہ امید بھی نہیں کی جاتی کہ وہ وزیر اعظم کو دلاسا دیتے رہیں کہ […]