لاٹھی چارج

فوٹو: دی وائر

شہریت قانون: ’پولیس نے سیدھے سر میں گولی ماری تاکہ وہ بچ نہ سکیں‘

اترپردیش کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران زخمی محمد شفیق نئی دہلی کے صفدر جنگ ہاسپٹل میں زندگی اور موت کے بیچ جھول رہے ہیں۔اہل خانہ کا الزام ہے کہ گزشتہ20 دسمبر کو گھر لوٹنے کے دوران پولیس نے ان کے سر میں گولی مار دی تھی۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: یوپی کے رام پور میں 28 لوگوں کو نوٹس جاری، 14 لاکھ کی بھرپائی کر نے کو کہا

شہریت قانون کو لےکر اتر پردیش کے رام پور میں ہوئے تشدد کے معاملے میں انتظامیہ نے 28 لوگوں کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ نوٹس میں ان 28 لوگوں کو تشدد اور پبلک پراپرٹی کے نقصان کا ذمہ دار بتایا گیا ہے۔

Muzaffarnagar SHK 2412.00_23_15_04.Still004

مظفر نگر تشدد: ڈر کے ماحول میں جینے کو مجبور مسلمان

ویڈیو: 20 دسمبر کو اترپردیش کے مظفر نگر میں شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا۔ اس علاقے سے پولیس کے گھر وں میں گھسنے ،توڑ پھوڑ کرنے اور مقامی لوگوں پر پولیس کے تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔اترپردیش میں اب تک 18 لوگوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ ٹیم مظفر نگر کے سروٹ علاقے میں دی وائر کی ٹیم میں پولیس کے تشدد کی شکار ایک فیملی سے بات چیت کی۔

فوٹو: دی وائر

شہریت قانون: پولیس کی گولی، زندگی اور موت کے بیچ جھولتا محمد شفیق

ویڈیو: یوپی کے فیروزآباد میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران زخمی محمد شفیق دہلی کے ایک ہاسپٹل میں زندگی اور موت کے بیچ جھول رہے ہیں۔ گھر والوں کا الزام ہے کہ 20 دسمبر کو گھر لوٹتے وقت پولیس نے ان کے سر میں گولی مار دی تھی۔وشال جیسوال کی ان کے گھر والوں سے بات چیت۔

collage-9

آئی آئی ٹی مدراس کے جرمن اسٹوڈنٹ نے کہا، مظاہرہ میں شامل ہونے کی وجہ سے ہندوستان چھوڑنے کو کہا گیا

آئی آئی ٹی مدراس سے فزکس میں پوسٹ گریجویشن کر رہے جرمن اسٹوڈنٹ جیکب لنڈینتھل نے کہا ہے کہ وہ شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف کیمپس میں ہوئے ایک مظاہرہ میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد ان کو چنئی میں ایف آر آر اوسے ہندوستان چھوڑنے کی ہدایت ملی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: اتر پردیش پولیس نے مانا، اس کی گولی سے ہوئی مظاہرے میں شامل ایک شخص کی موت

بجنور کے ایس پی سنجیو تیاگی کا کہنا ہے کہ سلیمان کے بدن سے ایک کارتوس ملا ہے۔ بیلسٹک رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ یہ گولی کانسٹبل موہت کمار کی پستول سے چلائی گئی تھی۔

Kanpur: A vehicle torched allegedly by protestors during a demonstration against the Citizenship Amendment Act (CAA), in Kanpur, Saturday, Dec.21, 2019. (PTI Photo)

شہریت قانون: یہ ہیں احتجاج اور مظاہرہ کے دوران ملک بھر میں مارے گئے 25 لوگ

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف چل رہے مظاہرے میں اب تک ملک بھر میں 25 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ 18 لوگوں کی موت اکیلے اتر پردیش میں ہوئی ہے، جس میں ایک آٹھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ وہیں،آسام میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ منگلور میں دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

مدراس ہائی کورٹ/فوٹو: پی ٹی آئی

مدراس ہائی کورٹ نے کہا-پرامن مظاہرہ جمہوریت کی بنیاد، اس کو نہیں روکا جا سکتا

شہریت ترمیم قانون کےخلاف تمل ناڈو کی اہم حزب مخالف پارٹی اور اس کے اتحاد میں شامل پارٹیوں کی آج چنئی میں ہو رہی مہاریلی پر روک لگانے کے لئے مدراس ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کی گئی تھی۔ حالانکہ، ہائی کورٹ نے ریلی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے پولیس کو ریلی کا ویڈیو بنانے کا حکم دیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون اور این آر سی پر مسلمانوں کو گمراہ کر رہے ہیں اربن نکسل اور کانگریس: پی ایم مودی

شہریت قانون کو لےکر ملک بھر میں ہو رہے احتجاج اور مظاہروں کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں کہا کہ میرے مخالف اگر مجھ سے نفرت کرتے ہیں تو مجھےنشانہ بنا لیں لیکن پبلک پراپرٹی کو آگ نہ لگائیں۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

شہریت ترمیم قانون: اترپردیش میں تشدد کے دوران 15 لوگوں کی موت، 700 سے زیادہ گرفتار

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

نئی دہلی کے دریاگنج علاقے میں جمعہ کو ہوئے تشدد سے متعلق  گرفتار کئے گئے لوگوں کے رشتہ دار دریاگنج تھانے کے باہر ڈٹے رہے (فوٹو : پی ٹی آئی)

عدالت کی دہلی پولیس کو ہدایت، دریاگنج میں حراست میں لئے گئے لوگوں سے وکیلوں کو ملنے دیں

عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

رویش کا بلاگ: پولیس کی بربریت پر میڈیا خاموش کیوں ہے؟

ہر بار یہ کہنا کہ باہری لوگوں نے تشدد کیا پولیس کے جواب پر شک پیدا کرتا ہے۔ کیا پولیس کے اس تشدد کو نہیں دکھایا جانا چاہیے؟ ایسے کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں ۔ ہر جگہ سے پولیس کے تشدد سے جڑے سوالوں اور ویڈیو کوصاف کر دیا گیا ہے۔ چینلوں پر صرف لوگوں کے تشدد کے ویڈیو ہیں یا خبروں کی پٹی میں لکھا ہے کہ بھیڑ نے تشدد کیا۔

BHU-Girls-Protest

وائس چانسلروں کا بھروسہ پولیس اور توپ پر بڑھتا جا رہا ہے …

بی ایچ یو میں لاٹھی چارج شرمناک ہے۔کیا اقتدار کے دم پر وائس چانسلر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لڑکیوں کا کوئی حق نہیں اس جمہوریت میں ؟لڑکیوں سے کہا گیا کہ تم ریپ کرانے کے لیے رات میں باہر جاتی ہو۔تم جے این یو بنا دینا چاہتی […]