کیمپس

بنارس ہندو یونیورسٹی(فوٹو: پی ٹی آئی)

بی ایچ یو: اے بی وی پی کے احتجاج کے بعد شعبہ اردو نے ویبینار کا پوسٹر واپس لیا، معافی مانگی

بنارس ہندو یونیورسٹی کےشعبہ اردو نے اے بی وی پی کے احتجاج کے بعد آٹھ نومبر کو ایک ویبینار کے آن لائن پوسٹر کو واپس لے لیا۔ پوسٹر میں علامہ اقبال کی تصویر کے استعمال کی مخالفت کی جا رہی تھی۔

پروفیسر فیروز کان/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

بی ایچ یو: مسلم پروفیسر فیروز خان کا سنسکرت ڈپارٹمنٹ سے استعفیٰ، آرٹس فیکلٹی جوائن کی

بی ایچ یو کے سنسکرت ودیا دھرم وگیان فیکلٹی کے لٹریچر ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر فیروز خان کی تقرری کا گزشتہ ایک مہینے سے کچھ طلبا مخالفت کر رہے تھے۔طلبا کا کہنا تھا کہ جین،بودھ اور آریہ سماج سے جڑے لوگوں کو چھوڑ کر کسی بھی غیر ہندو کی اس ڈپارٹمنٹ میں تقرری نہیں کی جا سکتی۔

بنارس ہندو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایچ یو: فیروز خان کی تقرری کی حمایت کر نے والے دلت پروفیسر سے مارپیٹ کی کوشش

بی ایچ یو کے کچھ طالب علم شعبہ سنسکرت میں ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کی مخالفت ان کے مسلمان ہونے کی وجہ سے کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر خان کی تقرری کی شعبہ سنسکرت کے دلت پروفیسر نے حمایت کی تھی۔

HBB 2011.00_45_02_04.Still003

بی ایچ یو تنازعہ: کیوں ایک مسلمان سنسکرت نہیں پڑھا سکتا؟

ویڈیو: بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو)میں طلبا کا ایک گروپ سنسکرت پڑھانے کے لیے ایک مسلم ٹیچر کی تقرری کے خلاف مظاہرہ کر رہا ہے۔اس مدعے پر بی ایچ یو کے افلاطون اور دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر کوشل پوار سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

بنارس ہندو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایچ یو: ’میں نے پوری زندگی سنسکرت کی تعلیم حاصل کی، لیکن اب مجھے احساس کروایا جا رہا ہے کہ میں مسلمان ہوں‘

بی ایچ یو کے سنسکرت ودیالیہ دھرم وگیان سنستھان میں مسلمان پروفیسر کی تقرری  کا معاملہ : مظاہرے  کی قیادت  کر رہے سنسکرت ودیالیہ دھرم وگیان سنستھان کے ایک اسٹوڈنٹ کرشن کمار کا کہنا ہے کہ ، ‘اگر کوئی شخص ہمارے جذبات  یا ثقافت سے وابستہ نہیں  ہے […]

بنارس ہندو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایچ یو کے شعبہ سنسکرت میں مسلمان پروفیسر کی تقرری پر ہنگامہ، دھرنے پر بیٹھے طلبا

بی ایچ یوکے سنسکرت ودیا دھرم وگیان فیکلٹی کے شعبہ ادب میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر فیروز خان کی تقرری کی کچھ طلبا مخالفت کر رہے ہیں۔طلبا کا کہنا ہے کہ جین، بودھ اور آریہ سماج سے جڑے لوگوں کو چھوڑکر کسی بھی غیر ہندو کی اس شعبہ میں تقرری نہیں کیا جا سکتی۔