کشمیر: پلواما بلاسٹ میں 20 جوانوں کی موت، جیش محمد نے لی ذمہ داری
بلاسٹ پلواما ضلع کے سری نگر -جموں راج مارگ پر اونتی پورا علاقے میں ہوا۔ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا بلاسٹ۔ مرنے والوں کی تعداد میں ہو سکتا ہے اضافہ۔
بلاسٹ پلواما ضلع کے سری نگر -جموں راج مارگ پر اونتی پورا علاقے میں ہوا۔ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا بلاسٹ۔ مرنے والوں کی تعداد میں ہو سکتا ہے اضافہ۔
پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
شاہ فیصل کا استعفیٰ واقعی ایک انقلابی قدم ہے۔ تمام سیاسی قوتوں کو اس کا استقبال کرنا چاہئے ۔ مگر دیکھنا یہ ہے کیا وہ شیخ عبداللہ اور ان کے پیش رو کے برعکس اپنا وقار برقرار رکھ پائیں گے؟
ایک پولیس افسرکے مطابق ،ملی ٹنٹ تنظیمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہی ہیں ۔ اس سے پہلے ملی ٹنسی میں شامل ہوئے ہر ایک ملی ٹنٹ کی تصویر جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر وائرل کی جاتی تھی مگر اب سائیلنٹ یا چھپ کر ملی ٹنسی میں شمولیت کی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے تاکہ نئے ملی ٹنٹ سیکورٹی راڈارسے محفوظ رہیں اور مختلف علاقوں میں نقل و حمل کرسکیں۔
دی وائر ہندی کے سینئر کرسپانڈنٹ رہے امت سنگھ کو یہ ایوارڈ ’بہترین ہندی جرنلزم -پرنٹ‘کٹیگری میں جموں وکشمیر پولیس پر کی گئی ان کی گراؤنڈ رپورٹ کے لیے دیا گیا ہے۔ دی وائر انگریزی میں انوائرمینٹل رپورٹنگ (پرنٹ )کی کٹیگری میں سندھیا روی شنکر کویہ ایوارڈ دیا گیا۔
اس دفعہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں یہ دکھایا گیا تھا کہ کچھ لوگ احتجاج کے طور پر پرائم منسٹر نریندر مودی کی غائبانہ ارتھی نکال رہے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ پاکستان کا ویڈیو ہے جہاں بے جے پی کی شکست کے بعد یہ ارتھی نکالی جا رہی ہے۔
آئندہ عام انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے وزیرا عظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ نے تین ایشوز پر مشتمل ایک روڑ میپ ترتیب دیا ہوا ہے۔اس میں اترپردیش کے شہر ایودھیامیں بابری مسجد کی جگہ ایک عالیشان رام مندر کی تعمیر کا ہوا کھڑا کرنا ہے۔
جنوبی کشمیر کےپلوامہ ضلع میں 15 دسمبر کو دہشت گردوں سے تصادم کے دوران 7 عام شہریوں کی موت ہوگئی تھی ۔ اس تصادم میں فوج سے بھاگ کر دہشت گرد بنے ظہور احمد ٹھوکر سمیت 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کرنے اور مرکز کا حکم نہیں ماننے کے بعد ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ ملک نے کہا کہ اگر وہ دہلی کا حکم مانتے تو تاریخ ان کوبےایمان آدمی کہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس پورے ڈرامے کا سنگین پہلویہ ہے کہ بی جے پی شایداب کشمیر کو ملک کی انتخابی سیاست کےلیے مہرے کے طور پر استعمال نہیں کرپائے گی،اس صورت میں وہ انتخابی کارڈ کو پاکستان کی طرف موڑ دے گی۔
پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے بھی بی جے پی اور دیگر ایم ایل اے کے تعاون سے دعویٰ کیا تھا۔
متاثرہ بچی کے والد نے پٹھان کوٹ عدالت میں وکیل دیپیکا سنگھ راجاوت کو کیس سے ہٹانے کی گزارش کی تھی۔ جس کو کورٹ نے منظور کر لیا ہے۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ حکومت کو بس یہ دکھانے میں دلچسپی ہے کہ انتخاب ہوا ہے، اس کو مناسب طریقے سے انتخاب کرانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعت پاپولر،تیز اور متاثر کن نتائج چاہتے ہیں۔لیکن فوج کی قیادت کو وہ نہیں کرنا چاہیے، جو کوئی حکمراں پارٹی چاہتی ہے۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آئین کی دفعہ 35 اے اور دفعہ 377 میں کیا فرق ہے اور سپریم کورٹ میں اس کو کیوں چیلنج کیا جا رہا ہے؟ اس موضوع پر ایئر مارشل کپل کاک اور کشمیر پر مرکزی حکومت کے سابق مذاکرہ کار ایم ایم انصاری سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کشتواڑ ضلع کے چاترو پولیس تھانہ میں جمعہ کو حراست میں لئے گئے ایک آدمی کی موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے اس کو تب حراست میں لیا تھا جب وہ گئو تسکری کے الزام میں بند اپنے دو رشتہ داروں کو رہا کرانے گیا تھا۔
2010 بیچ کے یو پی ایس سی کے ٹاپر فیصل نے ریپ کے بڑھتے واقعات کو لےکر ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس پر ان کو مرکزی حکومت کےڈپارمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کے ذریعے نوٹس بھیجا گیا ہے۔ فیصل نے ٹوئٹر پر نوٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جمہوری ہندوستان میں نوآبادیاتی رجحان سے بنائے اصولوں کے ذریعے اظہار آزادی کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کے حالات اور وزیر خارجہ سشما سوراج کی ٹرولنگ پر ونود دوا کا تبصرہ
کانگریس رہنما سیف الدین سوز کی کتاب کی رسم اجرا میں شوری نے مودی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی کشمیر یا پاکستان پر کوئی پالیسی نہیں ہے۔ وہ بس ایک ہی بات جانتے ہیں کہ کس طرح ملک کے ہندو اور مسلمانوں کو بانٹا جائے۔
فورینسک ایکسپرٹس نے کہا ہے کہ کٹھوعہ میں متاثرہ بچی کے قتل سے پہلے اس کو جبراً نیند کی کافی گولیاں دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ کوما میں چلی گئی ۔
وزیر اعظم درجنوں بار کشمیر جا چکے ہیں۔ وہ جب بھی گئے اسکیموں اور وکاس پر بات کرتے رہے جیسے کشمیر کا مسئلہ سڑک اور فلائی اوور کا ہے۔ کشمیر مسئلے کو انہوں نے سولر پاور پلانٹ اور ہائیڈرو پلانٹ کی سنگ بنیاد تک محدود کر دیا۔ ان کی کشمیر پالیسی کیا ہے، کوئی نہیں جانتا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جموں و کشمیرمیں پی ڈی پی –بی جے پی اتحاد کے ٹوٹنے اور ہندوستان کے گلوبل امیج پر ونود دوا کا تبصرہ۔
پولیس اور فوج کی جوائنٹ فورس کو اورنگ زیب کی لاش کالمپورا سے قریب 10 کلو میٹر دور گسو گاؤں میں ملی۔ اس کے سر اور گردن پر گولیوں کے نشان ہیں۔ جوان کی شوپیاں میں تعیناتی تھی۔
ویڈیو : ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رمضان میں سیز فائر کے اعلان کا عام زندگی پر ہونےوالے اثر کے متعلق کشمیر کے شوپیاں میں کالج کے طلبا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
فوج کے گولہ بارود ڈیپو کے نزدیک ممنوعہ علاقے میں کورٹ کے حکم کے باوجود تعمیر کروانے کے معاملے میں فوج کے ذریعے بی جے پی رہنما اور اسمبلی اسپیکر نرمل سنگھ کی بیوی ممتا سنگھ سمیت کئی افسر اور پولیس افسروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔
یونیسکو انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ کی ساؤتھ ایشیا پریس فریڈم رپورٹ،18-2017 میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے واقعات دنیا بھر میں بڑھ رہے ہیں اور یہ پریس اور اظہار کی آزادی پر کنٹرول کا پیمانہ ہے۔
نرمل سنگھ کتنی آسانی سے فوج کے اعتراض کو سیاسی ارادے سے کیا گیا بتا دیتے ہیں۔ فوج پر ہی لوگوں کو پریشان کرنے کے الزام لگا دیتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو فوج پر ذرا سا سوال کرنے پر آگ بگولہ ہو اٹھتے ہیں۔ گودی میڈیا کے گھوڑوں کو کھول دیتے ہیں کہ فوج کی بے عزتی ہو رہی ہے۔
اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے ‘ مودی مخالف ‘ حلقوں میں دیوالی نہ منے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے معاملے کو پٹھان کوٹ منتقل کرنے اور فاسٹ ٹریک کورٹ میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا آرڈر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت چنڈی گڈھ میں کرانے اور سی بی آئی کو تفتیش سونپنے کی عرضی پر غور کرنے کے بعد کٹھوعہ میں چل رہی کارروائی پر 7مئی تک روک لگا دی ہے۔
سپریم کورٹ نے کٹھوعہ میں بچی کے ساتھ ریپ اور اس کے قتل کے دو ملزمین کی اس عرضی پر غور کرنے کی حامی بھر دی ہے ،جس میں انہوں نے مقدمہ کی سماعت جموں سے باہر منتقل نہیں کرنے اور معاملے کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کی گزارش کی ہے۔
فیک نیوز: کٹھو عہ گینگ ریپ کے بعدکلام پڑھتی بچی ،کٹھوعہ گینگ ریپ کی مظلوم بچی کا جنازہ ،کٹھوعہ گینگ ریپ پر وراٹ کوہلی اور اکشے کمار کے بیانات اوربی جے پی رہنما کے ساتھ عوام کے غصے کا سچ۔
کٹھوعہ ریپ اور قتل کی نئی میڈیا رپورٹ:اخبار کی اس رپورٹ اور ملزمین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں کیا فرق ہے؟آپ کو کوئی فرق نظرآتا ہے؟تو کیابکاؤ میڈیاکے اس دور میں کسی بھی چیز کی توقع کی جا نی چاہیے؟
کٹھوعہ معاملے میں ریپ نہ ہونے کی میڈیا رپورٹ پر جموں و کشمیر پولیس نے کی وضاحت کہا ؛’میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ہی دائر کی گئی چارج شیٹ۔‘
ایسا لگتا ہے کہ منصوبہ بند سازش کے تحت مسلم آبادی کو شہری علاقوں کی طرف دھکیلنے کی کارروائی ہو رہی ہے تاکہ آئندہ کسی وقت 47 کو دہرا کر اس خوف زدہ آبادی کو وادی کشمیر کی طرف ہجرت پر مجبور کیا جاسکے اور جموں خطے کو […]
’وہ بےحد غریب لوگ ہیں۔ ان کو نہیں پتا کہ دنیا کیسے چلتی ہے۔ بکروال لوگ خانہ بدوش ہوتے ہیں، ہمیشہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے رہتے ہیں۔ وہ ان سنی سی زندگی جیتے ہیں اور ان سنے ہی مر جاتے ہیں۔ وہ بے بس محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ان کو اپنی بیٹی کے لئے انصاف چاہیے۔ جب میں ان سے ملی تب وہ یہ جانکر خوش ہوئے کہ کوئی ان کی بچی کے لئے انصاف کی لڑائی لڑنا چاہتا ہے۔‘
کرائم برانچ کے ذریعے دائر فردجرم کے مطابق، بچی کا اغوا، گینگ ریپ اور قتل ،اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش کمیونٹی کو علاقے سے ہٹانے کے لئے رچی گئی ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ کٹھوا گینگ ریپ جیسے گھناؤنے جرائم میں سزائے موت کا اہتمام کرنے کے لئے POCSO قانون میں ترمیم ہونی چاہئے۔
بھاڑ میں گئے ہندو اور بھاڑ میں گئے مسلمان۔ بھاڑ میں گیا اپوزیشن اور بھاڑ میں گئی حکومت۔ بھاڑ میں گئی دلیل اور بھاڑ میں بکواس، بھاڑ میں گئی روحانیت۔ بھاڑ میں گیا میں اور بھاڑ میں گئے آپ سب۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو سمجھ لو بھاڑ میں گیا ملک۔ اگر ان دو لڑکیوں کو انصاف نہیں ملا تو یہ ملک اس شرمندگی سے کبھی نہیں باہرآ پائےگا۔