کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت انتخابی موسم میں پرانی ناکام اسکیم کا نام بدل کر آدی واسی کمیونٹی کو ‘دھوکہ دینے’ کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ مودی حکومت کے دوران آدی واسیوں کی ترقیاتی اسکیموں کے اخراجات میں بھاری کمی کیوں کی گئی ہے۔
ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔
ملیکارجن کھڑگے اپنے پچاس سال سے زیادہ پر محیط سیاسی کیریئر میں کئی بار خود کو وفادار اور کانگریس کے لیے وقف رہنما ثابت کرچکےہیں، انہوں بحرانوں کو حل کرنےکے علاوہ انتظامیہ اور قیادت میں مثالی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔
رام دیو نے بھارت رتن میں کسی بھی ہندو سنت کو شامل نہیں کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بھگوا دھاری سنیاسی کو بھی اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جانا چاہیے۔دریں اثنابھوپین ہزاریکا پر مبینہ تبصرے کو لے کر سینئر کانگریسی رہنما ملیکارجن کھڑگے کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووندکو لکھے خط میں سابق سی آئی سی شری دھر آچاریولو نے سی بی آئی اور سی آئی سی کی تقرریوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کی مانگ کی ہے۔
لوک سبھا میں 10 جنوری کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آلوک ورما کو ہٹانے کی سخت مخالفت کرنے والے کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جانچ رپورٹ اور میٹنگ کے منٹس عام کیے جائیں تاکہ عوام اپنے نتائج نکال سکے۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے کی جانچ کو لے کر سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں کے خارج ہونے پر سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رافیل معاملے کی سماعت کے دوران سی اے جی رپورٹ کو لےکر سپریم کورٹ میں غلط فیکٹ دینے کے الزام میں کانگریس رکن پارلیامان کے سی وینو گوپال نے لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔