Rape

فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی

بہار: ریپ کی مخالفت کرنے پر کاؤنسلر نے 2 خواتین کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا

یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔

anupamkher

رویش کا بلاگ: انوپم کھیر کو صحیح غلط کم ہندو اور مسلمان زیادہ دکھتا ہے

انوپم کھیر جیسے کچھ فنکار تختی لےکر میڈیا کو مدعا دیتے ہیں۔ ان کی تصویر اسکرین پر دکھاکر گھر بیٹھے لوگوں کے ذہن میں زہر بھرا جاتا ہے۔ اس عمل میں مسلمان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے جن کے ذہن میں یہ کچرا بھرا جاتا ہے ان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جا چکا ہوتا ہے۔ اس لئے وسیع ہندو مفاد میں یہ ضروری ہے کہ تمام نیوز چینل دیکھنا بند کر دیں۔ کیونکہ چینلوں میں مذہب کے نام پر ہندوؤں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

فوٹو : مزمل مٹو

وادی کشمیر میں ریپ کے واقعات: کٹھوعہ سے لے کر بانڈی پورہ معاملے تک کیا کچھ بدلا ہے؟

تین سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پ رریپ سے قبل وادی میں ریپ اور خواتین کے خلاف دوسرے جرائم ‘خاموش جرائم’ بن کر رہ گئے تھے۔ ریپ کے خلاف عوامی حلقوں میں تب ہی کوئی آواز اٹھتی تھی جب ہندو اکثریتی خطہ جموں میں متاثرین یا ملزم کا تعلق مختلف طبقوں سے ہوتا تھا یا پھر ریپ یا جنسی زیادتی کرنے والے فورسز اہلکار ہوتے تھے۔

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

پانچ سال میں بہار کی نتیش حکومت نے اشتہار پر خرچ کئے تقریباً پانچ ارب روپے

خصوصی رپورٹ : آرٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق بہار میں رابڑی دیوی حکومت نے سال 2000 سے 2005 کے دوران 23 کروڑ 48 لاکھ روپے اشتہار پر خرچ کئے تھے۔ وہیں نتیش کمار حکومت نے پچھلے پانچ سال میں اشتہار پر 4.98 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔

Credit: PTI/Ravi Choudhary

سپریم کورٹ نے 16سال سے جیل میں بند 6 لوگوں کو 10سال بعد بے گناہ قرار دیا

سپریم کورٹ نے ایک ہی فیملی کے 5 لوگوں کے قتل اور خاتون اور اس کی بیٹی سے ریپ کے معاملے میں اپنے دس سال پرانے فیصلے کو بدلتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے تھے اور ان کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: سپریم کورٹ کی ریاستی حکومت کو پھٹکار ، کہا – بہت ہوا، بچوں کو بخش دیں

سپریم کورٹ نے مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے کی شنوائی پٹنہ سے دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حکومت سے کہا ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ آپ حکومت کیسے چلا رہے ہیں۔

علامتی تصویر: رائٹرس

ہریانہ: ’خرید کی بہو‘ کے چلن کی ماری ایک متاثرہ کی کہانی

ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔

رام چندر چھترپتی(بائیں )اورگرمیت رام رحیم

صحافی قتل معاملے میں گرمیت رام رحیم اور دیگر 3 کو عمر قید کی سزا

سادھویوں کے ساتھ ریپ میں سزا کاٹ رہے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو صحافی رام چندر چھترپتی قتل معاملے میں سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی مجرموں پر 50 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔

بہار کے مظفرپور واقع بالیکا گریہہ میں بچوں سے ریپ معاملے کا اہم ملزم برجیش ٹھاکر۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک / ٹوئٹر)

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: سی بی آئی نے بتایا، بچیوں کو فحش گانوں پر نچایا، مہمانوں نے ریپ کیا

سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔

اناؤ ریپ  معاملے میں ملزم بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سینگر (فوٹو : فیس بک)

اناؤ گینگ ریپ معاملہ: متاثرہ اوراس کے رشتہ داروں پر جعلی سرٹیفیکٹ دینے کے الزام میں مقدمہ درج

الزام ہے کہ ماں اور چچا نے متاثرہ کو نابالغ بتانے کے لئے جعلی اسکول ٹرانسفر سرٹیفیکٹ(ٹی سی) پولیس کو دیا تھا۔ اناؤ ریپ معاملے میں ملزم ششی سنگھ کے شوہر ہرپال سنگھ نے اس کی شکایت کی تھی۔

Screen-Shot-2018-12-03-at-11.44.46-AM

بہار کے بعد اڑیسہ میں انچارج پر جنسی استحصال کے الزام کے بعد شیلٹر ہوم سیل

اڑیسہ کی ڈھینکنال ضلع‎ میں ایک این جی او کے زیر اہتمام چلنے والے شیلٹر ہوم میں رہنے والی نابالغ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ دو سال سے زیادہ سے ان کے ساتھ جنسی استحصال ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں شیلٹر ہوم کے انچارج کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

مظفر پور شیلٹر ہوم: سپریم کورٹ نے حکومت کو لگائی پھٹکار، پوچھا؛ ایف آئی آر میں کیوں نہیں ہیں سنگین دفعات

کورٹ نے بہار حکومت کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر میں بدلاؤ کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف سکریٹری کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ شنوائی کے دوران کورٹ میں ہی موجود رہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے پر سپریم کورٹ ناراض

بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں،کورٹ نے کہا،بہت اچھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔وہیں دوسری طرف کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

مظفر پور شیلٹر ہوم: سپریم کورٹ نے کہا ’بے حد ڈراونا اور خوفناک‘ ہے یہ معاملہ، بہار سرکار کیا کر رہی ہے؟

سپریم کورٹ نے برجیش ٹھاکر کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ کیوں نہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے اس کو بہار سے باہر جیل میں ٹرانسفر کر دیا جائے ؟سی بی آئی نے اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں کہا کہ جیل کے اندر بھی برجیش ٹھاکر کے پاس سے موبائل فون برآمد کیا گیا ہے۔

گزشتہ  دنوں گجرات میں ایک معصوم کے ساتھ ریپ کے بعد شمالی ہندوستان سے گجرات گئے مزدوروں کے خلاف تشدد شروع ہو گیا۔ احمد آباد اسٹیشن پر ٹرین سے واپس اپنی ریاست لوٹنے کے لئے لگی لوگوں کی قطار۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بہاری مزدوروں کی نقل مکانی  :’ہمیں ماں بہن کی گالیاں دےکر گجرات خالی کرنے کو کہا گیا تھا ‘

28 ستمبر کو گجرات کے سابرکانٹھا ضلعے‎ میں 14 مہینے کی معصوم سے ریپ کا الزام بہار کےرہنے والے ایک آدمی پر لگنے کے بعد ریاست کے آٹھ ضلعوں میں شمالی ہندوستان کے مزدوروں کے خلاف تشدد شروع ہو گیا جس کے بعد وہاں سے نقل مکانی جاری ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

تشدد کے بعد یوپی اور بہار کے لوگوں کا گجرات چھوڑنا جاری، 431 لوگ گرفتار

اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گجرات کے وزیراعلیٰ کے حوالے سے بیان دیا کہ پچھلے تین دنوں میں کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ گجرات کی ترقی سے جلتے ہیں، انہوں نے یہ افواہ پھیلائی ہے۔

علامتی تصویر، ٖفوٹو : رائٹرس

شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال  سے نپٹنے کے لئے موجودہ نظام ناکافی: سپریم کورٹ

بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔