Samjhauta Express

Media Bol 107.00_32_16_23.Still004

میڈیا بول: سون بھدر قتل معاملہ، میڈیا اور سمجھوتہ-اجمیر کا سچ

ویڈیو: زمین تنازعہ میں سون بھدر میں ہوئے قتل معاملے پر میڈیا کا رخ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے سمجھوتہ ایکسپریس بلاسٹ معاملے کو لے کر دیے گئے بیان پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور سینئر صحافی آرتی جیرتھ سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

Samjhauta-Express-Blast-Reuters-File

سمجھوتہ ایکسپریس بلاسٹ: اسیمانند اور دیگر 3 ملزمین کو بری کرنے کے فیصلے کو پاکستانی خاتون نے کیا جیلنچ

دہلی -لاہور سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں 18 فروری 2007کو پانی پت کے قریب 2 بم بلاسٹ ہوئے تھے جن میں 68 لوگ مارے گئے تھے،ان میں زیادہ تر پاکستانی تھےاور 12 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، دھماکے کے بعد سمجھوتہ ایکسپریس اور سوامی اسیمانند۔ (فوٹو : پی ٹی آئی/ رائٹرس)

جب مقدمہ چلانے والے این آئی اے جیسے ہوں، تو بچاؤ میں وکیل رکھنے کی کیا ضرورت ہے

سمجھوتہ ایکسپریس معاملے کی سماعت کر رہے جج نے کہا کہ استغاثہ کئی گواہوں سے پوچھ تاچھ اور مناسب ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اس لئے مجبوراً ملزمین کو بری کرنا پڑا۔ جب این آئی اے جیسی اعلیٰ جانچ ایجنسی ایک خوفناک دہشت گرد حملے کے ہائی پروفائل معاملے میں اس طرح برتاؤ کرتی ہے، تو ملک کی جانچ اور استغاثہ نظام کی کیا عزت رہ جاتی ہے؟

سوامی اسیمانند (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

سمجھوتہ ایکسپریس بلاسٹ: عدالت نے کہا، ثبوتوں کے فقدان میں گناہ گاروں کو سزا نہیں مل پائی

این آئی اے عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے اپنے فیصلے میں کہا، ’مجھے شدید رنج اور تکلیف کے ساتھ فیصلے کا خاتمہ کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ قابل اعتماد اور قابل قبول ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے اس گھناؤنے جرم میں کسی کو گناہ گار نہیں ٹھہرایا جا سکا۔‘

فوٹو: پی ٹی آئی

سمجھوتہ بلاسٹ کیس: اگر بری ہوئے لوگ بے گناہ ہیں تو ذمہ دارکون ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد جس طرح عدالت میں اس کیس کی پیروی ہورہی تھی، یہ فیصلہ توقع کے عین مطابق ہی تھا۔ملزمیں کا دفاع کوئی اور نہیں بلکہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )کے لیگل سیل کے سربراہ ستیہ پال جین کر رہے تھے۔

امرتسر میں اٹاری ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ 25 فروری کو کھڑی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین/فوٹو: پی ٹی آئی

پاکستان کے بعد ہندوستان کی طرف سے بھی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین رد

ہندوستان اور پاکستان کے بیچ یہ ٹرین سروس 22 جولائی 1976 کو شروع ہوئی تھی۔پاکستان نے گزشتہ 27 فروری کو اپنی طرف سے واگھا -لاہور ریل مار پر ٹرین کی آمد و رفت رد کر دی تھی جبکہ 27 مسافر ہندوستانی ٹرین سے پرانی دہلی سے اٹاری پہنچے تھے۔