The Kashmir Walla

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

پولیس نے کشمیر میں پریس کی آزادی کے حوالے سے رپورٹنگ کے لیے بی بی سی کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی

کشمیر میں صحافیوں اور رپورٹنگ کی صورتحال پر بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں وادی کےبعض صحافیوں اور مدیران سے بات چیت کی ہے، جنہوں نے بتایا ہے کہ وہ واقعات کی رپورٹنگ کے حوالے سےحکام کی طرف سے پیدا کیے گئے ‘خوف اور دھمکی’ کے ماحول کی وجہ سے ‘گھٹن’محسوس کر تے رہے ہیں۔

Ajay-Kashmir-thumb

’دی کشمیر والا‘ کو بلاک کرنا کشمیری میڈیا کو مودی سرکار کے ذریعے غلام بنا لینے کی ایک مثال ہے

ویڈیو: سری نگر واقع نیوز ویب سائٹ ‘دی کشمیر والا’ کو بلاک کر دیا گیا ہے اور اس کے ٹوئٹر اور فیس بک پیج کو بھی بلاک کیا جا چکا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد صوبے میں میڈیا کے حالات کیا ہیں، بتا رہے ہیں اجئے کمار۔

کشمیر والا ویب سائٹ کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

جموں و کشمیر: حکومت نے ’دی کشمیر والا‘ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر روک لگائی

آزاد میڈیا آرگنائزیشن ‘دی کشمیر والا’ کے بانی مدیر فہد شاہ دہشت گردی کے الزام میں 18 ماہ سے جموں کی جیل میں بند ہیں، جبکہ اس کے ٹرینی صحافی سجاد گل بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جنوری 2022 سے اتر پردیش کی جیل میں بند ہیں۔ ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی اس کارروائی کے علاوہ انہیں سری نگر میں اپنے مالک مکان سے دفتر خالی کرنے کا نوٹس بھی ملا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

جموں و کشمیر: 2011 میں لکھے گئے مضمون کی وجہ سے پولیس نے یو اے پی اے کے تحت پی ایچ ڈی کے طالبعلم کو گرفتار کیا

کشمیر یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم عبد العالا فاضلی نے تقریباً 11 سال قبل 6 نومبر 2021 کو آن لائن میگزین ‘دی کشمیر والا’ میں ایک مضمون لکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مضمون انتہائی اشتعال انگیز تھا اور جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کی نیت سے لکھا گیا تھا۔ اس کا مقصد دہشت گردی کو بڑھاوا دینا اور نوجوانوں کو تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دینا تھا۔

صحافی سجاد گل (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کشمیری صحافی پر پی ایس اے لگاتے ہوئے پولیس نے کہا، حکومت کے حق میں کم رپورٹ کرتے تھے

صحافی سجاد گل کو انکاؤنٹر میں مارے گئے لشکر طیبہ کے ایک دہشت گرد کےاہل خانہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت لگائے گئے الزامات میں کہا گیا ہے کہ سجاد ہمیشہ ملک مخالف ٹوئٹس کی تلاش میں رہتے ہیں اور وہ یونین ٹریٹری جموں و کشمیر کی پالیسیوں کے تئیں منفی ر ہے ہیں ۔ وہ لوگوں کو حکومت کے خلاف بھڑکانے کے لیے حقائق کی جانچ کیے بغیر ٹوئٹ کرتے ہیں۔

صحافی سجاد گل (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کشمیر: ضمانت کے فوراً بعد صحافی کے خلاف پی ایس اے کا معاملہ درج، اہل خانہ نے کہا-امیدیں ٹوٹ گئیں

پانچ جنوری کی رات ویب پورٹل ‘دی کشمیر والا’سے وابستہ ٹرینی صحافی اورطالبعلم سجاد گل کو مجرمانہ طور پر سازش کرنے کے الزام میں ضلع باندی پورہ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد پولیس نےانہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

صحافی  سجاد گل (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

کشمیر: غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کی خبر پر تحصیلدار نے صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی

باندی پورہ کے آزادصحافی سجاد گل نے ایک تحصیلدار کے ذریعے ایک گاؤں میں مبینہ غیرقانونی تعمیرات ہٹانے اور گاؤں والوں کو ہراساں کرنےکے الزام پر ایک رپورٹ لکھی تھی۔ گل نے کہا کہ اس کے بعد تحصیلدار نے انتقامی جذبے سے ان کی ملکیت میں توڑ پھوڑ کی اور ان پر معاملہ درج کروایا۔