خبریں

پہلوانوں کے معاملے پر راہل گاندھی نے کہا – وزیر اعظم کے ’سرکشا کوچ‘ میں ایم پی محفوظ ہیں

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ بی جے پی ایم پی  برج بھوشن شرن سنگھ کےخلاف بے حسی کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی پر سوال اٹھائے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے بھی پوچھا ہے کہ ملزم کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی ہے۔

راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پہلوانوں کے جاری احتجاج اورریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور بی جے پی ایم پی  برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف بے حسی  کے حوالے سے  وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔

بی جے پی ایم پی  برج بھوشن سنگھ پر خاتون پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ایم پی  وزیر اعظم کے’ سرکشا کوچ ‘میں محفوظ ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا اور کہا، ’25 انٹرنیشنل میڈل  لانے والی بیٹیاں سڑکوں پر انصاف کے لیے فریادکر رہی ہیں۔ دو ایف آئی آر میں جنسی استحصال کے 15 گھناؤنے الزامات کے ساتھ ایم پی  وزیر اعظم کے ‘سرکشا کوچ’ میں محفوظ ہیں! بیٹیوں کے ان حالات کی ذمہ دار مودی حکومت ہے۔

ایک دن پہلے کانگریس لیڈرپرینکا گاندھی نے بھی برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر میں درج الزامات کی تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ شیئر کی تھی اور کہا تھا، ‘نریندر مودی جی، ان سنگین الزامات کو پڑھیے اور ملک کو بتائیے کہ ملزمین کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی ہے۔’

معلوم ہوکہ بی جے پی ایم پی  اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف28 اپریل کو دہلی پولیس کے ذریعے درج کی گئی دو ایف آئی آر میں بہت سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔

انڈین ایکسپریس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایف آئی آر میں سنگھ کے خلاف ‘پیشہ ورانہ مدد کے عوض’ سیکسوئل فیور کے کم از کم دو معاملے؛ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے کم از کم 15 واقعات، جن میں غلط طریقے سے چھونے کے تقریباً دس واقعات ، چھیڑ چھاڑ– جس میں  کھلاڑیوں کی چھاتیوں پر ہاتھ پھیرنا، ناف کو چھونا شامل ہے؛ ڈرانے –دھمکانے کی متعدد مثالیں ،جن میں پیچھا کرنا بھی شامل ہے–کا ذکر کیا گیا ہے۔

یہ ایف آئی آر ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 354 (خاتون  کی عزت  پر حملہ)، 354اے(جنسی طور پر ہراساں کرنا)، 354جی (پیچھا کرنا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) ؛اور نابالغ کے والد کی شکایت پر پاکسوکی دفعہ 10 کے تحت درج کی گئی ہیں۔

دوسری ایف آئی آر میں بالغ خواتین کی شکایت میں بھی انہیں دبوچنے ،غلط  طریقے سے چھونے اور ان کے ساتھ زبردستی جسمانی قربت کی کوشش کے کئی واقعات درج کیے گئے ہیں۔ کئی خواتین نے کہا ہے کہ پریکٹس کے دوران برج بھوشن سانس لینے کے پیٹرن کی  جانچ کرنے کے بہانے ان کی چھاتی اور پیٹ کو چھوتا تھا۔

قابل ذکرہے کہ ساکشی ملک، وینیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور سنگیتا پھوگاٹ سمیت اولمپک اور ورلڈ چیمپیئن شپ میڈلسٹ پہلوان ایک نابالغ سمیت کئی خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی استحصال کے الزام میں برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔

واضح ہو کہ منگل (30 مئی) کو ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے حکومت کے رویے سے ناراض ہو کرکہا تھا کہ وہ اپنے میڈل گنگا میں پھینک دیں گے۔ وہ اسی دن ہری دوار میں ہر کی پوڑی گھاٹ بھی پہنچے تھے، تاہم کسان رہنماؤں کی جانب سے انہیں سخت اقدامات نہ کرنے کے لیے راضی کرنے کے بعد پہلوانوں نے اپنےمیڈل گنگا میں پھینکنے کا فیصلہ بدل لیا۔

اس سے قبل 28 مئی کواس وقت  ساکشی ملک، بجرنگ پونیا، وینیش پھوگاٹ اور دیگر پہلوانوں کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا، جب انہوں نے جنتر منتر روڈ پر اپنے دھرنے کے 35 ویں دن نئے پارلیامنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس نے ان پرسیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے بعددنگا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

اس دن نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح ہوا  تھااور برج بھوشن شرن سنگھ نے تقریب میں شرکت کی تھی۔ پارلیامنٹ کے افتتاح سے پہلے وینیش پھوگاٹ نے کہا تھا کہ ‘اس سب کے بعد بھی اگر وہ اتوار کو پارلیامنٹ میں موجود ہوتے ہیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے۔’