اترپردیش میں سماج وادی پارٹی سے لے کر گجرات میں کانگریس تک نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ووٹنگ کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ایس پی کا کہنا ہے کہ یوپی کے سنبھل سمیت کئی علاقوں میں مسلم ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا یا ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں منگل (7 مئی) کو 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اور اس دوران اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے لے کر گجرات میں کانگریس تک نے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر ووٹنگ کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سماج وادی پارٹی نے اپنے آفیشل ہینڈل سے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کیے، جن میں پارٹی کی جانب سے اتر پردیش کے سنبھل میں ووٹنگ کو لے کر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ ایس پی کا کہنا ہے کہ سنبھل میں مسلم ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔
ایس پی نے لکھا، ‘سنبھل لوک سبھا کے بوتھ نمبر 11 پر پولیس کے ذریعے مسلم ووٹروں کو ان کے شناختی کارڈ چھین کر ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نوٹس لے، شفاف ووٹنگ کو یقینی بنایا جائے۔’
संभल लोकसभा के संभल में बूथ संख्या 11 पर पुलिस द्वारा मुस्लिम मतदाताओं को उनका पहचान पत्र छीनकर वोट डालने से रोका जा रहा।
चुनाव आयोग संज्ञान लें, निष्पक्ष मतदान सुनिश्चित हो।@ecisveep @ceoup @dmsambhal
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) May 7, 2024
سنبھل کے علاوہ ایس پی نے مین پوری سیٹ سے لے کربدایوں، آنولا اور آگرہ سمیت تمام جگہوں پر مسلم ووٹروں کو ہراساں کرنے اور ووٹروں پر دباؤ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ ایس پی نے الیکشن کمیشن سے ان تمام معاملوں میں نوٹس لینے کو کہا ہے۔
کئی صحافیوں اور عام لوگوں نے بھی ووٹنگ کے دوران مسلم ووٹروں کو ہراساں کرنے والے ٹوئٹ کیے ہیں۔
संभल में कुंदरकी एरिया की मुस्लिम महिलाओं के पास आधार कार्ड होने के बावजूद इन्हें वोट डालने नहीं दिया जा रहा है। कुछ के आधार कार्ड ही फर्जी बताए जा रहे हैं।
प्रशासन अपनी मनमानी कर रहा है चुनाव आयोग होश में आओ। pic.twitter.com/CjCCOYXaeK
— Wajidkhan (@realwajidkhan) May 7, 2024
यह वीडियो भी सम्भल का है। पुलिस पर मतदाताओं की पर्चियां छीनने का आरोप है। @ECISVEEP इन वीडियो को आप देख रहे हैं? इस चुनाव में चुनाव आयोग पर लगातार सवाल उठ रहे हैं। क्या ऐसे निष्पक्ष चुनाव हो सकता है? pic.twitter.com/QdlRpmu1VL
— Wasim Akram Tyagi (@WasimAkramTyagi) May 7, 2024
लोकतंत्र में इससे ज्यादा खतरनाक और क्या हो सकता है..?
पोलिंग बूथ के अंदर पुलिस मुस्लिम मतदाताओं को बेरहमी से पीट रही है यहाँ तक कि महिलाओं को भी पीट रही है.!!
क्या चुनाव आयोग और लोकतंत्र अपना दम नहीं तोड़ चुका है..? pic.twitter.com/bzG6UQumlX
— Pratik Patel (@PratikVoiceObc) May 7, 2024
ایک ٹوئٹ میں ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے کہا کہ کاس گنج میں بی جے پی لیڈروں نے ایس پی ضلع صدر کو کار سے کھینچ کر ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔
#एटा में खुलेआम गुंडागर्दी पर उतारू भाजपाई।
कासगंज में भाजपा नेताओं ने हमारे सपा के जिला अध्यक्ष को गाड़ी से खींचकर उनके साथ मारपीट की।
चुनाव में बुरी तरह से हारती भाजपा बौखला गयी है और सरेआम गुंडई पर उतर आयी है।
चुनाव आयोग सख्त कार्यवाही करे।@ECISVEEP pic.twitter.com/pn82E1aPHF
— I.P. Singh (@IPSinghSp) May 7, 2024
گجرات میں آج 26 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں کچھ، بناس کانٹھا، پاٹن، مہسانہ، سابر کانٹھا، گاندھی نگر، احمد آباد ایسٹ، احمد آباد ویسٹ، سریندر نگر، راجکوٹ، پوربندر، جام نگر، جوناگڑھ، امریلی، بھاؤنگر، آنند، کھیڑا، پنچ محل داہود، وڈودرا، چھوٹا ادے پور، بھروچ، بارڈولی، سورت، نوساری، ولساڈ انتخابی حلقوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ یہاں بھی کانگریس نے بی جے پی پر ووٹنگ کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کانگریس یووا مورچہ کے صدر سری نواس بی وی نے الیکشن کمیشن پر گجرات کے پولنگ بوتھوں میں بی جے پی کے انتخابی مواد کے ساتھ ووٹنگ کرانے کا الزام لگایا ہے۔
ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا،’واہ رے الیکشن کمیشن !! گجرات کے پولنگ بوتھوں میں بی جے پی کے انتخابی مواد کے ساتھ ووٹنگ کرا رہا ہے الیکشن کمیشن آف انڈیا ۔
वाह रे चुनाव आयोग!!
गुजरात के मतदान केंद्रों में भाजपा की चुनाव सामग्री के साथ मतदान करा रहा है भारत का चुनाव आयोग। pic.twitter.com/S3mWsa9FxU
— Srinivas BV (@srinivasiyc) May 7, 2024
اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجیو جھا نے بھی گجرات میں ایک پولنگ بوتھ کے پاس جمع ہونے والے بی جے پی کے حامیوں کی بھیڑ پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا الیکشن کمیشن اتنی بھیڑ کو ووٹنگ بوتھ کے ارد گرد جمع ہونے کی اجازت دیتا ہے؟
क्या वोटिंग बूथ के आस पास इस तरह भीड़ जमा करने की अनुमति चुनाव आयोग देती है।
हम लोग की यही तो शिकायत है कि चुनाव आयोग निष्पक्ष नहीं है। pic.twitter.com/3mcozYF1uL
— Sanjeev Jha (@Sanjeev_aap) May 7, 2024
گجرات کانگریس کے آفیشل ہینڈل سے بھی یہ سوال اٹھایا گیا کہ بی جے پی کے بوتھ نمائندے بوتھ کے اندر کمل کے نشان اور بی جے پی لیڈر کی فوٹو والی پین کیسے رکھ سکتے ہیں؟
भाजपा के पोलिंग / बुथ प्रतिनिधि
बुथ के अंदर कमल के निशान और भाजपा के नेता के फोटो वाली पेन कैसे रख सकते है ? प्रिसाइडिंग ऑफ़िसर संज्ञान नहीं लेते है । चुनाव आयोग @ECISVEEP आप तुरंत संज्ञान ले और कड़े कदम उठाये । pic.twitter.com/1KyvoqJLtj— Gujarat Congress (@INCGujarat) May 7, 2024
غورطلب ہے کہ ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں کل 17.24 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس میں 8.85 کروڑ مرد ووٹر اور 8.39 کروڑ خواتین ووٹر ہیں۔
اس مرحلے میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر صحت منسکھ منڈاویہ، مرکزی وزیر پرشوتم روپالا سمیت کئی مرکزی وزراء کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ کئی سینئر اپوزیشن لیڈر دگوجئے سنگھ، ڈمپل یادو اور سپریا سلے کی لوک سبھا سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔
Categories: الیکشن نامہ, خبریں