خبریں

ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی  نے 2024 کے انتخابات میں بی جے پی کو نقصان پہنچایا: یوگی آدتیہ ناتھ

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حد سے بڑھی ہوئی خود اعتمادی نے بی جے پی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ریاست میں متوقع کامیابی سے ہمکنار نہیں ہونے دیا۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو کہا کہ حد سےبڑھی خود  اعتمادی  نے بی جے پی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں متوقع کامیابی حاصل نہیں کرنے دی۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا کہ برسراقتدار پارٹی 2027 کے اسمبلی انتخابات میں جیت درج کرے گی۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ،لکھنؤ میں رام منوہر لوہیا نیشنل لاء یونیورسٹی کے بھیم راؤ امبیڈکر آڈیٹوریم میں بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘بی جے پی 2024 میں پچھلے انتخابات کے برابر ہی ووٹ فیصد حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔تاہم، ووٹوں کے بدلاؤ اور حد سے زیادہ بڑھی ہوئی خوداعتمادی  نے ہماری امیدوں کو نقصان پہنچایا۔ نتیجتاً، گزشتہ انتخابات میں شکست کھانے والی اپوزیشن آج اپنا خم ٹھونکنے میں کامیاب ہے۔‘

اپوزیشن پر لوک سبھا انتخابات سے قبل ذات پات کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے چیف منسٹر نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ اس طرح کی تفرقہ انگیزی کے حوالے سے محتاط رہیں۔

انہوں نے کہا ،’اپوزیشن جماعتوں اور غیر ملکیوں نے ہمارے خلاف سازش کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا کامیابی سے استعمال کیا۔ بی جے پی کارکنوں کو سوشل میڈیا پر نظر رکھنی چاہیے، افواہوں کا فوراً جواب دینا چاہیے اور شیڈول کاسٹ (ایس سی) لیڈروں کے لیے پارٹی کے احترام کو اجاگر کرنا چاہیے۔ 2019 میں، ہم نے یوپی میں سب سے بڑے اتحاد کو شکست دی۔‘

آدتیہ ناتھ نے ایم پی سے لے کر کونسلر تک ہر کارکن سے 10 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات اور 2027 کے انتخابات کی تیاری شروع کرنے کی اپیل کی۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، کئی مرکزی اور ریاستی وزراء، ارکان پارلیامنٹ، ایم ایل اے، ایم ایل سی، لوک سبھا کے امیدواروں اور بلاک سطح کے لیڈروں نے پارلیامانی انتخابات کے نتائج کے بعد پہلی بار منعقدہ ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی۔

لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں بی جے پی کی کارکردگی پارٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا، جو پارلیامان میں اکثریت کے اعداد وشمار (272) کو عبور کرنے کے لیےسیاسی طور پر سب سے اہم ریاست پر بھروسہ کر رہی تھی۔ بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو صرف 36 سیٹیں مل سکیں- بی جے پی نے 33، راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے دو اور اپنا دل (سونے لال) نے ایک سیٹ جیتی۔

یہ 2019 میں ریاست کی جیتی گئی 62 لوک سبھا سیٹوں سے 29 کم اور 2014 میں جیتی گئی 71 سیٹوں سے 38 کم ہے۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے اپنے خطاب میں کانگریس کو نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ پرانی پارٹی تین انتخابات میں جیتنے والے ممبران پارلیامنٹ کو شامل کرنے کے بعد بھی بی جے پی کا نمبر پار نہیں کر سکی۔

نڈا نے کانگریس پر آئین اور جمہوری اقدار کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، ‘کانگریس نے انتخابات میں آئین کے بارے میں بہت بات کی۔ یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ اصل میں اسے کس چیز نے کمزور کیا۔ انہوں نے (کانگریس) 90 بار منتخب حکومتوں کو گرایا۔ وہ رام مندر کی بات کرتے ہیں لیکن بی جے پی کے لیے یہ صرف انتخابی مسئلہ نہیں ہے بلکہ آستھا کا معاملہ ہے۔‘