خبریں

اسمارٹ سٹی مشن کا دوسرا ایڈیشن لانے سے مرکز کا انکار، موجودہ پروجیکٹ اب تک ادھورا

اسمارٹ سٹیز مشن کے دوسرے ایڈیشن کی سفارش ایک پارلیامانی کمیٹی نے فروری میں پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں کی تھی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ریاستی دارالحکومتوں میں بھیڑکم کرنے کے لیےمشن کو دوسرے مرحلے کے شہروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بڑھایا جانا چاہیے۔

(تصویر: پی آئی بی)

(تصویر: پی آئی بی)

نئی دہلی: ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت توکھن ساہو نے جمعرات (25 جولائی) کو لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مرکزی حکومت کے اسمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم) کے دوسرے ایڈیشن کے لیے کوئی تجویز نہیں ہے۔

 ہندوستان ٹائمز کے مطابق، تمل ناڈو کے کرور سے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ ایس جوتھیمنی کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ساہو نے یہ جانکاری دی۔

اسمارٹ سٹیز مشن کے دوسرے ایڈیشن کی سفارش ایک پارلیامانی کمیٹی نے فروری میں پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں کی تھی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ریاستی دارالحکومتوں میں بھیڑ کم کرنے کے لیے دوسرے مرحلے کے شہروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مشن کو بڑھایا جانا چاہیے۔کمیٹی نے کہا کہ یہ شہر دارالحکومت اور سیاحتی شہروں کے 50-100 کلومیٹر کے دائرے میں واقع ہونے چاہیے۔

بتادیں کہ جون 2015 میں شروع کیے گئے اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت 100 شہروں کو اسمارٹ سٹیز کے طور پر تیار کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اس مشن میں  ملک کے منتخب شہروں کے اندر ترقی پذیر علاقوں کا تصور  ماڈل ایریاز کے طور پر کیا گیا تھا، جن سے شہر کے دیگر حصوں اور قریبی شہروں اور قصبوں پر  بھی اثرپڑنےکی امید تھی۔

مشن کی آخری تاریخ میں تیسری بار توسیع

آج بھی حکومت ہند کی ویب سائٹ پر لکھا ہے ، ‘اس مشن میں 100 شہر شامل کیے جائیں گے اور اس کی مدت پانچ سال (مالی سال 2015-16 سے مالی سال 2019-20)’کی ہوگی۔ تاہم،  ابھی تک کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ اب مرکزی حکومت نے اس کی مدت مارچ 2025 تک بڑھا دی ہے تاکہ باقی پروجیکٹوں کو مکمل کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی مشن کی مدت میں تیسری بار توسیع کی گئی ہے۔

مالی سال 2019-20 تک کام مکمل نہیں ہوا تو مدت دسمبر 2023  تک بڑھا دی گئی۔ منصوبہ اس کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکا اور مدت میں 30 جون 2024 تک توسیع کرنی پڑی۔ اس بار پھر نو ماہ کی توسیع دیتے ہوئے مارچ 2025 تک کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ ایک بیان میں، حکومت نے کہا تھا کہ کئی ریاستی حکومتوں اور مقامی شہری اداروں کی درخواست پر مدت میں توسیع کی گئی۔

کن ریاستوں میں سب سے زیادہ کام باقی ہے؟

ایس سی ایم  کااعلانیہ مقصد پائیدار اور جامع شہروں کو فروغ دینا ہے، جو بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتے ہیں اور اپنے شہریوں کو اچھی زندگی، صاف ماحول اور ‘اسمارٹ’ حل فراہم کرتے ہیں۔ وزارت کے مطابق، پورے مشن کے لیے حکومت نے 100 شہروں کے لیے 48000 کروڑ روپے مختص کیے تھے، جن میں سے 46585 کروڑ روپے (97 فیصد) جاری کیے جا چکے  ہیں۔

ساہو نے جمعرات کو لوک سبھا میں ایس سی ایم سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 12 جولائی تک 164223 کروڑ روپے کے 8016 پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کے لیے ٹینڈر دیے گئے تھے، جن میں سے 7218 پروجیکٹ (90 فیصد) 145083 کروڑ روپے کی رقم پوری ہو چکی ہیں۔

سب سے زیادہ کام اتر پردیش اور تلنگانہ میں باقی ہے۔ اس وقت اتر پردیش میں 63 اور تلنگانہ میں 57  پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔ ان ریاستوں کے بعد پنجاب (39)، پڈوچیری (36)، تمل ناڈو (27) اور راجستھان (21) ہیں۔