خبریں

کوچنگ سینٹر میں موت کا معاملہ: طالبعلم کا سی جے آئی کو خط، کہا-امتحان کی تیاری کے لیے جہنم جیسی زندگی بسر کرنے کو مجبور

دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں ایک کوچنگ سینٹر کے بیسمنٹ میں پانی بھر جانے کی وجہ سے یو پی ایس سی کے تین امیدواروں کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے ایک طالبعلم نے سی جے آئی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صحت مند زندگی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا طالبعلموں کا بنیادی حق ہے۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

نئی دہلی: راجدھانی دہلی کے ایک آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کے بیسمنٹ  میں سول سروسز کی تیاری کر رہے تین طالبعلموں کی موت کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سول سروسز کی تیاری کرنے والے ایک طالبعلم نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ طلباء دہلی میں جہنم جیسی زندگی بسر کرنے کو مجبور ہیں۔

انہوں نے سی جے آئی چندر چوڑ سے طلباء کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق،  اویناش دوبے نامی طالب علم نے اپنے خط میں تین ساتھی طلبہ کی موت کے ذمہ دار اہلکاروں اور دیگر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔خط میں  راجندر نگر اور مکھرجی نگر جیسے کوچنگ علاقوں میں ناقص انفراسٹرکچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نکاسی آب کا مناسب نظام نہ ہونے کی وجہ سے اکثر پانی آبی جماؤ کی وجہ سے سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ، اویناش دوبے نے بیسمنٹ میں تین طالبعلموں کے ڈوبنے کے حالیہ واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا، ‘مکھرجی نگر اور راجندر نگر جیسے علاقے میونسپل کارپوریشن کی بے حسی کی وجہ سےکئی سالوں سے ہر سال آبی جماؤ کے مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں گھٹنوں تک نالے کے پانی میں چل کر جانا پڑتا ہے۔ اپنے امتحان کی تیاری کے لیے ہمیں یہاں جہنم جیسی زندگی گزارنی پڑ رہی ہے۔‘

اپنی شکایت میں طالبعلم نے یہ بھی کہا ہے کہ بعض اوقات سیلاب اور سیوریج کا پانی گھروں میں بھی داخل ہوجاتا ہے۔ طالبعلم  نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ حکام کو آبی جماؤ کے مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کی ہدایت دی جائے۔ اس کے ساتھ ہی  ایمرجنسی اور طبی سہولیات کو بھی مضبوط کیا جائے۔ انہوں نے پانی کی نکاسی کے مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اویناش دوبے نے اپنے خط میں کہا ہے کہ صحت مند زندگی بسر کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنا طلبہ کا بنیادی حق ہے۔ آبی جماؤ کا مسئلہ طلباء کی صحت اور تحفظ کے لیے خطرہ ہے۔ طلباء کو محفوظ اور صحت مند ماحول کی ضرورت ہے تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے تعلیم حاصل کر سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

اس خط کے بارے میں چیف جسٹس آف انڈیا نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا اس خط کو عرضی  کے طور پر دیکھا جائے گا یا نہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سنیچر (27 جولائی) کوسینٹرل دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں ایک کوچنگ سینٹر کے بیسمنٹ میں پانی بھرنے کی وجہ سے یو پی ایس سی کے تین امیدواروں کی ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ شدید بارش کے دوران نالہ پھٹنے سے بیسمنٹ میں پانی بھر گیا تھا۔

اس سے کچھ دن پہلے دہلی میں ہی یو پی ایس سی کے ایک امیدوار کی موت آبی جماؤ والی  سڑک پر کرنٹ لگنے سے ہو گئی تھی۔

راجندر نگر قومی راجدھانی اور ملک میں کوچنگ سینٹروں اور پیئنگ گیسٹ کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں دور دراز سے طالبعلم  داخلہ امتحانات میں کامیابی کی امید میں آتے ہیں۔ گزشتہ سال جون میں مکھرجی نگر کے ایک کوچنگ سنٹر میں آگ لگنے سے 60 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے تھے۔