مالی سال 2023-24 میں راجستھان میں چونا پتھر کے کل 21 بلاکوں کی نیلامی کی گئی تھی۔ ان میں سے 20 امبوجا سیمنٹ نے حاصل کی تھیں، اور کم از کم 15 کانوں کی نیلامی میں امبوجا سیمنٹ بولی لگانے والی واحد کمپنی تھی۔ ان میں سے 13 کو راجستھان حکومت نے رد کر دیا ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان کی سیمنٹ انڈسٹری میں گزشتہ چند سالوں سے مسابقت کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دو بڑے کھلاڑی – کمار منگلم بڑلا اور گوتم اڈانی چھوٹے کھلاڑیوں کو اپنی طرف ملاتے جا رہے ہیں۔
دراصل،الٹرا ٹیک سیمنٹ (کمار منگلم بڑلا کی کمپنی) اور امبوجا سیمنٹ (گوتم اڈانی کی کمپنی) دوسری کمپنیوں کو تیزی سے اپنی کمپنی میں یا تو ضم کر رہی ہیں یا ان کا حصول کر رہی ہیں۔
یہ مقابلہ سیمنٹ مارکیٹ میں اجارہ داری کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔ تین سال سے بھی کم عرصے میں گوتم اڈانی ملک کی دوسری سب سے بڑی سیمنٹ کمپنی کے مالک بن چکے ہیں۔ انہوں نے مئی 2022 میں امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ میں 63.15 فیصد اور اے سی سی لمیٹڈ میں 56.69 فیصد حصہ داری لے کر اس میدان میں قدم رکھا تھا ۔
لیکن معاملہ صرف کمپنیوں کے حصول تک محدود نہیں ہے۔ سیمنٹ بنانے کے لیے سب سے ضروری خام مال چونا پتھر (لائم اسٹون)ہے، جس کی کانوں کی نیلامی میں اڈانی گروپ نے 2023-24 میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ کمپنی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2023-24 میں، امبوجا سیمنٹ نے چونا پتھر کی 24 نئی کانوں کے لیے بولیاں جیتنے میں کامیابی حاصل کی تھیں ، جن میں سے 20 صرف راجستھان میں تھیں۔
مالی سال 2023-24 میں راجستھان میں چونا پتھر کے کل 21 بلاک کی نیلامی کی گئی تھی۔ دی وائر کی تفتیش کے مطابق، ان میں سے 20 امبوجا سیمنٹ نے حاصل کی تھیں، اور کم از کم 15 کانوں کی نیلامی میں امبوجا سیمنٹ واحد بولی لگانے والی کمپنی یعنی سنگل بیڈر تھی۔ راجستھان حکومت نے ان میں سے 13 بلاک کی نیلامی کو رد کر دیا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی پچھلی رپورٹ آپ یہاں ملاحظہ کر سکتے ہیں ۔
اس رپورٹ میں ہم تحقیقات کریں گے کہ اڈانی کو 20 بلاک کیسے ملے تھے۔ لیکن پہلے ہم نیلامی سے متعلق کچھ تکنیکی باتوں کو سمجھ لیتے ہیں۔
چونا پتھر کی کانوں کی نیلامی کا عمل
اس وقت کانوں کی زیادہ تر نیلامی آن لائن ہوتی ہے۔ غور کریں، چونا پتھر ایک مائنر مینرل (معدنیات) ہے ، جس کا مطلب ہے کہ ریاستی حکومت کو اس سے متعلق فیصلے لینے کا حق ہے، لیکن ای— نیلامی مرکزی حکومت کی اسٹیل وزارت کے کنٹرول والی ایم ایم ایس ٹی سی لمیٹڈ ہی کرتی ہے۔
نیلامی کا عمل دو مراحل میں ہوتا ہے۔ پہلے مرحلے میں کمپنی ٹیکنیکل بیڈر بننے کی اہلیت سے متعلق دستاویز فراہم کراتی ہے۔ حکومت بلاک کے ریزروپرائس یعنی بنیادی قیمت کا اعلان کرتی ہے۔ نیلامی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو اس کے برابر یا اس سے زیادہ بولی لگانی پڑتی ہے جسے ابتدائی قیمت (انیشیل پرائس )کہا جاتا ہے۔
تمام معیارات پر پورا اترنے والی کمپنی کو تکنیکی طور پر کوالیفائیڈ بیڈر قرار دیا جاتا ہے اور سب سے زیادہ ابتدائی قیمت کو فلور پرائس مان لیا جاتا ہے۔
تکنیکی طور پر کوالیفائیڈ بیڈر کو ان کی جانب سے پیش کردہ ابتدائی قیمت کی بنیاد پر شارٹ لسٹ کیا جاتا ہے۔ پہلے پانچ تکنیکی طور پر اہل بیڈر کو کوالیفائیڈ بیڈر مان لیا جاتا ہے اوریہی آگے کی نیلامی میں حصہ لینے کے قابل ہوتے ہیں۔
اگر تکنیکی طور پر کوالیفائیڈ بیڈرکی تعداد تین سے کم ہے، تو کسی کو بھی کوالیفائیڈ بیڈر نہیں سمجھا جائے گا اور نیلامی کی پہلی کوشش معدنیات (نیلامی) رولز، 2015 کے قاعدہ 9 (10) کے تحت منسوخ کر دی جائے گی۔ اس کے بعد دوبارہ نیلامی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
دوسری کوشش میں، پہلی کوشش کی سب سے زیادہ ابتدائی قیمت کو ریزرو قیمت بنا دیا جاتا ہے۔ دوسری کوشش میں تین سے کم تکنیکی طور پر ا کوالیفائیڈ بیڈر ہونے کی صورت میں بھی نیلامی رد نہیں کی جاتی ہے اور یہ عمل اگلے مرحلے تک جاری رہتا ہے۔
نیلامی کے دوسرے مرحلے میں اہل بولی دہندہ کو حتمی قیمت آفرکرنی ہوتی ہے، جوفلور پرائس سے زیادہ ہونی چاہیے۔ سب سے زیادہ حتمی قیمت پیش کرنے والے کو ترجیحی بولی دہندہ قرار دیا جاتا ہے۔ ترجیحی بولی دہندہ کو اپنے کان کنی کے منصوبے کے لیےاین او سی ملنے کے بعد کامیاب بولی دہندہ قرار دیا جاتا ہے۔
کامیاب بولی دہندہ ریاستی حکومت کے ساتھ ایم ڈی پی اے(مائن ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن اگریمنٹ) سائن کرتا ہے۔ اپ فرنٹ پیمنٹ (وسائل کی تخمینی قیمت کا 0.50فیصد) کی تینوں قسط جمع کرنے کے بعد کامیاب بیڈر کو مائننگ لیز آرڈر مل جاتا ہے۔
راجستھان کی کن کانوں میں امبوجا واحد بیڈر تھی؟
امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ گجرات، راجستھان، ہماچل پردیش، مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ میں کان کنی کا کام کرتی ہے۔ مالی سال 2023-24 میں، راجستھان حکومت نے لائم اسٹون یعنی چونا پتھر کے 21 بلاکوں کی نیلامی کی۔ تمام بلاک ناگور ضلع کی ناگور اور دیہہ تحصیل میں ہیں۔
یہ بلاکس ہیں- پی ایس بی01 ، پی ایس بی02 ،پی ایس بی03 ، پی ایس بی04 ، پی ایس بی05 ، پی ایس بی06 ، پی ایس بی07 ، پی ایس بی08 ، پی ایس بی09 ، پی ایس بی10 ،پی ایس بی11 ،پی ایس بی12 ،پی ایس بی13 ،پی ایس بی14 ،پی ایس بی15 ،پی ایس بی16 ،پی ایس بی17 ،پی ایس بی18 ،ایچ پی بی 19،ایچ پی بی 20اور ایچ پی بی 21۔
تمام بلاکوں کا کل رقبہ 14.17 مربع کلومیٹر ہے۔ دی وائر کے پاس کل 18 بلاکوں کی نیلامی کے دستاویز ہیں، جن سے پتہ چلتا ہے کہ گوتم اڈانی کی کمپنی امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ ان 15 کانوں کی نیلامی میں واحدبیڈرتھی – پی ایس بی03، پی ایس بی04، پی ایس بی05، پی ایس بی08، پی ایس بی09، پی ایس بی10، پی ایس بی11، پی ایس بی12، پی ایس بی13، پی ایس بی14، پی ایس بی15، پی ایس بی16، پی ایس بی17، پی ایس بی18 اور ایچ پی بی21۔
آٹھ بلاکوں کے لیے21 جولائی کو نوٹس جاری کیا گیا تھا
پی ایس بی03 ،پی ایس بی04 ،پی ایس بی05 ، پی ایس بی08 ، پی ایس بی09 ، پی ایس بی10 اور پی ایس بی15 ،پی ایس بی16 کی ای —نیلامی کے لیے 21 جولائی 2023 کواین آئی ٹی (نوٹس انوائٹنگ ٹینڈرز) جاری کیا گیا تھا۔
یہ تمام بلاک ناگور تحصیل کے ہریما گاؤں میں ہیں۔
ان تمام بلاکوں میں چونا پتھر مختلف مقدار میں پایا جاتا ہے، جو 0.90 ملین ٹن سے لے کر 2.70 ملین ٹن تک ہے۔ ان بلاکوں میں کیلشیم آکسائیڈ (سی اے او) کا اوسط گریڈ 48.4 سے 51.74 فیصد تک ہے۔ سیمنٹ کے معیار کا تعین چونا پتھر میں کیلشیم آکسائیڈ کی مقدار سے ہوتا ہے ۔
ان آٹھ بلاکوں کی نیلامی کے لیے این آئی ٹی (نوٹس انوائٹنگ ٹینڈرز)21 جولائی کو جاری کیا گیا تھا۔ لیکن تکنیکی طور پر اہل بولی دہندگان کی تعداد تین سے کم ہونے کی وجہ سے نیلامی کی پہلی کوشش رد کر دی گئی۔
نیلامی کی دوسری کوشش ستمبر 2023 میں کی گئی۔ ان بلاکوں کی ای —نیلامی کی پہلی کوشش میں 25.10فیصد کی سب سے زیادہ ابتدائی قیمت حاصل کی گئی، دوسری کوشش میں اسے ریزرو پرائس بنا دیا گیا۔
دریں اثنا، راجستھان اسمبلی انتخابات 2023 کے لیے ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا اور ای— نیلامی کا عمل روک دیا گیا۔ انتخابات کے بعد یہ سلسلہ دوبارہ شروع کیاگیا۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ نیلامی کی دوسری کوشش میں، صرف امبوجا سیمنٹ تکنیکی طور پرکوالیفائیڈ ہوا اور اس نے 25.15 فیصد کی بلند ترین ابتدائی قیمت پیش کی۔
ایم ایس ٹی سی لمیٹڈ کے ذریعے حتمی بولی 21 فروری سے 7 مارچ 2024 کے درمیان لگی۔ امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے 25.20فیصد کی سب سے زیادہ بولی پیش کی اور ان آٹھ بلاکوں کے لیے ترجیحی بیڈر بن گئی۔
(تمام بلاکوں کے رقبہ اور کیلشیم آکسائیڈ (سی اے او) کا اوسط گریڈ فیصد نیچے دیے گئے چارٹ دیکھیں۔)
چھ بلاکوں کے لیے 10 جولائی کو جاری کیا گیا تھا این آئی ٹی
پی ایس بی12، پی ایس بی13، پی ایس بی14، پی ایس بی17، پی ایس بی18 اورایچ پی بی21 کے لیے ٹینڈر 10 جولائی کو طلب کیے گئے تھے۔
ان تمام بلاکوں کی ای— نیلامی کی پہلی کوشش کو بھی تکنیکی طور پر اہل بولی دہندگان کی تعداد تین سے کم ہونے کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا۔ (یہاں سے پی ایس بی12 اور ایچ پی بی 21 کی کہانی قدرے مختلف ہے ۔ اس پر بعد میں آئیں گے۔)
پی ایس بی13، پی ایس بی14، پی ایس بی17 اور پی ایس بی18 کی نیلامی کا عمل اور نتائج ایک جیسے تھے۔ ای —نیلامی کی دوسری کوشش میں ان چار بلاکوں کے لیے ریزرو قیمت 25.05فیصد رکھی گئی تھی، کیونکہ یہ پچھلی کوشش میں سب سے زیادہ ابتدائی قیمت تھی۔
لیکن اسمبلی انتخابات کی وجہ سے ای —نیلامی رک گئی۔ انتخابات کے بعد نیلامی کا عمل دوبارہ شروع ہو ا۔ محکمہ کے مطابق، دوسری کوشش میں، ان بلاکوں میں صرف ایک بولی لگانے والا تکنیکی طور پر اہل پایا گیا – امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ۔
ظاہرہے، اسی کمپنی سے 25.10فیصد کی سب سے زیادہ ابتدائی قیمت موصول ہوئی۔ ان چار بلاکوں کی ای— نیلامی کی دوسری کوشش میں حتمی بولی 4 اور 12 مارچ 2024 کے درمیان لگی۔
امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے ان تمام بلاکوں کے لیے 25.15فیصد کی سب سے زیادہ بولی کی پیشکش کی اور ترجیحی بیڈربن گئی۔
بلاک ایچ پی بی21 کا ریٹ الگ
اس بلاک کی ای— نیلامی کی دوسری کوشش میں، ریزرو قیمت 27.05فیصد رکھی گئی تھی ، کیونکہ یہ پچھلی کوشش میں سب سے زیادہ ابتدائی قیمت تھی۔ محکمہ کے مطابق، یہاں بھی دوسری کوشش میں صرف ایک بولی لگانے والا تکنیکی طور پر اہل پایا گیا – امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ۔
حتمی بولی 13 مارچ 2024 کو لگی۔ امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے اس بلاک کے لیے 27.10فیصد کی سب سے زیادہ بولی جمع کرائی اور ترجیحی بولی دینے والا بن گیا۔
بلاک پی ایس بی12
ٹیکنیکل کوالیفائیڈ بیڈر کی تعداد دو ہونے کی وجہ سے پی ایس بی12 کی ای —نیلامی کی پہلی کوشش کورد کر دیا گیا۔
ای— نیلامی کی دوسری کوشش کے لیے ٹینڈر فارموں کی فروخت 11 ستمبر 2023 سے شروع ہوئی۔
اس بلاک کی ای—نیلامی کی پہلی کوشش میں 50.40فیصد کی سب سے زیادہ ابتدائی قیمت حاصل کی گئی، دوسری کوشش میں اسی کو ریزرو پرائس بنایا گیا۔
محکمہ کے مطابق، ای نیلامی کی دوسری کوشش میں صرف ایک بولی دہندہ تکنیکی طور پر اہل تھا – امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ۔ اسی وجہ سے حاصل کی گئی سب سے زیادہ ابتدائی قیمت 50.45فیصد تھی۔
ایک مارچ 2024 کو منعقدہ آخری بولی کے دوران امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے 50.50فیصد کی سب سے زیادہ بولی پیش کی۔ 5 مارچ 2024 کو گوتم اڈانی کی کمپنی ترجیحی بولی دہندہ بنی۔
بلاک- پی ایس بی11
اس کان کی نیلامی میں صرف امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے حصہ لیا۔ 29 فروری 2024 کو امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ نے 50.50فیصد کی سب سے زیادہ بولی جمع کرائی اور کان کواپنے نام کر لیا۔
غور کریں کہ ان 15 کانوں میں سے، صرف ایچ پی بی21، پی ایس بی12 اور پی ایس بی11 کی حتمی بولی دیگر تمام کانوں کی حتمی بولی سے زیادہ ہے۔ پی ایس بی 12 اور پی ایس بی 11 کے لیے بولیاں دوسری کانوں کی نسبت دگنی سے زیادہ تھیں، جبکہ ایسا نہیں ہے کہ ان ان کانوں میں کہیں زیادہ مقدار یا معیار کا چونا پتھر ہے (تصدیق کے لیے اوپر کا چارٹ دیکھیں)۔ پھر ایسا کیوں ہوا؟
دراصل پی ایس بی 12 اور پی ایس بی 11 کی نیلامی کی پہلی کوشش میں بولی لگانے والی دوسری کمپنی نے اس کی قیمت بڑھا دی تھی، جس کی وجہ سے امبوجا سیمنٹ کو نیلامی کی دوسری کوشش میں زیادہ بولی دینے پر مجبور ہونا پڑا۔
اس کے بارے میں جلد ہی ہماری آئندہ رپورٹ: جن بلاکوں کی نیلامی میں امبوجا بولی لگانے والی واحد کمپنی نہیں تھی، ان کی قیمت کیا رہی؟ جن جگہوں پر امبوجا واحد کمپنی تھی وہاں بولی کی قیمت کم رہی؟ حکومت کو کتنے ریونیو کا نقصان ہوا؟
اڈانی اور حکومت کی طرف سے نہیں ملا کوئی جواب
ہم نے اس بارے میں اڈانی گروپ کو ای میل کے ذریعے سوال ارسال کیے ہیں، لیکن رپورٹ شائع ہونے تک ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
اس مسئلے پر دی وائر نے راجستھان کے ناگور کے ایک کان کنی انجینئرکملیشور، ڈی ایم جی (ڈپارٹمنٹ آف مائنز اینڈ جیالوجی) کے ایک اور کان کنی انجینئر ستیش آریہ ، مائنز اینڈ پیٹرولیم ڈپارٹمنٹ (راجستھان) کے جوائنٹ سکریٹری آشو چودھری سے لے کر اس محکمہ اور مینیجنگ ڈائریکٹر بھگوتی پرساد سے رابطہ کیا گیا ہے۔ لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔ بھگوتی پرساد کو ان کے آفیشیل ای میل پر بھی سوال بھیجے گئے ہیں ، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
Categories: فکر و نظر