لداخ میں پینگونگ جھیل کے کنارے شیواجی کے مجسمے کی تنصیب پر ہندوستانی فوج میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ کئی سینئر عہدیدار اور مقامی لیڈران اس اقدام کو سیاسی علامت سمجھتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
نئی دہلی: حالیہ برسوں میں ہندوستانی فوج نے 17ویں صدی کے مراٹھا رہنما اور حکمراں چھترپتی شیواجی کو اپنی روایات اور لوک داستانوں میں شامل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ تاہم کئی سابق فوجی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ،ہندوستانی فوج نے حال ہی میں مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل کے کنارے شیواجی کا مجسمہ نصب کیا ہے۔ فوج کے مطابق، یہ مجسمہ ان کے ‘غیر متزلزل جذبے’ یا ثابت قدمی اوراس میراث کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، جو نسل در نسل ہندوستانیوں کے لیے تحریک کا ذریعہ رہا ہے۔
فوج نےایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اعلان کیا کہ اس مجسمے کا افتتاح لیہہ میں واقع 14 کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ، لیفٹیننٹ جنرل ہتیش بھلانے 26 دسمبر کو کیا۔ فوج نے کہا کہ شیواجی ‘بہادری، دور بینی اور انصاف کی علامت’ تھے۔
مجسمے کی تنصیب کا جواز پیش کرتے ہوئے فوج نے یہ بھی کہا کہ جنرل بھلا مراٹھا لائٹ انفنٹری (ایم ایل آئی) رجمنٹ کے کرنل بھی ہیں، جو لداخ میں تعینات رہی ہے۔ شیواجی کا مجسمہ رجمنٹ کے ان سروس اور ریٹائرڈ اہلکاروں کے رضاکارانہ تعاون سے بنایا گیا ہے۔
تاہم، شیواجی کے اس مجسمے نے مقامی لداخیوں اور بہت سے سابق فوجیوں میں تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ کئی سینئر فوجیوں نے اسے سیاسی قدم بتاتے ہوئے اس کی تنقید کی۔
مقامی لداخی رہنماؤں نے شیواجی کے مجسمے کے جواز پر سوال اٹھایا، کیونکہ شیواجی کا لداخ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
سابق میجر جنرل بیرندر سنگھ دھنوا نے طنزیہ انداز میں کہا، ‘ ہم جنگ کے قوانین کا مطالعہ کر رہے ہیں یا جنگ کے مجسموں کا؟’ انہوں نے سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر پر بھی سوالات اٹھائے۔
یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا تمام رجمنٹ اپنے آباؤ اجداد کے مجسمے نصب کریں گی؟
سابق کرنل سنجے پانڈے نے تجویز دی کہ لداخ میں ڈوگرہ آرمی کےجنرل زوراور سنگھ کا مجسمہ نصب کیا جانا چاہیے، جنہوں نے لداخ ، بلتستان اور تبت میں فتح حاصل کی۔
کچھ سابق فوجیوں نے شیواجی کے مجسمے کی حمایت کی اور کہا کہ اس سے فوجیوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔ وہیں، بہت سے دوسرے لوگوں نے فوج میں بڑھتے ہوئے سیاسی اثرات کی طرف اشارہ کیا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی بحریہ کی علامتوں کو شیواجی کی بحری تاریخ سے جوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام کی بھی بحریہ کے سابق افسران نے تنقید کی تھی۔
پی ایم مودی نے 4 دسمبر 2023 کو یوم بحریہ کے اپنے خطاب میں کہا ، ‘ شیواجی کے نظریات سے متاثر ہو کر آج کا ہندوستان غلامی کی ذہنیت کو چھوڑ کر آگے بڑھ رہا ہے۔’ انہوں نے اعلان کیا کہ ‘ شیواجی کی میراث ‘ بحریہ کے افسروں کے کندھے کے بیجوں پر جھلکے گی۔ تقریباً ایک سال پہلے ، شیواجی کا آکٹونل نشان بحریہ کے جھنڈے پر سینٹ جارج کراس کی جگہ لے چکا تھا۔
Categories: خبریں