خبریں

دہلی بھگدڑ: آر پی ایف کی رپورٹ میں کہا گیا – کمبھ اسپیشل ٹرین کے پلیٹ فارم میں تبدیلی کی وجہ سے ہوئی بھگدڑ

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ آر پی ایف کی رپورٹ کے مطابق، کمبھ اسپیشل ٹرین کا پلیٹ فارم تبدیل کرنے کے اعلان سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ۔ بھیڑ فٹ اوور برج پر پھنس گئی تھی۔ اس دوران کچھ لوگ نیچے گر گئے اور دوسرے انہیں روندتے ہوئے نکل گئے۔

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے بعد کی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@Umm_e_meerann)

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے بعد کی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@Umm_e_meerann)

نئی دہلی: نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ (15 فروری) کی رات بھگدڑ میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اب ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے انسپکٹر رینک کے ایک افسر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ بھگدڑ کمبھ اسپیشل ٹرین کے پلیٹ فارم میں تبدیلی کے اعلان کی وجہ سے ہوئی تھی۔

آر پی ایف انسپکٹر کی اس رپورٹ کو اپنی حتمی رپورٹ میں بطور ان پٹ استعمال کرے گا۔ حتمی رپورٹ وزارت ریلوے کی طرف سے تشکیل دی گئی دو رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق، ‘…رات تقریباً 8:45 بجےاعلان کیا گیا کہ پریاگ راج جانے والی  کمبھ اسپیشل ٹرین پلیٹ فارم نمبر 12 سے روانہ ہوگی، لیکن کچھ دیر بعد ایک اور اعلان ہوا کہ کمبھ اسپیشل پلیٹ فارم نمبر 16 سے روانہ ہوگی، جس  کی وجہ سے مسافروں کے درمیان  بھگدڑ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔’

بتایا گیا ہے کہ انسپکٹر نے 16 فروری کو دہلی زون کے اپنے سینئر افسروں کو اپنی رپورٹ پیش کی۔

بھگدڑ کیسے ہوئی؟

آر پی ایف انسپکٹر کی رپورٹ کے مطابق، مگدھ ایکسپریس پلیٹ فارم 14 پر کھڑی تھی، اتر سمپرک کرانتی ایکسپریس پلیٹ فارم 15 پر تھی، اور پریاگ راج ایکسپریس کے لیے انتظار کر رہے مسافروں کی بھیڑ بھی پلیٹ فارم 14 پر موجود تھی۔ پلیٹ فارم 16 پر بھی جام جیسی صورتحال تھی۔

‘اعلان سننے کے بعد مسافروں نے پلیٹ فارم 12-13 اور 14-15 سے فٹ اوور برج 2 اور 3 کے ذریعے سیڑھیاں چڑھنے کی کوشش کی؛ اور مگدھ ایکسپریس، اتر سمپرک کرانتی اور پریاگ راج ایکسپریس کے مسافر سیڑھیوں سے اتر رہے تھے۔ دھکا مکی میں کچھ مسافر پھسل گئے، سیڑھیوں پر گر پڑے اور دوسرے انہیں روندتے ہوئے نکل گئے،’ رپورٹ میں کہا گیا ہے۔

شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر (سی پی آر او) ہمانشو شیکھر اپادھیائے نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ آر پی ایف سمیت کئی محکموں سے رپورٹیں طلب کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ‘سب سے رپورٹس ملنے کے بعد وزارت کی طرف سے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی ان سے پوچھ گچھ کرے گی اور پھر کسی حتمی نتیجے پر پہنچے گی۔’

ایک سینئر اہلکار کے مطابق، ‘فٹ اوور برج -2 سے بھیڑ کا اندازہ لگانے کے بعد، اے سی سی /این ڈی ایل ایس (اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن) نے اسٹیشن ڈائریکٹر کو مشورہ دیا کہ وہ زیادہ ٹکٹیں نہ بیچیں اور محتاط رہیں کیونکہ ہجوم کے بڑھنے کا خدشہ تھا۔’

اس کے بعد انسپکٹر نے تمام ڈیوٹی اور آف ڈیوٹی عملے کو فوری طور پر تینوں پلیٹ فارم اور فٹ اوور برج تک پہنچنے کی ہدایت کی۔ اسٹیشن ڈائریکٹر کو اسپیشل ٹرین کو بھرنے کے فوراً بعد چلانے کا حکم دیا گیا تھا۔ اسی وقت، جب عملہ بھیڑ کو ہٹانے کی کوشش کر رہا تھا، کمبھ اسپیشل ٹرین کے پلیٹ فارم میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا۔

سی پی آر او اپادھیائے نے اس واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، ‘پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ پریاگ راج ایکسپریس پلیٹ فارم نمبر 14 پر آنے  والی تھی۔ اس ٹرین کے ذریعے پریاگ راج جانے والے عام مسافروں (ریزرو مسافروں) کے علاوہ دیگر مسافروں کو بھی اس ٹرین سے سفر کرنا تھا، جس کی وجہ سے فٹ اوور برج سمیت پلیٹ فارم پر بہت زیادہ بھیڑ جمع ہو گئی۔ اسے روکنے کے لیے ہم نے فوری طور پر پریاگ راج کے لیے ایک اور ٹرین کا انتظام کیا، جس کے پلیٹ فارم نمبر 12 پر پہنچنے کا اعلان کیا گیا۔ پلیٹ فارم نمبر 14 پر انتظار کر رہے مسافروں نے جیسے ہی یہ اعلان سنا، وہ اچانک سیڑھیاں اور فٹ اوور برج پر چڑھنے لگے۔ لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے فٹ اوور برج جام ہوگیا اور سیڑھیوں پر بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔’