فرانسیسی نژاد انجینئرنگ کمپنی – سسٹرا ایم وی اے کنسلٹنگ (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے سینئر افسران کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔ جنوری میں ایم ایم آر ڈی اے نے اچانک سسٹرا کو خدمات بند کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

(علامتی تصویر: ایکس)
نئی دہلی: فرانسیسی نژاد انجینئرنگ کمپنی – سسٹرا ایم وی اے کنسلٹنگ (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ، جس نے ممبئی میں میٹرو لائنوں کی تعمیر اور نگرانی کی تھی اور اس کا ڈیزائن تیار کیا تھا، نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے سینئر افسران کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں ۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، سسٹرا کی جانب سے مہاراشٹر حکومت کو بھیجی گئی شکایات میں ٹھیکیداروں کوبڑھا چڑحا کر آرڈر دینے کے لیے دباؤ ڈالنا، اہم ملازمین کی کلیئرنس روکنا، اور من مانی جرمانے عائد کرنا شامل ہیں۔
اخبار کے مطابق، سسٹرا نے اس کے بعد سفارتی مداخلت کی درخواست کی اور 12 نومبر 2024 کو لکھے گئے خط میں، فرانسیسی سفارت خانے نے دہلی میں مہاراشٹر کے رہائشی کمشنر روپندر سنگھ کوفرم کے لیے مداخلت کرنے کے لیے کیا، جس میں ایم ایم آر ڈی اے پروجیکٹس پر جنرل کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرتے ہوئے ‘شدید ہراسانی اور چیلنجز’کا حوالہ دیا گیا ہے۔
جنوری میں ایم ایم آر ڈی اے نے کمپنی کو مطلع کیا تھا کہ اس نے ان تین میٹرو لائنوں کے لیے سسٹرا کی خدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن پر وہ کام کر رہی تھی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی فرم نے جون 2020 میں 90.76 کروڑ روپے کی بولی پیش کی تھی اور ممبئی میٹرو کی تھانے-بھیونڈی-کلیان، اندھیری (ایسٹ) سی ایس آئی اے اور میرا بھائیندر لائنوں کے لیے ڈیزائن، خریداری میں مدد، تعمیراتی اور انتظامی نگرانی کے لیے پروجیکٹ کا ٹینڈر جیتا تھا۔
مئی 2021 میں اسے تین میٹرو لائنوں کے حصے کے لیے سسٹم ورکس کے لیے جنرل کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا تھا۔ تقرری کی مدت نومبر 2024 میں ختم ہونا تھی لیکن اسے دسمبر 2026 تک بڑھا دیا گیا۔ تاہم، 3 جنوری کو، ایم ایم آر ڈی اے نے سسٹرا کو اپنی خدمات بند کرنے کا نوٹس جاری کیا۔
بامبے ہائی کورٹ نے مداخلت کی
منگل کوبامبے ہائی کورٹ نے ایم ایم آر ڈی اے کی طرف سے سسٹرا معاہدہ ختم کرنے کے لیے جاری کردہ نوٹس کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا کہ ‘کوئی وجہ بتائے بغیر معاہدہ ختم کرنا من مانی اور نامناسب ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آلوک ارادگے اور جسٹس عارف ایس ڈاکٹر کی بنچ نے ایم ایم آر ڈی اے کو ہدایت دی کہ وہ معاہدہ کی منسوخی کے بارے میں ‘نیا فیصلہ’ لے اور اتھارٹی سے کہا کہ وہ کمپنی کو سننے کے بعد ایک معقول حکم جاری کرے، جس کی سسٹرا-ایس ایم سی آئی پی ایل کنسورشیم میں 70 فیصد حصہ داری ہے۔