ڈیجیٹل رائٹس آرگنائزیشن ایکسس ناؤ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن کی مشترکہ کوششوں سے مرتب کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے معاملے میں جمہوری ممالک کی فہرست میں پہلےپائیدان پر ہے۔ 2024 میں ملک بھر کی 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 84 بار انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیے گئے۔

السٹریشن
نئی دہلی: ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے 2024 میں 84 بار انٹرنیٹ بند کیا۔ ہندوستان اس عالمی فہرست میں میانمار سے صرف ایک پائیدان پیچھے ہے، جہاں 2024 میں سب سے زیادہ 85 مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا۔ کیونکہ میانمار ایک آمرانہ ملک ہے۔ ایسی صورتحال میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمہوری ممالک میں ہندوستان 2024 میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کرنے والا ملک ہے۔
معلوم ہو کہ ہندوستان مسلسل پچھلے چھ سالوں سے عالمی سطح پر سب سے زیادہ انٹرنیٹ بند کرنے والا ملک رہا ہے۔ لیکن پچھلے سال 2024 میں میانمار نے ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا اور انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ پابندی لگا ئی۔
ڈیجیٹل حقوق کی تنظیم ایکسس ناؤ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن کی مشترکہ کوششوں سے کے مرتب کیے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر جاری رپورٹ میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 2024 ڈیجیٹل بلیک آؤٹ کے لیے ایک ریکارڈ توڑنے والا سال تھا۔
ایکسس ناؤ اورہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن نے کہا: ‘انٹرنیٹ پابندیوں میں اضافہ اس خیال کو تقویت دیتا ہے کہ یہ بحران پوری دنیا میں انسانی حقوق اور انسانی زندگی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔’
پچھلے سال، پہلی بار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس عالمی سطح پر سب سے زیادہ بلاک ہونے والا پلیٹ فارم تھا۔ اس دوران اس پلیٹ فارم پر مواد کے مینجمنٹ میں بھی گراوٹ کا مشاہدہ کیا گیا۔
تنظیموں نے کہا کہ ایکس کے ساتھ سگنل اور ٹک ٹاک میں بھی 2023 کے مقابلے میں 2024 میں زیادہ پابندیاں دیکھی گئی ہیں۔
تنازعات والے علاقوں میں پابندیاں جاری، سرحد پار شٹ ڈاؤن میں توسیع
سال 2024 میں ایکسس ناؤ اورہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن نے 54 ممالک میں 296 انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن ریکارڈ کیے، جو 2023 میں 39 ممالک میں 283 شٹ ڈاؤن کے پچھلے ریکارڈ کو پار کر گیا۔
سال 2022 کے مقابلے میں گزشتہ سال متاثرہ ممالک کی تعداد میں 35 فیصد کا تیز اضافہ دیکھا گیا، سات ممالک نے پہلی بار شٹ ڈاؤن نافذ کیا۔
مسلسل دوسرے سال، تنازعات کے واقعات کے دوران انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کا سب سے زیادہ مشاہدہ کیا گیا۔ اس دوران، حکام نے رابطے میں خلل ڈالنے کے لیے اپنے حربوں کو بڑھایا – آلات کو جام کرنے اور کیبل کو کاٹنے سے لے کر، بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو نقصان پہنچانے تک کے حربے استعمال کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی شٹ ڈاؤن میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا، آٹھ اداروں کی جانب سے ایسے 25 شٹ ڈاؤن لگائے گئے، جس سے 13 ممالک میں لوگ متاثر ہوئے۔ ان میں یوکرین میں روس، غزہ میں اسرائیل اور میانمار میں تھائی لینڈ اور چین دونوں کی طرف سے لگائے گئے شٹ ڈاؤن شامل تھے۔
میانمار کا ڈیجیٹل بلیک آؤٹ: جنگ اور جبر کا ایک آلہ
معلوم ہو کہ فروری 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار نے اختلاف رائے کو دبانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے سینکڑوں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کا مشاہدہ کیا ۔ صرف 2024 میں، رپورٹ کے مصنفین نے 85 شٹ ڈاؤن کی تصدیق کی، جن میں سے 31 انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ساتھ موافق تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے، ‘میانمار جنٹا(فوجی حکومت) نے 74 شٹ ڈاؤن نافذ کیے، جن میں سے کم از کم 17 کا تعلق شہری دیہات پر فضائی حملوں سے تھا۔’
میانمار کا انٹرنیٹ بند ہونا صرف ایک گھریلو بحران نہیں ہے – اس کی ایک بین الاقوامی جہت بھی ہے۔ چین اور تھائی لینڈ نے میانمار کو متاثر کرنے والے چھ سرحد پار شٹ ڈاؤن نافذ کیے، جن میں سے دو کے لیے چین اور چار کے لیے تھائی لینڈ ذمہ دار ہے۔
مسلح مزاحمتی گروپوں بشمول جلاوطن نیشنل یونٹی گورنمنٹ (این یو جی)، میانمار نیشنل ڈیموکریٹک الائنس آرمی، اور تاانگ نیشنل لبریشن آرمی نے بھی اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ڈیجیٹل بلیک آؤٹ نافذ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا، ‘جنٹا نے اسٹار لنک اور آئی پی اسٹار کی پیشکش کرنے والی دکانوں پر چھاپہ مارا۔ دوسرے میں، این یو جی نےایل ای او (کم ارتھ مدار) سیٹلائٹ انٹرنیٹ تک عوام کی رسائی کو روکنے کے لیے مزاحمتی کنٹرول کے تحت ٹاؤن شپ کو ہدایت دی۔ ہمارے ریکارڈ میں اس طرح کے شٹ ڈاؤن کا یہ پہلا واقعہ ہے۔’
ہندوستان میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے معاملے میں منی پور، ہریانہ اور جموں و کشمیر سرفہرست ہیں
ایک طرف، میانمار نے انٹرنیٹ پر پابندی کے معاملے میں ایک سنگین اورنیا معیار قائم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انٹرنیٹ بند ہونے کے معاملے میں ہندوستان دنیا بھر کے جمہوری ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ 2024 میں، ملک بھر کی 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں حکام کی طرف سے 84 انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیے گئے۔
منی پور (21 شٹ ڈاؤن)، ہریانہ (12) اور جموں و کشمیر (12) سب سے زیادہ متاثرہ علاقے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے،’84 میں سے 41 شٹ ڈاؤن کا تعلق احتجاج سے تھا اور 23 کا تعلق فرقہ وارانہ تشدد سے تھا۔’
پچھلے سال، 2023 میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے بارے میں اپنی رپورٹ میں ایکسیس ناؤ اورہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن نے ہندوستان میں 116 شٹ ڈاؤن ریکارڈ کیے تھے۔
غزہ میں فوجی کارروائی کے ساتھ ہی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن بھی ہوا
سال 2024 میں اسرائیل نے غزہ میں چھ بار انٹرنیٹ بند کیا۔ اس میں 9 اکتوبر 2023 سے مسلسل بلیک آؤٹ بھی شامل ہے، جس نے 13 مقامی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کو ختم کر دیا – ان میں سے آٹھ کو کبھی بحال نہیں کیا گیا۔
یہ بلیک آؤٹ بھاری اسرائیلی فوجی کارروائی کے ساتھ میل کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ بھر میں لوگوں کو آف لائن ہونے کے لیے مجبور کرنا اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی ، پناہ گاہوں اور ہسپتالوں کو فوجی نشانہ بنانا، انسانی امداد بند کرنا، اور شہریوں پر مسلسل بمباری سمیت متعدد دستاویزی مظالم اور جنگی جرائم کے ساتھ بھی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کا معاملہ وابستہ ہے۔
(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔ )