کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بتایا کہ بدھ (4 جون) کو چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ میں کم از کم 11 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 47 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ واقعے کی جانچ کی جائے گی۔

ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر ہجوم۔تصویر بہ شکریہ: ایکس
نئی دہلی: بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر بدھ (4 جون) کو بھگدڑ مچنے سے کم از کم 11 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ایک پریس کانفرنس میں واقعے کے بارے میں میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے 10 لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا اور کہا کہ واقعے کی جانچ کی جائےگی۔
انہوں نے کہا کہ جانچ رپورٹ جمع کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سدارمیا نے میڈیا کوبتایا، ‘جن لوگوں کی جان گئی ہے،ان میں زیادہ تر نوجوان ہیں، مرد اور خواتین دونوں۔ حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو 10 لاکھ روپےمعاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ زخمی ہوئے لوگوں کا مفت علاج کیا جائے گا، پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کروانے والوں کا بھی۔ کل 47 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں باہر کے مریض بھی شامل ہیں۔’
•ಚಿನ್ನಸ್ವಾಮಿ ಕ್ರೀಡಾಂಗಣದಲ್ಲಿ ಐಪಿಎಲ್ ವಿಜಯೋತ್ಸವ ಸಂದರ್ಭದಲ್ಲಿ ದೊಡ್ಡ ಪ್ರಮಾಣದ ದುರಂತ ಸಂಭವಿಸಿದೆ. ಇಲ್ಲಿ ಕಾಲ್ತುಳಿತಕ್ಕೆ ಒಳಗಾಗಿ 11ಜನರು ಮೃತಪಟ್ಟು, 47 ಮಂದಿ ಗಾಯಗೊಂಡಿದ್ದಾರೆ.
•ನಾನು ಬೌರಿಂಗ್ ಆಸ್ಪತ್ರೆ, ವೈದೇಹಿ ಆಸ್ಪತ್ರೆಗೆ ಭೇಟಿ ನೀಡಿ ಗಾಯಾಳುಗಳ ಆರೋಗ್ಯ ವಿಚಾರಿಸಿ ಧೈರ್ಯ ತುಂಬಿದ್ದೇನೆ, ತಮ್ಮವರನ್ನು… pic.twitter.com/onGjKLu52V
— Siddaramaiah (@siddaramaiah) June 4, 2025
معلوم ہو کہ منگل کو رائل چیلنجرز بنگلور(آر سی بی) نے 2025 انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کاخطاب اپنے نام کیا تھا۔ اس جیت کا جشن منانے کے لیے اسٹیڈیم کے باہر وکٹری پریڈ کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں بھگدڑ مچ گئی۔
سدارمیا نے کہا کہ اسٹیڈیم میں 35000 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، لیکن جشن منانے کے لیے ‘دو سے تین لاکھ’ لوگ وہاں پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا، ‘ہمیں اتنی بڑی بھیڑ کی امید نہیں تھی۔ توقع تھی کہ ہجوم اسٹیڈیم کی گنجائش کے اندر ہوگا۔’
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا، ‘جشن کے دوران ایسا سانحہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہمیں اس واقعے پر شدید افسوس ہے۔’
واضح ہو کہ شائقین اسٹیڈیم کے گیٹ نمبر 3 کے قریب جمع تھے، جہاں فاتح ٹیم کے ودھانا سودھ سے شروع ہونے والی اوپن بس پریڈ کے حصے کے طور پر آئی پی ایل ٹرافی کے ساتھ پہنچنے کی توقع تھی، اور جہاں سدارمیا اور شیوکمار کی جانب سے ٹیم کو استقبالیہ دیے جانےکا پروگرام تھا۔
دی ہندو کے مطابق، لوگوں کی بڑی تعداد اور تنگ راستوں نے بھیڑ میں اور اضافہ کر دیا۔ اخبار کے مطابق، ریاستی ٹریفک پولیس بھاری بھیڑ کی وجہ سے مرکزی کاروباری ضلع کے علاقے میں گاڑیوں کی آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی۔
اس دوران، بنگلورو میٹرو میں بھی مسافروں بڑی بھیڑدیکھی گئی ۔
شیوکمار نے پہلے کہا تھا کہ اگرچہ پولیس نے اسٹیڈیم میں جمع ہونے والے ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن یہ مشکل رہا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر بنگلورو میں ٹیم کے استقبال کے لیے اوپن بس پریڈ کو ٹریفک کی بھاری بھیڑ کی وجہ سے رد کر دیا گیا تھا۔
دی ہندو کے مطابق، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا، ‘میٹرو اسٹیشنوں پر بہت زیادہ رش، ٹریفک کے مسائل اور لوگوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے، ہم نے پروگرام کو شیڈول کے مطابق جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا… اس لیے ہم نے کھلاڑیوں کے لیے کھلی گاڑیوں کے استعمال سے گریز کیا اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے دس سے 15 منٹ کے اندر پروگرام کو ختم کر دیا۔’
اس سلسلے میں، آر سی بی نے بدھ کو دیر رات گئے کہا کہ اسے اس واقعے سے ‘گہرا دکھ’ ہوا ہے۔ جو کچھ ہوا اس کے بارے میں جاننے کے بعد انہوں نے اپنے شیڈول میں ‘ترمیم’ کی اور ‘مقامی حکام کی رہنمائی اور مشورے پر عمل کیا۔’
اپوزیشن نے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا
دریں اثنا،اپوزیشن لیڈر حکومت کی بدانتظامی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور جنتا دل (سیکولر) کے ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا، ‘اس بڑے سانحہ کی بنیادی وجہ مناسب منصوبہ بندی کی کمی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں مکمل ناکامی ہے۔ کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت کو اس تباہی کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔’
بی جے پی کی کرناٹک اکائی نے بھی ریاست میں کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا اور ایکس پرکہا کہ ‘7 لوگوں کی موت ۔ کانگریس حکومت کی غیر ذمہ داری کی وجہ سے بہت سے لوگ بھگدڑ میں زندگی اور موت سے جوجھ رہے ہیں۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔ بنیادی انتظامات نہیں۔ صرف افراتفری۔’
7 dead. Many are battling for life after a stampede due to the irresponsibility of Congress govt.
No crowd control measures. No basic arrangements. Just chaos.
While innocent people died, @siddaramaiah & @DKShivakumar were busy shooting reels & hogging limelight with… pic.twitter.com/IVPuQjXxcq
— BJP Karnataka (@BJP4Karnataka) June 4, 2025
وزیر اعظم نریندر مودی نےایکس پر اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔
ان کے دفتر نے ایکس پر لکھا، ‘بنگلورو میں ہوا حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں میری تعزیت ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ میری دعا ہے کہ جو زخمی ہیں وہ جلد صحت یاب ہو جائیں۔’
The mishap in Bengaluru is absolutely heartrending. In this tragic hour, my thoughts are with all those who have lost their loved ones. I pray that those who are injured have a speedy recovery: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2025
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر کہا، ‘میں دکھ کی اس گھڑی میں بنگلورو کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔ کرناٹک حکومت کو متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد اور راحت فراہم کرنی چاہیے۔’
The tragic stampede near Bengaluru’s Chinnaswamy Stadium during RCB’s IPL victory celebrations is heartbreaking.
My condolences to the families who lost their loved ones. Wishing a swift and full recovery to all those injured.
In this hour of grief, I stand with the people of…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 4, 2025
انہوں نے مزید کہا ، ‘یہ سانحہ ایک دردناک یاد دہانی ہے۔ کوئی بھی جشن انسانی زندگی سے بڑا نہیں ہے۔ عوامی تقریبات کے لیے ہر حفاظتی پروٹوکول کا جائزہ لیا جانا چاہیے اور اسے سختی سے لاگو کیا جانا چاہیے – زندگی ہمیشہ پہلے آنی چاہیے۔’