نئی دہلی، 13 اگست (یو این آئی)مودی حکومت اب بڑی اقتصادی اصلاحات کی طرف قدم بڑھانے کی بجائے اپنے دور کے
بقیہ ایام میں انتظامی امورپر گرفت مضبوط کرنے اور کامیابیوں کی تشہیر پر زور دے گی۔
بارکلیز انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019 کے عام انتخابات کو نشانہ بنا کر آگے بڑھ رہی مودی حکومت اب کوئی اور اقتصادی
اصلاحات کی جلد بازی کرتی نظر نہیں آئے گی اور اس کی پوری توجہ اپنی کامیابیوں کو شمار کرانے، شروع کئے گئے منصوبوں کو مکمل
کرنے اور انتظامی نظام پر مضبوط گرفت بنانے پر زیادہ زور دے سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی ترجیحات
خود کو ایک اصلاح پسند حکومت کی بجائے قوم پرست حکومت کے طور پر پیش کرنے پر زیادہ رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق اگر حکومت کی منشا کچھ نئی اقتصادی اصلاحات کرنے کی ہوگی بھی تو وہ پہلے جن اقتصادی اصلاحات کو لاگو کر چکی
ہے ان کے نتائج کو دیکھنا چاہے گی اور ان کی کامیابی اور ناکامی کی بنیاد پر ہی آگے کی طرف قدم بڑھائے گی۔ لیبر اور زمین سے متعلق
قوانین کو بہتر بنانے کا جو آغاز حکومت نے کیا ہے اس پر شاید وہ زیادہ زور دینے کے حق میں نہیں رہے گی کیونکہ ان اصلاحات
سے اسے کوئی بڑی سیاسی مفادات حاصل نہیں ہوں گے۔ ایسے میں حکومت براہ راست فائدہ منتقلی، بجلی، پانی، آبپاشی اور سڑک جیسی
بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بدعنوانی کے خلاف مہم جیسے اپنے ان پروگراموں اور منصوبوں کی تشہیر کرتے ہوئے دکھائی دے گی
جسے وہ عوام کے مفاد میں ہونے کا دعوی کرتی آئی ہے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق ان سب میں سب سے زیادہ زور بدعنوانی کے خلاف مہم پر رہے گی۔ کالے دھن کے خلاف نوٹ بندي
سے ملی کامیابی اور ٹیکس ذخیرہ میں اضافہ سے حوصلہ پاکر حکومت آگے بدعنوانی کے خاتمے کو ہی اپنا اصل نعرہ بناکر چلے گی اور
اس سمت میں گمنام جائیداد اور ہندوستان کی طرف سے بیرون ملک میں بنائی گئی املاک کے انکشاف کے لئے کچھ نئے قانون
لانے کی کوشش کر سکتی ہے۔
Categories: خبریں