خبریں

چھتیس گڑھ : اسپتال میں آکسیجن بند ہونے سے 3 بچوں کی موت

raipur_ambedkar-hospital

رائے پور : چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور کے سرکاری میڈیکل کالج سے ملحقہ امبیڈکر اسپتال میں آکسیجن کا پریشر کم ہونے سے گزشتہ رات تین بچوں کی موت ہو گئی۔ تاہم، آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ریاستی حکومت نے موت سے کیا ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں گزشتہ رات بچوں کے وارڈ میں آکسیجن کا پریشر کم ہو گیا جس کی وجہ سے تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی رشتہ داروں اور دوسرے لوگوں نے اسپتال میں ہنگامہ شروع کردیا۔ اسپتال میں آکسیجن کے مین پلانٹ سے تقریبا 20 منٹ تک پریشر کم ہونے پر اہل خانہ نے بچوں کی حالت گڑبڑ ہونے کی اطلاع ڈاکٹروں کو دی جس کے بعد آکسیجن کم ہونے کا پتہ چلا۔

ڈاکٹروں نے فوری طور پر آکسیجن آپریٹر کو فون کیا لیکن جب اس نے فون نہیں اٹھایا تو ڈاکٹر خود آکسیجن ٹینک کے کمرے میں پہنچے جہاں پر وہ شراب پی کر نشے میں پڑا تھا۔ ڈاکٹروں نے اس کے بعد بند آکسیجن کی سپلائی شروع کردی۔ لیکن تب تک تین سنگین بیمار بچوں کی موت ہوگئی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر وزیر اعظم کی طرف سے آج طلب کی گئی میٹنگ میں حصہ لینے دہلی جاتے ہوئے وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ نے معاملے کی جانچ کر کے کارروائی کی ہدایت دی۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر سرکاری عملہ فوری طور پر سرگرم ہوگئے اور شراب پی کر ڈيوٹي کر نے والے آکسیجن آپریٹر روی چندرا کا طبی معائنہ کر کے اس کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس نے اسے فورا گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

چیف سکریٹری سبرت ساہو نے ہیلتھ آپریٹر آر پرسنا کے ساتھ امبیڈکر اسپتال کا دورہ کیا اور آنا فانا میں پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ بچوں کی موت آکسیجن کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تينوں بچے وینٹی لیٹر پر تھے، اس کے لئے آکسیجن کا الگ انتظام ہوتا ہے۔ مسٹر ساہو صحافیوں کے زیادہ تر سوالات کا جواب نہیں دے سکے۔


اس معاملے میں اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی ہوئی ہے یا نہیں، یہ پوچھے جانے پر مسٹر ساہو نے جواب نہيں دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپریٹر کے خلاف کارروائی شرابی ہونے کی وجہ سے کی گئی ہے ،نہ کہ آکسیجن فراہمی بند ہونے کی وجہ سے۔ بعد میں انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر ہیلتھ ایجوکیشن (ڈی ایم ای) کی سطح پر انکوائری کی جائے گی۔ ابھی تک حکومت کی سطح پر کوئی انکوائری نہیں ہوگی۔ جب ان سے مردہ بچوں کے پوسٹ مارٹم کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ معلومات فراہم نہیں کرسکے۔

مسٹر ساہو نے کہا کہ مردہ بچوں کے والدین کے بیان لئے جائیں گے اور اس کے بعد بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا۔ انہوں جانچ کے بغیر ہی سپتال انتظامیہ کو کلین چٹ دے دی۔ جبکہ ان کے کلین چٹ پر سوال اٹھایا جارہا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ امبیڈکر اسپتال میں برسوں سے اثر و رسوخ والے لوگ انتظامیہ میں بیٹھے ہوئے ہیں ، ان کے خلاف کسی بھی واقعے پر کارروائی نہیں ہوتی، جس سے سپتال بد نظمی کا شکار ہے۔

Categories: خبریں

Tagged as: , , , , ,