خبریں

دفعہ 35 اے کے خلاف سازشوں میں پی ڈی پی بھی شامل: نیشنل کانفرنس کا الزام

سری نگر : جموں وکشمیر کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے الزام لگایا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ریاست کو دفعہ 35 اے اور دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی پوزیشن کے خاتمے کی سازشوں میں بی جے پی اورآر ایس ایس کے ساتھ مکمل اشتراک میں ہے اور اس جماعت سے وابستہ لیڈران کشمیریوں کو گمراہ کرنے کے لئے آئے روز فریب کاری اور مکاری پر مبنی بیان بازی کررہے ہیں۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر پر اننت ناگ اور سوپور کے الگ الگ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’حقیقت تو یہ ہے کہ پی ڈی پی ریاست جموں وکشمیر کے لئے آستین کا سانپ ثابت ہوئی ہے اور یہ جماعت رضاکارانہ طور پر آر ایس ایس کے ایجنڈا پر عمل پیرا ہوکر کشمیریوں کے مفادات کے خلاف کام کررہی ہے‘۔ پارٹی ترجمان کے مطابق ان اجلاسوں میں ریاست کو دفعہ 35 اے کی صورت میں درپیش چیلنج کے بارے میں تبادلہ خیالات کرنے کے علاوہ پارٹی امورات اور موجودہ سیاسی صورتحال کے علاوہ لوگوں کے مسائل اور مشکلات کا بھی خلاصہ کیا گیا۔


اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں لیڈران نے کہاکہ پی ڈی پی کو ریاست کی خصوصی پوزیشن میں آئینی ترمیم کے لئے ایک سیاسی ہتھیار کے بطور استعمال کیا جارہا ہے۔یہ محبوبہ مفتی اور پی ڈی پی ہی ہے جنہوں نے دفعہ 35 اے پر حملے کی گنجائش پیدا کی۔ جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی کے اطلاق کے بعد پی ڈی پی مخلوط حکومت ریاست کا آبادیاتی تناسب بگاڑنے کی تگ و دو میں لگی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست اور ریاست کے لوگوں کے جمہوری ، آئینی اور سیاسی حقوق کے لئے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی ان تھک جدوجہد تاریخ میں سنہری حروف درج ہے اور ہر کسی کو اس عظیم لیڈر کی قربانیوں سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔


عظیم قربانیوں اور جدوجہد کی بدولت ہی جموں وکشمیر کو ایک منفرد شناخت حاصل ہوئی اور ہم کسی کو بھی اپنی اس پہنچان اور سیاسی حقوق پر ڈاکہ زنی کرنے کی اجازت نہیں دیں۔ انہوں کہاکہ پی ڈی پی مخلوط اتحاد اور مرکزی حکومت کی ملی بھگت سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں لاکر ریاست کی مالی خودمختاری پر شب خون مارا گیا۔ ابھی ریاست کی خصوصی پوزیشن پر جی ایس ٹی کے اطلاق کا زخم ہرا ہی تھا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کو آگے لے جاتے ہوئے دفعہ 35 اے کی موجودگی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور افسوس اس بات کا ہے کہ پی ڈی پی یہاں کی سیاسی جماعت ہونے کے باوجود اس سب میں ایک معاونت کار ثابت ہورہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس دفعہ 35 اے کی حفاظت کے لئے ہر ایک ممکن قدم اٹھائے گی، ہم نے پی ڈی پی کی طرح اپنے ضمیر گروی نہیں رکھے ہیں۔ دفعہ 35 اے کے خلاف لڑائی جموں، کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے لئے بقاء کی جنگ ہے اور کسی بھی پشتینی باشندے کو اس میں پیچھے نہیں رہنا چاہئے۔