آسام بی جے پی نے روہنگیا پناہ گزین پر ہوئے پروگرام میں بےنظیر کے شامل ہونے کو کارروائی کی وجہ بتایا۔
گوہاٹی : بی جے پی کی لیڈر بےنظیر عرفان کو پارٹی سے برخواست کر دیا گیا ہے۔ بےنظیر کو برخواست کرنے کا سبب ان کا روہنگیا پناہ گزینوں کی حمایت میں آواز اٹھانا بتایا جا رہا ہے۔
این ڈی ٹی وی انڈیا کی خبر کے مطابق گوہاٹی کے این جی او یونائی ٹیڈ مائنارٹی پیپلس فورم نے 16 ستمبر کو روہنگیا پناہ گزینوں کی حمایت میں منعقد ایک پروگرام میں ان کو مدعو کیا تھا۔
بی جے پی کی آسام اکائی نے ان پر بغیرپارٹی کی اجازت کے کسی دوسرے پروگرام میں حصہ لینے کو کارروائی کی وجہ بتایا ہے۔ جبکہ بےنظیر کاکہنا ہے کہ وہ اس پروگرام میں گئی ہی نہیں تھیں۔ اس فیصلے سے ناراض بےنظیر نے کہا کہ وہ اپنی شکایت لےکر ہائی کمان تک جائیںگی۔
بےنظیر عرفان نے اپنے فیس بک پوسٹ میں میانمار میں روہنگیا مسلم پناہ گزینوں پر ہو رہے ظلم کی مخالفت کی تھی۔ بےنظیر آسام میں بی جے پی کی طرف سے چلائے جا رہےتین طلاق مخالف مہم کا چہرہ رہی ہیں۔ وہ اپنی نجی زندگی میں تین طلاق کا شکار رہی ہیں۔
دی اکونامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بےنظیر کہتی ہیں، ‘میں خود اپنی زندگی میں تین طلاق کا شکار رہی ہوں اور وزیر اعظم کے ساتھ تین طلاق کے معاملے میں کھڑی ہوئی تھی، حالانکہ میری پارٹی نے مجھے جواب دینے کا موقع دئےبغیر’ طلاق ‘ (معطل) دے دیا ہے۔’
مرکز نے پیر کو عدالت عظمیٰ میں کہا کہ روہنگیا پناہ گزین ملک میں غیرقانونی ہیں اور ان کا یہاں رہنا ملک کی تحفظ کے لئےسنگین خطرہ ہے۔
مرکز نے عدالت عظمیٰ میں پیر کو اس معاملے میں ایک حلف نامہ داخل کیا جس میں کہا گیا ہے کہ صرف ملک کے شہریوں کو ہی ملک کے کسی بھی حصے میں رہنے کا بنیادی حق ہے اور غیرقانونی طور پر رہ رہے روہنگیا پناہ گزین اس حق کے لئے عدالت عظمیٰ کے دائرہ کار کا استعمال نہیں کر سکتے۔
Categories: خبریں